1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستافغانستان

طالبان کے حامیوں نے ٹوئٹر پر ’بلیو ٹِک‘ خریدنا شروع کر دیے

18 جنوری 2023

سوشل میڈیا پر طالبان کے متعدد حامیوں کو ٹوئٹر کا بلیو ٹِک والا ویریفیکشن بیج مل چکا ہے۔ متعدد افراد آٹھ ڈالر ادا کر کے ٹوئٹر سے یہ بیج حاصل کر رہے ہیں۔

Facebook, Twitter, Instagram, TikTok
تصویر: Hideki Yoshihara/AFLO/IMAGO

 ایلون مسک نے ٹوئٹر خریدنے کے بعد اعلان کیا تھا کہ یہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم آٹھ ڈالر ماہانہ کی سبسکرپیشن پر ٹوئٹر کا نیلے رنگ کا ویریفیکشن بیج دینے کا سلسلہ شروع کرے گا۔

سوشل میڈیا کا بہتر استعمال، کیا نئے پلیٹ فارم مددگار ہوں گے؟

ٹوئٹر کو محفوظ بنایا جائے، یورپی یونین کا مسک کو انتباہ

ٹوئٹر پر خود کو طالبان کا جرنیل قرار دینے والے مبین خان طالبان کے ایسے ہی حامیوں میں سے ایک ہیں، جن کے نام کے ساتھ اب نیلے رنگ کا ویریفیکشن بیج دکھائی دے رہا ہے۔ مبین خان نے ٹوئٹر کے ارب پتی مالک ایلون مسک کے حوالے سے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا، ''مبارک ہو، ایلون مسک وعدہ کر چکے ہیں، وہ ہر چیز ٹھیک کر دیں گے۔‘‘

مبین خان طالبان میں ایک متنازعہ شخصیٹ ہیں، جو وقتاﹰ فوقتا ﹰاپنا ٹوئٹر اکاؤنٹ استعمال کرتے رہتے ہیں اور ان کے چالر لاکھ فالوورز ہیں۔ وہ خواتین کی تعلیم کے حق کی وکالت بھی کرتے ہیں۔ حالیہ کچھ عرصے میں طالبان کے متعدد معروف حامیوں نے ٹوئٹر کا نیلا بیج حاصل کیا ہے۔

اپنے لاکھوں فالوورز کے ساتھ طالبان کے ٹوئٹر ٹرولز نہ صرف سماجی رابطے کے اس پلیٹ فارم کو پروپیگنڈا کے لیے استعمال کرتے ہیں بلکہ اہم پیغامات کے پھیلاؤ کے لیے بھی کام میں لاتے ہیں۔

کچھ روز قبل طالبان کے ایک اور حامی اور ایک لاکھ بائیس ہزار فالورز کے حامل قاری عمری لوگری نے لکھا تھا، ''جس طرح ٹوئٹر نے ہمیں تسلیم کیا ہے، اسی طرح افغانستان کی طالبان حکومت کو بھی دنیا بھر جلد باقاعدہ طور پر تسلیم کر لے گی۔‘‘

گزشتہ برس نومبر میں چوالیس ارب ڈالر کے سرمایے سے ٹوئٹرخریدنے والے ایلون مسک نے اس سماجی رابطے کے پلیٹ فارم میں متعدد تبدیلیاں کی ہیں۔ ایلون مسک نے کہا تھا کہ ویریفیکشن کا نیلا بیج ہر اس شخص کو ملنا چاہیے جو آٹھ ڈالر ماہانہ کی سبسکرپشن ادا کرنے پر راضی ہو۔

ماضی میں ٹوئٹر یہ نیلا بیج سماجی شخصیات، سیاسی رہنماؤں، صحافیوں اوردیگر معروف افراد کو دیا کرتا تھا، جس کا اجرا فقط شناختی دستاویزات اور دیگر اہم شواہد مہیا کرنے پر ہوتا تھا۔

خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق اگست دو ہزار اکیس میں کابل پر قبضہ کرنے والے طالبان کی ٹوئٹر پر بھرپور نمائندگی ہے۔  ماضی میں افغانستان کی حکومت نے ٹوئٹر سے درخواست بھی کی تھی کہ ایسے طالبان کرداروں کو بلاک کیا جائے، جو انسانی حقوق، خواتین کے حقوق یا تشدد کے دیگر امور میں شامل رہے ہیں۔ حال ہی میں ٹوئٹر نے کم از کم تین طالبان حکام کے نیلے بیج ختم بھی کیے ہیں۔

ع ت، ع ب (ڈی پی اے)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں