1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تجارت

طالبان نے بھارت کے ساتھ تجارت بند کر دی

جاوید اختر، نئی دہلی
19 اگست 2021

طالبان کے افغانستان پر کنٹرول کرنے کے ساتھ ہی اس کے اثرات دیگر ملکوں پر دکھائی دینے لگے ہیں۔ افغانستان سے بھارت کو ہونے والی درآمدات اور برآمدات فی الحال بند ہو گئی ہیں۔

Afghanistan Herat Markt Eid al-Fitr Süßigkeiten
تصویر: Getty Images/H. Hashimi

فیڈریشن آف انڈین ایکسپورٹ آرگنائزیشن (ایف آئی ای او) کے ڈائریکٹر جنرل اجے ساہی نے میڈیا کو بتایا کہ طالبان نے پاکستان کے ٹرانزٹ روٹ کے ذریعہ بھارت آنے والے کارگو کی آمدورفت روک دی ہے۔ اس طرح بھارت کو درآمدات پوری طرح بند ہو گئی ہیں۔

اجے ساہی کا کہنا تھا،”افغانستان میں ہونے والی پیش رفت پر ہماری قریبی نگاہ ہے۔وہاں سے بھارت کو درآمد ہونے والی اشیاء پاکستان کے راستے ہو کر آتی ہیں۔ چونکہ فی الوقت طالبان نے پاکستان جانے والے کارگو پر روک لگادی ہے اس لیے بھارت کو ہونے والی درآمدات بھی بند ہو گئی ہیں۔"

تجارت کے علاوہ دیگر شعبوں میں بھی بھارت کی سرمایہ کاری

بھارت اور افغانستان کے مابین بالخصوص تجارت کے شعبے میں کافی پرانے تعلقات ہیں۔ بھارت نے افغانستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری بھی کر رکھی ہے۔

ایف آئی ای او کے ڈائریکٹر جنرل کہتے ہیں،”درحقیقت بھارت افغانستان کے سب سے بڑے پارٹنرز میں سے ایک ہے۔ سن 2021 میں افغانستان کے ساتھ اندازاﹰ ہماری برآمدات 835 ملین ڈالر اور درآمدات کا 510 ملین ڈالر کے قریب رہنے کا امکان ہے۔‘‘

بھارت نے افغانستان میں تجارت کے علاوہ بھی دیگر شعبوں میں کافی سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ بھارت نے افغانستان میں تقریباً 400 منصوبوں پر لگ بھگ تین ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔

افغانستان کے ہندو اور سکھوں کا بھارت میں خیرمقدم ہے

 ساہی کہتے ہیں،”تجارت کے شعبے میں افغانستان کے ساتھ بھارت کے دوستانہ تعلقات رہے ہیں۔ فی الوقت بھارت افغانستان کو شکر، دوائیں، ملبوسات، چائے، کافی، مصالحہ جات اور ٹرانسمیشن ٹاور ایکسپورٹ کرتا ہے۔جبکہ افغانستان سے بڑی مقدار میں خشک میوہ جات درآمد کیے جاتے ہیں۔ ہم ان سے گوند اور پیاز بھی درآمد کرتے ہیں۔"

افغانستان میں جاری سیاسی کشیدگی کی وجہ سے بھارت میں خشک میوہ جات کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گاتصویر: DW/J. Akhtar

تعلقات بہتر رہنے کی امید

افغانستان میں سیاسی اتھل پتھل کے باوجود فیڈریشن آف انڈین ایکسپورٹ آرگنائزیشن (ایف آئی ای او) کے ڈائریکٹر جنرل اجے ساہی کو امید ہے کہ افغانستان کے ساتھ تجارتی تعلقات بہتر رہیں گے، ”مجھے مکمل یقین ہے کہ کچھ وقت کے بعد افغانستان اس حقیقت کو تسلیم کرلے گا کہ اقتصادی ترقی ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے اور وہ تجارت کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ میں سمجھتا ہوں کہ نئی حکومت چاہے گی کہ اسے سیاسی طور پر بھی قانونی جواز حاصل ہو جائے اور اس حوالے سے بھارت کا رول کافی اہم ثابت ہو گا۔"

ایف آئی ای او نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں جاری سیاسی کشیدگی کی وجہ سے آنے والے دنوں میں بھارت میں خشک میوہ جات کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا۔ بھارت خشک میوہ جات کا تقریباً 85 فیصد افغانستان سے درآمد کرتا ہے۔

افغانستان بھارت کو کشمش، اخروٹ، بادام، انجیر، پستہ، خشک خوبانی جیسے میوہ جات برآمد کرتا ہےتصویر: Getty Images/AFP/S. Marai

سب کچھ صورت حال پر منحصر

دریں اثنا بھارتی تاجروں کی انجمن کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز (سی اے آئی ٹی) کا کہنا ہے کہ طالبان کے اقتدار پر قبضہ کرنے کی وجہ سے بھارت کے ساتھ باہمی تجارتی تعلقات متاثر ہوں گے۔

سی اے آئی ٹی کے سکریٹری جنرل پروین کھنڈیلوال نے بتایا کہ افغانستان بھارت کو کشمش، اخروٹ، بادام، انجیر، پستہ، خشک خوبانی جیسے میوہ جات کے علاوہ چیری، تربوز جیسے تازہ پھل اور کئی طرح کے ادویاتی جڑی بوٹیاں بھی برآمد کرتا ہے۔

افغانستان کے معاملے پر بھارت شش و پنج میں مبتلا

کھنڈیلوال کا کہنا تھا کہ افغانستان دیگر ملکوں سے گھرا ہوا ہے اور وہاں سے برآمدات کا سب سے اہم ذریعہ فضائی راستہ ہے لیکن وہ اس وقت متاثر ہے۔ غیریقینی کی صورت حال کم ہونے کے بعد ہی تجارت بحال ہو سکے گی۔ پرائیوٹ تاجر تیسرے ملک کے راستے افغانستان کو ایکسپورٹ کر سکتے ہیں لیکن یہ سب کچھ صورت حال پر منحصر کر ے گا۔"

طالبان کو پیسے کہاں سے ملتے ہیں؟

02:38

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں