طرابلس دور نہیں، سیف الاسلام گرفتار: باغیوں کا دعویٰ
22 اگست 2011باغیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ معمر قذافی کے بڑے بیٹے سیف الاسلام قذافی کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ اس خبر کی ابھی طرابلس حکومت نے تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔ الجزیرہ چینل کے مطابق بن غازی میں باغیوں کی عبوری کونسل کے سربراہ مصطفیٰ عبدالجلیل نے سیف الاسلام کی گرفتاری کا اعلان کیا۔ وہ قذافی کے جانشین تصور کیے جاتے تھے۔
وسطی طرابلس میں عوام قذافی کی تصاویر کو پھاڑتے ہوئے بھی دیکھے گئے۔ باغیوں کی حمایت میں عوام قذافی حکومت کے خلاف زوردار نعرے بازی بھی کر رہے تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق معمر قذافی کی رہائش گاہ کے مقام باب العزیزیہ کے گردونوح سے بھی فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ طرابلس کے شہریوں نے باغیوں کے ہراول دستے کا استقبال خوش دلی سے کیا۔
نیٹو اور امریکی وزارت خارجہ نے اس کی تصدیق کی ہے کہ باغیوں نے طرابلس پر حتمی قبضے کی جنگ شروع کردی ہے۔ برطانوی وزیر اعظم کی رہائش گاہ سے بھی اعلان کیا گیا کہ قذافی کے اقتدار کا اختتام بہت قریب ہے۔ نیٹو حکام نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ طرابلس کی مجموعی صورت حال انتہائی مخدوش اور نازک ہو چکی ہے۔
طرابلس حکومت کا کہنا ہے کہ دارالحکومت میں جاری جنگ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اب تک تیرہ سو سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔ اتوار کے روز بھی طرابلس میں جنگ کا بازار گرم رہا۔ حکومتی فوج کئی بلند عمارتوں پر مسلح ہو کر باغیوں کی منتظر ہے۔ فریقین مشین گنوں کے علاوہ مارٹر گولوں کا بے دریغ استعمال کر رہے ہیں۔
تازہ صورت حال کے تناظر میں قذافی نے اپنے عوام کے حوصلے کو بلند کرنے کے لیے خصوصی آڈیو پیغام بھی جاری کیا ہے۔ انہوں نے لیبیا کی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ طرابلس پہنچ کر اس کی آزادی کے لیے عملی کوششیں شروع کریں۔ انہوں نے اپنے پیغام میں ہتھیار پھنکنے کو خارج از امکان قرار دیا۔ قذافی کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر باغی طرابلس پر قابض ہو گئے تو وہ اس شہر کو تباہ و برباد کردیں گے۔ مبصرین کے مطابق قذافی کا بیان اس بات کا عندیہ دیتا ہے کہ اب طرابلس باغیوں کی پہنچ سے ز یادہ دور نہیں ہے۔
دوسری جانب الجزیرہ چینل نے رپورٹ کیا ہے کہ قذافی کے بیٹے سیف الاسلام قذافی نے سرکاری ٹیلی وژن پر اپنی تقریر میں یہ ضرور کہا کہ ان کی حکومت کی سمجھ میں نہیں آ رہا کہ وہ کس طرح سفید جھنڈا لہرا کر ہتھیار پھینکنے کا اعلان کرے۔ طرابلس حکومت کے ترجمان اور وزیر اطلاعات موسیٰ ابراہیم کے مطابق ان کی حکومت باغیوں کے ساتھ فوری طور پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔
باغیوں کے مطابق وہ زاویہ شہر پر قبضے کے بعد تیزی سے پیش قدمی جاری رکھتے ہوئے اور المایہ شہر پر قبضہ کرنے کے بعد وہ طرابلس کے نواح تک پہنچ چکے ہیں۔ باغیوں کے ایک اور اعلان میں بتایا گیا کہ معیتیقہ ایئر بیس پر موجود سرکاری فوجیوں نے اپنی وفاداریاں تبدیل کرتے ہوئے ان کے ساتھ شمولیت اختیار کر لی ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: امتیاز احمد