عالمی طاقتوں کی کرزئی کو مبارکباد
3 نومبر 2009اس سے قبل افغانستان کے الیکشن کمیشن نے اعلان کیا کہ ڈاکٹر عبدللہ عبدللہ کے بائیکاٹ کے بعد اب سات نومبر کو ہونے والا صدارتی انتخاب منعقد نہیں ہوگا، اس طرح کرزئی کو دوبارہ بطور صدر منتخب کر لیا گیا۔
واضح رہے کہ حامد کرزئی نے بیس اگست کے صدارتی انتخابات میں سب سے زیادہ یعنی اُنچاس فیصد ووٹ حاصل کئے تھے۔ تاہم انتخابات میں دھاندلی اور بے قاعدگی کی تحقیقات کے بعد، اقوام متحدہ کے زیرانتظام افغان الیکشن کمیشن برائے شکایات کے حکم پر دو سو سے زائد پولنگ اسٹیشنوں پر ڈالے گئے ووٹ کالعدم قرار دے دئے گئے تھے اور انتخابات کے دوسرے مرحلے کے انعقاد کا اعلان کیا گیا تھا۔
صدر کرزئی کےنام مبارکباد کے پیغامات میں عالمی رہنماؤں نے انہیں افغانستان میں قیام امن اور تعمیر نو کی کوششوں میں تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ ان میں امریکی صدر باراک اوباما، برطانوی وزیراعظم گورڈن براؤن، فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی، پاکستانی صدر آصف علی زرداری، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون، جرمن وزیرخارجہ گیڈو ویسٹر ویلے شامل ہیں ۔
امریکی صدر نےواشنگٹن میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئےکہا کہ افغان سیکیورٹی اداروں کی تربیت کو مزید تیز کیا جائے گا۔ ان کے مطابق اب دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات کے نئے باب کا آغاز ہوگا۔ اوباما نے کہا کہ ایک پیچیدہ انتخابی عمل کے بعد افغان دستور کے مطابق نتیجہ برآمد ہونا انتہائی خوش آئند ہے۔
امریکی صدر باراک اوباما نے واشنگٹن سے بذریعہ ٹیلی فون حامد کرزئی سےکی گئی گفتگو میں ان پر واضح کیا کہ وقت آ گیا ہے کہ بہتر حکومتی عملداری اور بدعنوانی کے خاتمے کے لئے بہت زیادہ سنجیدہ کوششیں کی جائیں۔
اوباما کے بقول صدر کرزئی نے انہیں یقین دلایا کہ وہ صورتحال کی اہمیت سے واقف ہیں تاہم اوبامہ کے مطابق وہ اس سلسلے میں عملی اقدامات کے منتظر ہیں۔
کابل میں امریکی سفارتخانے نےصدرکرزئی کو تاریخی کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ نئی افغان انتظامیہ اور اپنے عالمی اتحادیوں کے ساتھ مل کر اس جنگ زدہ ملک میں امن اور ترقی کے لئے کوششیں کرے گا۔
برطانوی وزیراعظم گورڈن براؤن نے صدر کرزئی پر قومی یک جہتی کے فروغ کے لئے زوردیا جبکہ فرانس نے یورپ-امریکہ مشترکہ کوششوں کے ذریعے کرزئی اور ڈاکٹر عبدللہ عبداللہ کے درمیان مفاہمت کی ضرورت پر زور دیا۔
پیر کے روز اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون بھی اپنے اچانک دورے پر کابل پہنچے، جہاں انہوں نے صدر حامد کرزئی اور عبداللہ عبداللہ سے ملاقاتیں کیں۔ حکام کے مطابق بان کی مون نے افغان رہنماؤں کو یقین دلایا کہ اقوام متحدہ افغانستان میں جمہوریت کے استحکام اور قومی اداروں کی مضبوطی کے لئے اپنی امداد جاری رکھے گا۔
رپورٹ : شادی خان سیف
ادارت : امجد علی