1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

طالبان کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں، نواز شریف

عاطف بلوچ1 نومبر 2013

پاکستانی وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ملک میں قیام امن کے لیے طالبان کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے یہ بیان برطانوی نائب وزیراعظم نک کلیگ کے ساتھ ایک ملاقات میں دیا ہے۔

تصویر: arifali/AFP/Getty Images

لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں معصوم لوگوں اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے اہلکاروں کی ہلاکتوں کو روکنے کی کوشش کے طور پر طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کا سلسلہ شروع کیا جا چکا ہے۔ بیان کے مطابق، ’’پاکستانی وزیر اعظم نے ان (برطانوی نائب وزیر اعظم ) کو بتایا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات شروع کیے جا چکے ہیں۔‘‘

طالبان کے مختلف گروہ پاکستان کو اسلامی ریاست بنانے کی غرض سے اپنی پرتشدد کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ برسوں سے جاری اس تشدد کے خاتمے کے لیے اسلام آباد کی کوشش ہے کہ طالبان کے ساتھ ایک امن معاہدہ طے کر لیا جائے تاہم القاعدہ سے وابستہ عسکریت پسندوں نے ایسے مذاکرات کا حصہ بننے سے انکار کر رکھا ہے۔ پاکستانی طالبان کے متعدد گروہوں نے ماضی میں یہ بھی کہا تھا کہ جب تک ان کے ساتھیوں کو رہا نہیں کیا جاتا، ڈرون حملے نہیں روکے جاتے اور فوج ان کے علاقوں سے نکل نہیں جاتی، تب تک مذاکرات شروع نہیں کیے جائیں گے۔

نواز شریف نے لندن میں اپنے برطانوی ہم منصب ڈیوڈ کیمرون اور افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات بھی کیتصویر: RICHARD POHLE/AFP/Getty Images

خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا ہے کہ پاکستانی وزیراعظم نواز شریف نے اپنے دورہء برطانیہ کے دوران جمعرات کو نائب برطانوی وزیراعظم نک کلیگ کے ساتھ اپنی ملاقات میں انہیں مطلع کیا کہ طالبان کے ساتھ قیام امن کی کوششیں جاری ہیں۔ نواز شریف نے مزید کہا کہ وہ پر امید اور دعا گو ہیں کہ یہ مذاکرات آئینی فریم ورک کے تحت ہوں۔

پاکستانی ہائی کمیشن کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ نواز شریف نے نک کلیگ بتایا ہے کہ اسلام آباد حکومت انسداد دہشت گردی کی صلاحیتوں میں بھی بہتری پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس ملاقات میں نواز شریف اور نک کلیگ کے مابین بھارت کے ساتھ باہمی تعلقات، توانائی کی عالمی مارکیٹ اور پاکستان میں اقتصادی اصلاحات پر بھی تبادلہء خیال کیا گیا۔

ادھر اپوزیشن پارٹی پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکی ڈرون حملوں کا سلسلہ نہیں روکا جاتا تو افغانستان میں تعینات نیٹو افواج کی سپلائی بند کر دی جائے گی۔ جمعرات کے دن لاہور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران عمران خان نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی کے پاس اتنی صلاحیت ہے کہ وہ نیٹو سپلائی روٹ کو بند کر سکتی ہے اور اس حوالے سے ان کے الفاظ کو سنجیدگی سے لیا جائے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں