1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

طورخم اور چمن کی سرحدی گزرگاہیں کھولی جا رہی ہیں

6 مارچ 2017

پاکستانی حکام کی جانب سے آج پیر کے روز اعلان کیا گیا ہے کہ طورخم اور چمن کی  سرحدی گزرگاہوں کو دو دن کے لیے کھولا جائے گا۔ اس دوران اُن افغان باشندوں کو پاکستان میں داخلے کی اجازت دی جائے گی، جن کے پاس ویزا ہو گا۔ 

Afghanistan NATO Tanklaster
تصویر: Reuters

پاکستانی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق، ’’ یہ فیصلہ پاکستانی ویزے کے حامل افغان شہریوں کو موقع دینے کے لیے  کیا گیا ہے۔ امید ہے کہ یہ افغان شہری ویزے کی مدت ختم ہونے سے قبل واپس اپنے وطن لوٹ جائیں گے۔ اس سلسلے میں طورخم اور چمن کی سرحدی گزرگاہوں کو سات اور آٹھ مارچ کے لیے کھول دیا جائے گا۔‘‘ پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق ان سرحدی گزرگاہوں سے وہ پاکستانی شہری بھی افغانستان میں داخل ہو سکیں گے، جن کے پاس افغانستان کا ویزا ہو۔

تصویر: Getty Images/AFP/A. Majeed

پاکستانی حکام  نے فروری کے دوران ہونے والے سلسلہ وار دہشت گردانہ حملوں کے بعد یہ سرحدی گزر گاہ بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ان واقعات میں 130 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اسلام آباد کا موقف ہے کہ ان حملوں کے تانے بانے افغانستان میں چھپے مطلوب دہشت گردوں سے ملتے ہیں۔ کابل حکومت نے پاکستان کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔

اس سلسلے میں پاکستان نے افغانستان میں موجود 76 دہشت گردوں کی ایک فہرست بھی افغان حکام کے حوالے کی تھی۔ طورخم سرحد کے بند ہونے سے ان دونوں ممالک کے درمیان تجارتی سرگرمیاں بھی شدید متاثر ہوئی تھیں اور سامان سے لدے ٹرک کئی روز تک سرحد پر کھڑے رہے تھے۔ 

طورخم اور چمن کا شمار پاکستان اور افغانستان کے مابین اہم ترین گزرگاہوں میں ہوتا ہے۔ یہ دونوں سرحدی گزرگاہیں گزشتہ تین ہفتوں سے بند تھیں۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں