1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہکولمبیا

طیارہ حادثہ: چار بچے چالیس دن بعد جنگل میں زندہ مل گئے

10 جون 2023

کولمبیا کے ایمیزون جنگلات میں ایک طیارے کے حادثے کے چالیس روز بعد چار بچے زندہ مل گئے ہیں۔ تین بڑے بچوں کی عمریں تیرہ، نو اور چار برس ہیں جبکہ ایک چھوٹے بچے کی عمر فقط گیارہ ماہ ہے۔ اسے ایک معجزہ قرار دیا جا رہا ہے۔

طیارہ حادثہ: چار بچے چالیس دن بعد جنگل میں زندہ مل گئے
طیارہ حادثہ: چار بچے چالیس دن بعد جنگل میں زندہ مل گئےتصویر: Colombia's Armed Force Press/AP/picture alliance

کولمبیا کے صدر گُستاوہ پیٹرو نے جمعہ کو اس خبر کا اعلان کیا۔ انہوں نے اسے پورے ملک کے لیے خوشی کا موقع قرار دیا ہے، ''آج ہم نے ایک جادوئی دن گزارا ہے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ بچے کمزور ہو چکے ہیں اور ڈاکٹر ان کا معائنہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

  ایک چھوٹے طیارے کے حادثے کے بعد لاپتہ ہونے والے ان چار بہن بھائیوں کے لیے بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا تھا۔ حادثے کے بعد 160 فوجیوں اور 70 مقامی لوگوں پر مشتمل سرچ ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں۔ یہ سبھی لوگ جنگل کے بارے میں گہری معلومات رکھتے ہیں اور اسی وجہ سے اس کیس کو عالمی توجہ حاصل ہوئی۔

اطلاعات کے مطابق ملنے والے چاروں بچے کولمبیا کی سرحد کے قریب تھے۔ یہ سرحد حادثے کے مقام سے کچھ زیادہ دور نہیں ہے۔ یکم مئی کو حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں کل سات افراد سوار تھے۔ یہ حادثہ پیش آنے سے پہلے پائلٹ کی طرف سے ایک انجن خراب ہونے کا پیغام بھیجا گیا تھا۔

جب امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچیں تو پائلٹ، بچوں کی ماں اور ان کے ساتھ طیارے پر سوار مقامی قدیم نسل کے قبائلی رہنما ہلاک ہو چکے تھے جبکہ یہ چھوٹا جہاز درختوں کے درمیان اٹکا ہوا تھا۔

طیارہ حادثہ: چار بچے چالیس دن بعد جنگل میں زندہ مل گئےتصویر: John Vizcaino/AP Photo/picture alliance

متاثرہ بچوں کو ہفتے کی صبح آرمی میڈیکل طیارے کے ذریعے ملٹری ایئرپورٹ پر پہنچایا گیا اور اب ان کی نگہداشت دارالحکومت بگوٹا کے ایک ہسپتال میں کی جا رہی ہے۔

سرچ آپریشن کی قیادت کرنے والے جنرل پیڈرو سانچیز نے بچوں کی تلاش کا سہرا ریسکیو کی کوششوں میں شامل قدیم نسل کے مقامی لوگوں کے سر رکھا ہے۔ انہوں نے نیوز ایجنسی روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ''ہمیں بچے مل گئے ہیں۔ یہ معجزہ ہے، معجزہ ہے، معجزہ ہے۔‘‘

طیارہ حادثہ: چار بچے چالیس دن بعد جنگل میں زندہ مل گئےتصویر: John Vizcaino/AP/picture alliance

 تین بڑے بچوں کی عمریں  تیرہ، نو اور چار برس ہیں جبکہ ایک چھوٹے بچے کی عمر  فقط گیارہ ماہ ہے۔ یہ بچے حادثے کے بعد سے تنہا جنگل میں گھوم رہے تھے۔ یہ علاقہ چیتوں، سانپوں اور دیگر خطرناک جانوروں کے ساتھ ساتھ منشیات کی اسمگلنگ کرنے والے مسلح گروہوں کا گھر ہے لیکن پیروں کے نشانات، ایک ڈائپر اور آدھے کھائے گئے پھل جیسے سراغ نے حکام کو یقین دلایا کہ وہ صحیح راستے پر گامزن ہیں۔

اس فکر میں کہ بچے بھٹکتے رہیں گے اور تلاش کرنا مزید مشکل ہو جائے گا، فضائیہ نے 10 ہزار فلائیرز کو ہسپانوی اور بچوں کی اپنی مقامی زبان میں ہدایات کے ساتھ جنگل میں پھینکا۔ ان فلائیرز کے ذریعے بچوں کو ہدایت دی گئی کہ وہ اپنے مقام پر کھڑے رہیں۔

 قبل ازیں بچوں کی گمشدگی کے سترہ روز بعد صدر گُستاوہ پیٹرو نے کہا تھا کہ متاثرہ بچے زندہ ہیں لیکن بعدازاں انہوں نے اپنا بیان یہ کہتے ہوئے واپس لے لیا تھا کہ انہیں غلط معلومات فراہم کی گئی تھیں۔

ملک بھر میں فوج اور مقامی قدیم آبادی کے مابین مل کر کام کرنے کی تعریف کی جا رہی ہے۔ ان فوجیوں کا شکریہ ادا کیا جا رہا ہے، جنہوں نے مشکل حالات کے باوجود مسلسل بچوں کی تلاش جاری رکھی۔

ا ا / ش ر (روئٹرز، اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں