روس کی میزبانی میں جاری فٹ بال ورلڈ کپ کو ایک ہفتہ ہو گیا ہے۔ گروپ لیول کے دوسرے راؤنڈ کے نصف سے زائد میچ مکمل ہو چکے ہیں۔ اب تیس جون سے شروع ہونے والے پری کوارٹر فائنل مرحلے پر نگاہیں جمنا شروع ہو گئی ہیں۔
اشتہار
عالمی فٹ بال کپ کا فائنل میچ جولائی کی پندرہ تاریخ کو ماسکو میں کھیلا جائے گا۔ اس فائنل میچ تک پہنچنے کے لیے بتیس ٹیموں نے ٹورنامنٹ میں شرکت کی تھی۔ اگلے مرحلے یعنی گروپ آف سکسٹین کی ٹیموں کے نام سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ پری کوارٹر فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے والی اب تک کی ٹیمیں یہ ہیں:
گروپ اے
اس گروپ میں سے میزبان روس نے ابتدائی دونوں میچ جیت کر کوالیفائی کر لیا ہے۔ روس کے ساتھ گروپ اے سے لاطینی امریکی ملک یورو گوئے بھی اگلے مرحلے میں پہنچ چکا ہے۔ بقیہ دو ٹیمیں سعودی عرب اور مصر اب گروپ لیول کا میچ کھیلیں گی لیکن وہ بظاہر ٹورنامنٹ سے خارج ہو چکی ہیں۔
گروپ بی
اس گروپ پر ابھی تک بےیقینی کی فضا چھائی ہوئی ہے۔ لیکن ایک بات اب تک واضح ہے کہ مراکش کی ٹیم اب اپنا آخری میچ ضرور کھیلے گی لیکن وہ ٹورنامنٹ سے باہر ہو چکی ہے۔ اسپین، پرتگال اور ایران نے ایک ایک میچ جیت رکھا ہے اور اگلے میچوں سے ظاہر ہو گا کہ کونسی ایک اور ٹیم باہر ہو گی۔ بظاہر پری کوارٹر فائنل کے لیے پرتگال اور اسپین کے امکانات زیادہ ہیں۔
گروپ سی
ورلڈ کپ کے اس تیسرے گروپ سے فرانس اگلے مرحلے کے لیے کوالیفائی کر چکا ہے۔ ایک اور ٹیم نے ابھی کوالیفائی کرنا ہے اُس کا فیصلہ تیسرے راؤنڈ کے مکمل ہونے پر ہو گا۔ پیرو کی ٹیم دو میچ ہارنے کے بعد باہر ہو گئی۔ ڈنمارک اور آسٹریلیا میں سے ایک ٹیم نے اگلے مرحلے میں داخل ہونا ہے۔
گروپ ڈی
کروشیا کی ٹیم نے ارجنٹائن کو تین گول سے ہرا کر ناک آؤٹ اسٹیج کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔ آئس لینڈ، نائجیریا اور ارجنٹائن مقابلے کی دوڑ میں ہیں۔ ان تینوں میں سے ایک نے ناک آؤٹ مرحلے تک پہنچنا ہے۔ ارجنٹائن اور نائجیریا کا میچ یقینی طور پر بہت اہم ہو گا کیونکہ یہی میچ واضح کرے گا کہ کسی ٹیم نے آگے بڑھنا ہے۔ دوسری جانب اگر آئس لینڈ نے کروشیا کو ہرا دیا تو پھر گول اوسط پر فیصلہ ہو گا۔
گروپ ای
اس پانچویں گروپ سے کوسٹا ریکا کی ٹیم ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئی ہے۔ اس ٹیم نے اپنے گروپ کا آخری میچ ابھی کھیلنا ہے۔ برازیل، سربیا اور سوئٹزرلینڈ میں سے دو ٹیموں نے کوالیفائی کرنا ہے۔ بقیہ تین گروپوں کے میچ ابھی ہونا باقی ہیں۔ دوسرے راؤنڈ کے میچوں کی تکمیل پر مزید صورت حال واضح ہو جائے گی۔
عالمی کپ 2018، اب تک کے کچھ یادگار لمحے
15 جولائی کو ماسکو میں عالمی کپ فٹ بال کا فائنل کھیلے جائے گا، تاہم چند روز قبل شروع ہونے والے اس عالمی کپ فٹ بال میں کچھ لمحات ایسے ہیں جو مدتوں یاد رکھے جائیں گے۔
تصویر: Reuters/L. Smith
حیران کن مہمان
فیفا کے سابق صدر سیپ بلاٹر پرتگال اور مراکش کے درمیان کھیلے گئے میچ میں اسٹیڈیم میں نظر آئے۔ کرپشن کے الزامات کے تحت عہدے سے معطل کیے گئے 82 سالہ بلاٹر روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی دعوت پر روس پہنچے ہیں۔ روسی نشریاتی ادارے آر ٹی سے بات چیت کرتے ہوئے بلاٹر نے کہا، ’’میں اب بھی صدر ہوں، مجھے فقط معطل کیا گیا ہے۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/V. Maximov
