1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

طالبان کی لاشوں کی بےحرمتی، تحقیقات جاری

12 جنوری 2012

امریکی فوج کی طرف سے اس آن لائن ویڈیو کے بارے میں چھان بین کی جا رہی ہے، جس میں امریکی فوجیوں کو افغانستان میں مبینہ طور پر طالبان عسکریت پسندوں کی لاشوں پر پیشاب کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

تصویر: AP

واشنگٹن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق امریکی فوج کے ایک ترجمان نے اس ویڈیو کے حوالے سے کہا ہےکہ فوج کے اہلکاروں کا یہ مبینہ رویہ قابل مذمت اور بیزار کن ہے اور اس بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اس ویڈیو میں بظاہر چار ایسے فوجی نظر آتے ہیں، جنہوں نے امریکی ملٹری کی یونیفارم پہن رکھی ہے اور انہیں طالبان عسکریت پسندوں کی تین خون آلود لاشوں پر پیشاب کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

واشنگٹن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق اس ویڈیو میں ان مبینہ امریکی فوجیوں کے اس رویے کی ریکارڈنگ ان کی پشت کی طرف سے کی گئی ہے اور بظاہر وہ اس بات سے آگاہ تھے کہ ان کے اس ذلت آمیز اقدام کی ویڈیو ریکارڈنگ کی جا رہی ہے۔ اے ایف پی کے مطابق اسی ویڈیو میں یونیفارم پہنے ہوئے ایک فوجی اس فعل کے دوران ایک عسکریت پسند کی لاش کو مخاطب کرتے ہوئے یہ بھی کہتا ہے، 'تمہارے لیے ایک اچھے دن کی خواہش، میرے دوست‘۔

امریکی محکمہء دفاع کے ترجمان کے مطابق اس ویڈیو سے متعلق ابھی تک یہ تصدیق نہیں ہو سکی کہ اس میں نظر آنے والے فوجی یونیفارم میں ملبوس چاروں افراد واقعی امریکی فوجی ہیں۔ پینٹاگون کے ترجمان جان کِربی کہتے ہیں، 'ان حالات سے قطعء نظر کہ اس ویڈیو میں نظر آنے والے افراد کون ہیں، یہ ایک انتہائی شرمناک اور قابل مذمت رویہ ہے اور خاص طور پر فوجی یونیفارم پہننے والے کسی شخص سے تو اس کی توقع بالکل نہیں کی جا سکتی‘۔

واشنگٹن میں قائم امریکی اسلامی تعلقات کی کونسل CAIR نے اس ویڈیو کی بھر پور مذمت کی ہےتصویر: AP

مختلف خبر ایجنسیوں کے مطابق یہ ویڈیو 'لائیو لیک‘ نامی ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی تھی اور اس کے بارے میں پینٹاگون کے ترجمان اور امریکی بحریہ کے کیپٹن جان کِربی نے کہا، 'یہ ویڈیو دیکھنے سے مجھے متلی ہونے لگی تھی‘۔

اس ویڈیو نے امریکی فوجیوں کے ہاتھوں عراق کی بدنام زمانہ ابو غریب جیل میں قیدیوں کے ساتھ انتہائی شرمناک رویے کی یادیں تازہ کر دی ہیں۔ ناقدین کے بقول اگر اس ویڈیو کا اصلی ہونا اور اس میں نظر آنے والے افراد کا امریکی فوجی ہونا ثابت ہو گیا تو اس پر مسلم دنیا میں شدید غم و غصے کا اظہار یقینی سی بات ہو گی۔

امریکی فوج کے ایک اہلکار نے اپنا نام بتائے بغیر کہا کہ اس ویڈیو میں نظر آنے والے فوجیوں کے ہیلمٹ اور ان کے ہتھیار اس امر کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ یہ چاروں فوجی بظاہر امریکی فوج کے کمانڈوز کی ایک sniper ٹیم کا حصہ ہو سکتے ہیں۔

فوجی عدالتی سطح پر جرم ثابت ہو جانے کی صورت میں متعلقہ فوجیوں کا یہ رویہ امریکی فوج کے ضابطہ اخلاق کے تحت واضح طور پر قابل سزا ہو گا۔

واشنگٹن میں قائم امریکی اسلامی تعلقات کی کونسل CAIR نے اس ویڈیو کی بھر پور مذمت کی ہے۔ امریکہ میں یہ تنظیم مسلمانوں کے شہری حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والی ایک سرکردہ قومی تنظیم ہے، جس نے امریکی فوجیوں کے ہاتھوں طالبان عسکریت پسندوں کی لاشوں کی اس مبینہ بے حرمتی کی بھر پور مذمت کی ہے۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں