عالمی مالیاتی بحران: یورو زون کی معیشت کو بھی دھچکا
15 مئی 2009کساد بازاری کے شدید بحران سے دوچار یورو زون کی معیشت میں اس کمی کو دوسری عالمی جنگ کے بعد سے اب تک کا سب سے بڑا اقتصادی دھچکہ کہاجارہا ہے۔ یورپی دفتر شماریات Eurostat کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق یورو ریاستوں کی کارکردگی میں پچھلے بارہ مہینوں سے مسلسل کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔
اس ادارے کے مطابق سال 2008 کی دوسری اور تیسری سہ ماہی میں اس خطے کی مجموعی اقتصادی پیداوار میں صفر اعشاریہ دو فیصد کی کمی کے بعد چوتھی سہ ماہی میں قریب 1.6فیصد کی کمی ہوئی۔ اس بحرانی صورتحال کی وجہ ان ممالک میں صنعتی پیداوار میں توقع سے زیادہ کمی بتائی جارہی ہے۔
یورو زون کی ریاستوں کی مجموعی پیداوار میں تنزلی کے بارے میں یونی کریڈٹ بینک کے ایک ماہر ایلکسانڈر کوخ کہتےہیں "غیر معمولی کساد بازاری ہی GDP کے نئے اور بد ترین اعداد و شمار کی واحد وجہ ہے"۔
16 ملکی یورو زون سمیت 27 رکنی یورپی یونین کی سال رواں کے پہلے تین مہینوں میں معاشی کارکردگی میں کمی کا تخمینہ دو فیصد لگایا تھا مگر عملا گذشتہ برس کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں یہ کمی 1.6فیصد بنتی ہے۔
معیشت کی غیر مستحکم صورتحال سے دوچار یورپی یونین کی سب سے بڑی ریاست جرمنی بھی اسی بحران کا شکار ہے۔ جرمنی میں برآمدات اور صنعتی سرمایہ کاری میں کمی کے باعث مجموعی قومی پیداوار میں سال 2008 کی آخری سہ ماہی میں 3.8 فیصد کمی واقع ہوئی تھی۔
فرانس کی مجموعی قومی پیداوار میں اس سال جنوری سے مارچ تک پچھلی سہ ماہی کے مقابلے میں 1.2فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ زیادہ تر یورپی ملکوں ہی کے ساتھ تجارت پر انحصار کرنے والا برطانیہ بھی اس خسارے سے نہ بچ سکا اور یکم جنوری سے 31 مارچ تک اس کی مجموعی قومی پیداوار میں بھی 1.9 فیصد کی کمی ہوئی۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ IMF کے مطابق سال 2009 میں عالمی اقتصادی پیداوار میں 1.9 فیصد کی کمی متوقع ہے جبکہ یورو زون میں یہ کمی 4.2 فیصد تک ہوجانے کا خطرہ ہے۔ اب یورو زون کی حکومتوں اور سرمایہ کاروں کی توقعات اس عالمی مالی بحران کے جلد خاتمے سے وابستہ ہیں لیکن کم از کم اس سال یہ توقعات پوری ہونے کے امکانات خاصے تاریک نظر آرہے ہیں۔