مصری ’بادشاہ‘ واپس آ گیا
چند روز قبل چیمپیئنز لیگ کے فائنل میں زخمی ہو جانے والے مصری کھلاڑی محمد صالح میدان میں دکھائی دیے۔ ان کے کندھے کی چوٹ کے تناظر میں خدشات تھے کہ شاید وہ عالمی کپ میں شرکت نہ کر سکیں۔ تاہم روس سے تین ایک کی شکست کے بعد مصر اس عالمی کپ سے اب باہر ہو گیا ہے۔
تصویر: Reuters/L. Smith
کین کی جادوگری
تیونس کے ساتھ مقابلے میں ہیری کین نے انگلینڈ کے لیے پہلی مرتبہ کھیل کے آخری لمحات میں گول کر کے تیونس کے خلاف اپنی ٹیم کو فتح دلوا دی۔ اس میچ میں کپتان کین ہی نے اپنی ٹیم کو برتی دلائی تھی، جسے تیونس نے برابر کر دیا تھا۔
تصویر: Reuters/G. Garanich
نوئیر کے بس کی بات نہ تھی
دفاعی چیمپیئن جرمنی اس عالمی کپ میں اپنا پہلا میچ میکسیکو سے ہار گیا۔ 1982 کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ جرمنی نے عالمی کپ میں پہلے میچ ہی میں شکست کھائی۔ 1982 کے عالمی کپ میں جرمنی کو الجزائر نے ایک کے مقابلے میں دو گول سے ہرایا تھا۔ دنیا کے بہترین گول کیپر کہلانے والے مانویل نوئیر بھی اس بار اپنے خلاف ہونے والے گول کو روکنے میں ناکام رہے۔
تصویر: Reuters/C. Hartmann
برابری جو فتح جیسی تھی
آئس لینڈ کی ٹیم پہلی مرتبہ عالمی کپ میں جگہ بنا پائی اور اس کا پہلا میچ ارجنٹائن کے خلاف تھا۔ اس میچ میں آئس لینڈ نے ارجنٹائن کے خلاف میچ ایک ایک گول سے برابر کر دیا، تاہم آئس لینڈ کے لیے یہ میچ ڈرا کرنا، فتح کے کسی جشن کا سامان دکھائی دیا۔
تصویر: Getty Images/AFP/H. Kolbeins
میسی سے چُوک ہو گئی
سپر اسٹار لیونل میسی گروپ ڈی میں اپنی ٹیم ارجنٹائن کی ٹیم کے ساتھ آئس لینڈ کے خلاف کھیلنے میدان میں اتے، تاہم سن 2014 کے عالمی کپ کے فائنل تک پہنچنے والی ٹیم آئس لینڈ جیسی کم زور سمجھی جانے والی ٹیم سے میچ فقط برابر کر سکی۔ پانچ مرتبہ فٹ بالر آف دی ایئر کا اعزاز لینے والے میسی اس میچ میں نہایت عام سے کھلاڑی نظر آئے۔ کھیل کے 64ویں منٹ میں ارجنٹائن کو ملنے والی پنیلٹی کک بھی میسی نے ضائع کر دی۔
تصویر: Reuters/C. Recine
سیاسی پیغام
مراکش کے خلاف میچ سے قبل ایرانی حکومت نے ملک میں عوامی مقامات پر میچ دیکھنے پر پابندی کا اعلان کر دیا، تاہم سینٹ پیٹرزبرگ کی سڑکوں پر ایرانی خواتین دکھائی دیں۔ ایران میں خواتین کو اسٹیڈیم میں میچ دیکھنے پر بھی پابندی عائد ہے، تاہم ان خواتین نے سینٹ پیٹرزبرگ میں باہر نکل کر دنیا کو بتا دیا کہ وہ کیا چاہتی ہیں۔
تصویر: Reuters/D. Martinez
زبردست میزبان
اس عالمی کپ کے پہلے میچ میں روس کی ٹیم سعودی عرب کے مدمقابل تھی، تاہم اس میچ میں روس کی جانب سے سعودی عرب کے خلاف پانچ گول کیے گئے۔
تصویر: Reuters/C. Recine
سعودی ولی عہد اور روسی صدر
عالمی کپ کے پہلے میچ میں جب سعودی عرب اور روس کی ٹیمیں آمنے سامنے تھیں، اس دوران اسٹیڈیم میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن میچ دیکھنے اور مسکرانے میں مصروف تھے۔