طبی جانچ کے بعد بائیڈن کو 'ڈیوٹی کے لیے فٹ' قرار دے دیا گیا
17 فروری 2023
امریکی ڈاکٹروں نے صدر جو بائیڈن کو 'صحت مند' اور 'مضبوط' قرار دیا ہے۔ اسّی برس کی عمر میں وہ بطور صدر خدمات انجام دینے والے معمر ترین شخص ہیں اور توقع کی جا رہی ہے کہ وہ 2024 کے انتخابات کے لیے بھی تیار ہیں۔
اشتہار
16 فروری جمعرات کے روز تین گھنٹے کے جسمانی طبی معائنے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن کو ''ڈیوٹی کی انجام دہی کے لیے فٹ'' قرار دے دیا گیا۔
چونکہ 80 سالہ معمر صدر نے ممکنہ دوسری مدت کے لیے سن 2024 میں اپنی متوقع انتخابی دوڑ کی تیاریاں شروع کر دی ہیں، اس لیے ان کے ٹیسٹ کے نتائج کا شدت سے انتظار کیا جا رہا تھا۔
میری لینڈ کے والٹر ریڈ نیشنل ملٹری میڈیکل سینٹر میں وسیع تر جانچ کے دوران نسبتاً بعض معمولی مسائل پائے گئے، جس میں ان کے سینے میں موجود ایک بہت ہی معمولی قسم کے زخم کو ہٹانا بھی شامل تھا۔
تاہم ڈاکٹروں نے انہیں پھیپھڑے کی بیماری سے پاک قرار دیا کیونکہ گزشتہ برس انہیں دو بار کووڈ19 کی شکایت ہوئی تھی اور اب ماہرین کا کہنا ہے کہ ان میں ایسی کوئی علامت نہیں پائی گئی۔
بائیڈن کے ڈاکٹر کیون او کی رپورٹ کو وائٹ ہاؤس نے شائع کیا ہے، جس میں کہا گیا، ''صدر بائیڈن ایک صحت مند اور مضبوط قسم کے 80 سالہ مرد ہیں، جو صدارتی فرائض کو کامیابی کے ساتھ نبھانے کے لیے موزوں ہیں۔ ان فرائض میں چیف ایگزیکٹو ہونے ساتھ ہی ان کے حکومت کے سربراہ اور کمانڈر ان چیف ہونے کی ذمہ داریاں بھی شامل ہیں۔''
اس میں کہا گیا، ''صدر اپنے فرائض انجام دینے کے لیے پوری طرح سے موزوں ہیں اور بغیر کسی مشکل یا رعایت کے وہ اپنی تمام ذمہ داریوں کو مکمل طور پر انجام دینے کے اہل ہیں۔''
ڈاکٹر نے مزید کہا کہ بائیڈن میں کسی بھی سنگین اعصابی مسائل جیسے کہ ''فالج، متعدد قسم کی نَسیج کی سَختی، پارکنسنز (لرزہ طاری ہونے جیسی اعصابی شکایت) یا ابھرتی ہوئی لیٹرل سکلیروسیس'' سے پوری طرح پاک ہیں۔
جو بائیڈن ممکنہ طور پر دوسری مرتبہ عہدہ صدارت کی دوڑ میں
جو بائیڈن امریکی صدر کے طور پر خدمات انجام دینے والے اب تک کے سب سے معمر شخص ہیں۔ گزشتہ ہفتے پی بی ایس کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ جو بھی اپنی عمر کے بارے میں فکر مند ہے اسے ''مجھے بطور صدر'' دیکھنا چاہیے۔
تاہم کئی سروے یہ بھی بتاتے ہیں کہ ووٹروں میں ان کی اہلیت کے بارے میں اس طرح کے خدشات بھی ہیں کہ اگر وہ دوسری مدت کے لیے جیت جاتے ہیں، تو مزید چار برس اس عہدے پر برقرار رہ سکیں گے یا نہیں۔
دوسری مدت کے عہدہ صدارت کے اختتام تک وہ 86 برس کے ہو جائیں گے، جو امریکہ میں مردوں کی اوسط متوقع عمر سے 13 برس زیادہ ہے۔
ص ز/ ج ا (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)
امریکی صدور کے پالتو جانوروں کی تاریخ
وائٹ ہاؤس کی تاریخ میں امریکی صدور کے ہمراہ متجسس بلیوں سے لے کر اسکینڈل کا سبب بننے والے کتوں سمیت مختلف پالتو جانور رہ چکے ہیں۔ اس مرتبہ جو بائیڈن کے ساتھ بھی ان کے پالتو جانور جلد وائٹ ہاؤس منتقل ہوں گے۔
تصویر: Marcy Nighswander/dpa/picture alliance
جو بائیڈن کا جرمن شیپرڈ
بائیڈن کے جرمن شیپرڈ نسل کے کتے کی ٹانگ اس وقت ٹوٹ گئی جب نومنتخب صدر اس کے ساتھ کھیل رہے تھے۔ وائٹ ہاؤس میں قدم رکھنے سے پہلے اب بائیڈن کو ایک بلی دی جائے گی۔ وائٹ ہاؤس میں پہلی مرتبہ پالتو بلی امریکا کے دوسرے صدر رتھرفورڈ ہائس لائے تھے۔
تصویر: Stephanie Carter/dpa/picture alliance
ٹرمپ کا کوئی ’فرسٹ پیٹ‘ نہیں تھا
گزشتہ ایک صدی کے عرصے میں ڈونلڈ ٹرمپ ایسے واحد صدر رہے جن کے پاس کوئی پالتو جانور نہیں تھا۔ باراک اوباما کے دو کتے ’بو اور سنی‘ وائٹ ہاؤس میں آخری پالتو جانور تھے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Souza
کلنٹن کی بلی ’ساکس‘
سابق امریکی صدر بل کلنٹن کی بلی ’ساکس‘ اور لیبراڈور کتا ان کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں رہتے تھے۔ ساکس اوول آفس میں ایک مرتبہ بل کلنٹن کے کندھوں پر چڑھ کر کھیلتی بھی دیکھی گئی تھی۔
تصویر: Everett Collection/picture alliance
وائٹ ہاؤس کی ویڈیوز میں پالتو جانور
صدر جارج ڈبلیو بش کے دور اقتدار میں وائٹ ہاؤس میں تین کتے اور ایک بلی رہتی تھی۔ بش کے پالتو جانوروں میں سب سے مشہور بارنی اور مِس بیزلی تھے۔ یہ دونوں وائٹ ہاؤس کی کئی ویڈیو سیریز میں دکھائی دیتے تھے۔
تصویر: Jim Watson/AFP /Getty Images
اسکینڈل کا سبب بننے والا ’فرسٹ پیٹ‘
امریکا کے 32ویں صدر فرینکلن دی روزویلٹ کا کتا ’فالا‘ اب تک کا سب سے مشہور صدارتی پالتو جانور رہا ہے۔ سن 1944 میں روزویلٹ اپنے کتے فالا کو غلطی سے چھوڑ کر ایک جزیرے کی سیر کے لیے روانہ ہوگئے۔ اور ایسی افواہ سامنے آئی کہ روزویلٹ نے ٹیکس دہنندگان کے پیسوں سے امریکی بحری جہاز کے ذریعے فالا کو اپنے پاس منگوا لیا۔ روزویلٹ اس الزام کی تردید کرتے تھے۔
تصویر: Richard Maschmeyer/picture alliance
کینیڈی کا پالتو گھوڑا
امریکی صدر جان ایف کینیڈی نے اپنی بیٹی کیرولین کو چھوٹی قد کی نسل کا ایک خوبصورت گھوڑا تحفہ دیا تھا۔ اس کا نام ماکارونی تھا۔ موسم سرما کے دوران وائٹ ہاؤس کے صحن میں کیرولین اور اس کے دوست ماکارونی پر گھڑ سواری کرتے تھے۔
تصویر: akg-images/picture alliance
پالتو جانور کھائے نہیں جاتے
وائٹ ہاؤس کا سب سے انوکھا پالتو جانور راکون ممالیہ تھا، جس کا نام ربیکا تھا۔ صدر کیلون کولج کو یہ راکون تھینکس گونگ کے روایتی پکوان میں استعمال کرنے کے لیے تحفہ دیا گیا تھا۔ لیکن جانور دوست صدر نے اس ممالیہ کو ایک پالتو جانور کے طور پر رکھ لیا۔
تصویر: gemeinfrei
کچھ پالتو جانور کاٹتے ہیں
سن 1820 میں سربراہان مملکت کے لیے غیر ملکی رہنماؤں سے نایاب جانوروں کا تحفہ ملنا معمول کی بات ہوتی تھی۔ صدر جان کوئنسی ایڈمز کو ایک فرانسیسی فوجی جنرل نے ایک مگر مچھ کا بچہ تحفہ دیا تھا۔ بعد ازاں سن 1930 میں صدر ہیبرٹ ہوور کے بیٹے بھی وائٹ ہاؤس میں اپنے ساتھ دو پالتو مگر مچھ لائے تھے۔