1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عالمی رہنماؤں کی وزیر اعظم شہباز شریف کو مبارک باد

4 مارچ 2024

شہباز شریف آج پاکستان کے نئے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ قومی اسمبلی سے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد متعدد عالمی رہنماوں نے انہیں مبارک باد دی ہے، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ نئی حکومت کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں۔

Pakistan Wahlen | Shehbaz Sharif
تصویر: K.M. Chaudary/AP Photo/picture alliance

شہباز شریف آج پیر کو سہ پہر تین بجے پاکستان کے چوبیسویں وزیر اعظم کے عہدے کا حلف لیں گے۔ قومی اسمبلی سے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد عالمی رہنماوں کی جانب سے انہیں مبارک باد دینے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

چینی رہنماوں نے انہیں سب سے پہلے مبارک باد دی۔ صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی قیانگ نو منتخب وزیر اعظم شہباز شریف کو الگ الگ تہنیتی پیغامات ارسال کیے۔

بیجنگ سے جاری بیان کے مطابق چینی صدر نے اتوار کو شہباز شریف کو اسلامی جمہوریہ پاکستان کا وزیر اعظم پاکستان منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے نومنتخب وزیراعظم پاکستان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

شہباز شریف کی حکومت، یا پی ڈی ایم ٹو؟

اپنے پیغام میں چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان کی نئی حکومت مزید کامیابیاں حاصل کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام شعبوں میں تبادلوں اور تعاون کو مضبوط بنانا ہوگا۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا اپ گریڈڈ ورژن تعمیر کرنا ہو گا۔

 چینی وزیر اعظم لی قیانگ نے بھی شہباز شریف کو مبارکباد کا پیغام بھیجا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ شہبازشریف کی قیادت میں پاکستان ترقی کی نئی منازل طے کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان مختلف شعبوں میں روایتی دوستی اور تعاون کو جاری رکھیں گے۔

چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان کی نئی حکومت مزید کامیابیاں حاصل کرے گیتصویر: Press Information Department/REUTERS

ترکی اور ایرانی صدور کے مبارک باد کے پیغامات

ترک میڈیا کے مطابق صدر رجب طیب ایردوآن نے شہباز شریف کو فون کرکے دوسری مرتبہ وزیر اعظم منتخب ہونے پر انہیں مبارک باد دی۔ 

ترک صدر نے پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کی شہباز شریف کی صلاحیت پر اعتماد کا بھی اظہار کیا۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق نو منتخب وزیر اعظم نے ترک صدر کا شکریہ ادا کیا اور دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کا عزم ظاہر کیا۔

نظام میں انقلانی تبدیلیاں لائیں گے، وزیر اعظم شہباز شریف

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے بھی شہباز شریف کو مبارک باد پیش کی ہے۔

صدر ابراہیم رئیسی نے شہباز شریف کو دوسری مرتبہ وزیر اعظم منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ پاکستان کی نئی حکومت ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اقدامات اٹھائے گی۔

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک بیان میں شہباز شریف کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ "اسلامی جمہوریہ ایران اسلامی جمہوریہ پاکستان کے ساتھ تمام سطحوں پر باہمی تعلقات اور تعاون کو بڑھانے کا عزم کرتا ہے۔"

تاجکستان کے صدر نے شہباز شریف کو دوسری بار وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارک باد دیتے ہوئے اپنے ملک کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔

اہم ترین پاکستانی سیاستدانوں کا 'انڈیا کنیکشن‘

صدر امام علی رحمان نے کہا کہ "مجھے یقین ہے کہ مزید مشترکہ کوششوں کے ذریعے ہم لوگوں کے فائدے کے لیے اپنے ملکوں کی طویل مدتی شراکت داری کو مزید مضبوط کریں گے۔" انہوں نے ساتھ ہی تاجکستان اور پاکستان کے درمیان دوستانہ تعلقات، باہمی احترام اور اعتماد برقرار رکھنے پر بھی زور دیا۔

پاکستان کی قومی اسمبلی میں ہونے والی ووٹنگ میں شہباز شریف نے 201 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مد مقابل تحریک انصاف کے حمایت یافتہ رکن قومی اسمبلی عمر ایوب نے 92 ووٹ حاصل کیےتصویر: Ahmad Kamal/Xinhua/IMAGO

مغربی ملکوں کا رویہ کیا ہو گا؟

سفارتی ذرائع کے مطابق شہباز شریف کے وزیر اعظم کا باضابطہ حلف اٹھانے کے بعد مغربی ممالک اور امریکہ بھی انہیں مبارک باد کا پیغام بھیجیں گے اور نئی حکومت کے ساتھ کام کرنے کے عزم کا اظہار کریں گے۔ حالانکہ متعدد یورپی ملکوں اور امریکہ نے حالیہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے شبہات ظاہر کیے تھے۔

پاکستان: امریکی قانون سازوں کا نئی حکومت تسلیم نہ کرنے پر زور

 چند دنوں قبل تقریبا ً تین درجن امریکی قانون سازوں نے صدر جو بائیڈن اور وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو ایک مشترکہ خط لکھ کر  ان پر زور دیا تھا کہ وہ پاکستان کی نئی حکومت کو اس وقت تک تسلیم نہ کریں، جب تک کہ انتخابی دھاندلی سے متعلق الزامات کی تحقیقات مکمل نہیں ہو جاتی ہیں۔

دریں اثنا یورپی یونین کا ایک وفد سیاسی بات چیت کے لیے آج پاکستان پہنچنے والا ہے۔ ستائیس رکنی یورپی بلاک اور پاکستان کی نئی حکومت کے درمیان 'ای یو۔ پاکستان مذاکرات' کے تحت چھ مارچ کو پہلی بات چیت ہو گی۔

ج ا / ص ز (نیوز ایجنسیاں)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں