عالمی رہنماؤں کا سابق ہیلموٹ کوہل کے انتقال پر اظہار افسوس
17 جون 2017یورپی کمیشن کے سربراہ ژان کلود ینکر نے ہیلموٹ کوہل کو ایک بڑا یورپی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی یاد میں برسلز میں یورپی پرچم سر نگوں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ کوہل ایک عظیم دوست تھے۔ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے بقول، ’’میں ان کی بصیرت اور باخبر رہنے کی صلاحیت کا معترف ہوں۔ وہ انتہائی مشکل صورتحال میں بھی مستقبل کو نظر میں رکھتے ہوئے فیصلے کرتے تھے۔‘‘
امریکی سربراہ مملکت ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق ہیلموٹ کوہل صرف بابائے جرمن اتحاد ہی نہیں بلکہ وہ بین البراعظمی تعلقات کے بھی ایک بڑے وکیل تھے۔ دنیا کو ان کی سوچ اور ان کی کوششوں سے بہت فائدہ پہنچا ہے۔ ان کی میراث باقی رہے گی۔‘‘ اسی طرح سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے کوہل کو ایک سچا دوست اور دوسری عالمی جنگ کے بعد یورپ کا ایک بڑا سیاسی رہنما قرار دیا۔
سابقہ سوویت یونین کے آخر رہنما میخائل گورباچوف نے ہیلموٹ کوہل کو ایک غیر معمولی شخصیت قرار دیا۔ ان کے بقول کوہل کو اُن کی شخصیت میں پنہاں خصوصیات کی وجہ سے ہی نہیں یاد رکھا جائے گا بلکہ اس لیے بھی یاد رکھے جائیں گے کہ انہوں نے اپنے ملک کو بحرانی حالات سے نکالنے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ اس موقع پر گورباچوف نے دیوار برلن کے انہدام کا ذکر کیا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرش نے اس واقعے پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کوہل کو اپنا ذاتی دوست قرار دیا۔ اس عالمی ادارے کے ایک بیان میں کہا گیا، ’’آج کا یورپ کوہل کی انتھک کوششوں اور تصور کا نتیجہ ہی ہے۔‘‘
جرمن چانسلر انگیلا میرکل روم کے دورے پر تھیں کہ جب گزشتہ شب انہیں کوہل کے انتقال کی خبر ملی۔ انہوں نے سیاسی میدان میں اپنے استاد کوہل کے بارے میں کہا کہ جرمنی کی خوش قسمتی ہے کہ اسے کوہل جیسے رہنما ملا، ’’میری زندگی میں ان کا بہت اہم کردار اور اثر رہا ہے۔‘‘