آسٹریلوی حکام نے ٹینس کے عالمی نمبر ایک نوواک جوکووچ کا ویزا منسوخ کر دیا ہے۔ کووڈ ویکسین نہ کرانے والے سرب کھلاڑی اس فیصلے کے خلاف بھی اپیل کر سکتے ہیں۔
اشتہار
رواں سال کے اولین گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ آسٹریلین اوپن میں شرکت کے لیے میلبورن میں موجود سرب کھلاڑی نوواک جوکووچ ویکسین کے بغیر ہی آسٹریلیا میں قیام کی جنگ ہار گئے ہیں۔
آسٹریلیا کے امیگریشن منسٹر ایلکس ہوک نے جمعے کے دن اعلان کیا کہ جوکووچ کا ویزا منسوخ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت عامہ اور عوامی مفاد کے ملحوظ نظر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
آسٹریلیا کے امیگریشن منسٹر نے میڈیا کو بتایا کہ حکومت بالخصوص کووڈ کی عالمی وبا کے دوران ملکی سرحدوں کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں۔ اگر جوکووچ کو ملک بدر کر دیا جاتا ہے تو ممکن ہے کہ ان پر تین سال تک آسٹریلیا داخلے پر پابندی بھی لگ سکتی ہے۔
کہانی کہاں سے شروع ہوئی؟
آسٹریلین اوپن کے دفاعی چیمپئن جوکووچ چھ جنوری کو جب میلبورن پہنچے تھے تو ان کے سفری دستاویزات میں اس بات کا ثبوت نہیں تھا کہ وہ ویکسیسن کرائے بغیر آسٹریلیا میں داخل ہونے کا استثنا رکھتے ہیں۔
تاہم آسٹریلوی امیگریشن اتھارٹی کے پاس اختیارات ہیں کہ وہ کسی کا ویزا بھی منسوخ کرتے ہوئے اسے ملک میں داخلے سے روک سکتی ہے۔ عدالتی کارروائی میں جوکووچ کی جیت کے بعد امیگریشن اتھارٹی نے اسی حق کا استعمال کیا ہے۔
کورونا کی وبا میں پھیلی اداسی سے کیسے بچا جائے
کورونا وائرس کی وبا کے سبب لگی پابندیوں اورلاک ڈاؤن نے گزشتہ ایک سال سے زندگی بہت مشکل بنا دی ہے۔ دماغ کو سکون پہنچانے اور ذہنی دباؤ دور کرنے کے لیے چند تجاویز۔
تصویر: Federico Gambarini/dpa/picture-alliance
چہل قدمی کیجیے
قدرتی مناظر میں گھرے ہوئے مقامات ہوں یا گہرے جنگل، جھیل، ندی یا سمندر کا کنارہ ہو یا پہاڑی راستے، ایسی جگہوں پر تیز رفتار چہل قدمی یا ٹہلنا انتہائی راحت بخش اور صحت مند ہوتا ہے۔ ایک سروے کے مطابق جرمن باشندے عام دنوں سے کہیں زیادہ کورونا کی وبا میں یہ کرتے دکھائی دیے۔
تصویر: Federico Gambarini/dpa/picture-alliance
آپ کے ڈرائنگ روم کی دنیا
سیاحت پر لگی پابندی نے انسانوں کو بہت بے صبر بنا دیا ہے۔ جیسے ہی سفر کرنا دوبارہ ممکن ہوا، لوگ اپنے اپنے بیگ اٹھائے ہوائی یا بحری جہازوں کا رخ کریں گے۔ کووڈ انیس کی وبا میں گھر میں بیٹھ کر دنیا بھر کی سیر ورچوئل طریقے سے بھی ممکن ہے۔ مفت اور محفوظ۔ بہت سی ویب سائٹس مختلف شہروں اور عجائب گھروں کے ورچوئل دورے کراتی ہیں۔ اس طرح آپ اپنے اگلے حقیقی سفر کا منصوبہ بھی بنا سکتے ہیں۔
تصویر: Colourbox/L. Dolgachov
متحرک رہیں
اپنی سائیکل پکڑیں اور کسی پارک میں بنے سائیکل ٹریک پر سائیکلنگ کیجیے یا پتلی پگڈنڈیوں پر۔ اگر یہ ممکن نا ہو تو اپنے ڈرائنگ روم میں یوگا میٹ بچھا کر یوگا کیجیے۔ بہت سے فٹنس ٹیچرز نے آن لائن تربیتی پروگرام اپ لوڈ کیے ہیں۔ اسمارٹ فون پر ایپس بھی موجود ہیں۔ مفت ورزش کی کلاسوں میں حصہ لیجیے۔ اس طرح کورونا وائرس کی وبا کی پھیلائی اداسی دور کرنے میں مدد ملے گی۔
تصویر: Getty Images/AFP/T. Akmen
کسی خیالی دنیا کی سیر
کسی حیرت انگیز ایڈونچر کے دوران خود کو ایک جنگی شہسوار یا ’نائٹ‘ تصور کریں۔ ویڈیو گیمز لاک ڈاؤن کی بوریت اور مایوس کن صورتحال سے آپ کو نکالنے میں بہت مدد دیتی ہیں۔ ان گیمز کے ذریعے آپ ایک نئی دنیا تشکیل کر سکتے ہیں جس میں آپ کی ملاقات انتہائی دلچسپ کرداروں سے ہوتی ہے۔ یہاں تک کہ انٹرنیٹ پر ویڈیو گیمز کھیلنے والے دیگر شائقین سے بھی آپ کا رابطہ ہو سکتا ہے۔
تصویر: Square Enix
کتابی کیڑا ہی بن جائیں
کتابوں کے ڈھیر آپ کے منتظر ہیں۔ آج کل عام دنوں سے کہیں زیادہ وقت کتابوں کو پڑھنے میں صرف کیا جا سکتا ہے یا کسی پوڈکاسٹ کو سننا بھی بوریت دور کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔ ایسے ہی جیسے مختلف پزل گیمز۔ لاک ڈاؤن میں کام کے اوقات کم ہو گئے ہیں۔ دفتر آنے جانے میں صرف ہونے والا وقت بھی آپ گھر پر کتابیں پڑھتے یا آڈیو بکس سنتے ہوئے گزار سکتے ہیں۔
اپنی الماریوں اور کتابوں کی شیلفوں پر نظر ڈالیے۔ آپ کو اندازہ ہو گا کہ آپ نے کتنے لباس الماریوں میں بے ترتیب بھرے ہوئے ہیں اور الماریوں کے خانوں میں کتنی غیر ضروری اشیاء بھری پڑی ہیں۔ جا بجا کتابوں کے ڈھیر لگے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے اوقات کا فائدہ اُٹھائیے۔ چیزوں کو ترتیب دینا، گھر کو سلیقے سے سجانا یہ سب بہت راحت بخش ہوتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Netflix/D. Crew
کھانے پکانا
بازاری کھانوں کو وقفہ دیں۔ کھانا پکانے کی کلاسیں آن لائن بھی ہوتی ہیں، جن میں انفرادی یا اجتماعی دونوں طریقوں سے حصہ لیا جا سکتا ہے۔ نئی نئی تراکیب کا استعمال اپنی ذات میں، دوستوں یا پھر اہل خانہ کے ساتھ ذہنی دباؤ اور پریشیانیوں کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ مزے مزے کے نئے پکوان جب تیار ہو کر میز پر آئیں تو لطف دو بالا ہو جاتا ہے۔
تصویر: Fotolia/MK-Photo
باغبانی ایک بہترین مشغلہ
آپ باغبانی اور شجر کاری کے ماہر ہوں یا نا ہوں، مٹی کھودنا، پودے لگانا، پھولوں اور جڑی بوٹیوں کی نگہداشت کرنا اور سبزیاں اگانا، آپ اپنے لان یا بالکونی میں بھی یہ سب کچھ کر سکتے ہیں۔ یہ ایک انتہائی فائدہ مند مشغلہ ہے جو ذہنی تناؤ کو دور کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
کچھ وقت مراقبے کے لیے بھی
اگر آپ کو کسی صورت ذہنی سکون نہیں ملتا، تو مراقبہ اس کا بہترین علاج ہے۔ انٹرنیٹ پر لا تعداد ویڈیوز موجود ہیں، جن کی مدد سے آپ مراقبے یا ذہنی ارتکاز فکر کے ابتدائی اسباق سے استفادہ کر سکتے ہیں۔ بہت سی اسمارٹ فون ایپس بھی آپ کو اس عمل کی مشق کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔
تصویر: ASA/picture alliance
9 تصاویر1 | 9
کووڈ ضوابط اور آسٹریلیا
کووڈ انیس کی عالمی وبا کے دوران آسٹریلیا میں داخلے کے سخت قوانین متعارف کرائے گئے ہیں اور غیر ممالک سے آنے والوں کو مکمل ویکسین کا ثبوت یا اس سے استثنا کا سرٹیفیکٹ دیکھانا ہوتا ہے۔
جوکووچ کو ویکسین کے بغیر آسٹریلیا میں قیام کی اجازت دینے پر کچھ عوامی حلقوں میں شدید ردعمل دیکھا جا رہا تھا۔ ان لوگوں کا کہنا تھا کہ وہ ایک طویل عرصے سے پابندیوں اور مشکلات میں رہ رہے ہیں اور کسی شخص کو اس طرح ویکسین کے بغیر ہی میں ملک داخلے کی اجازت کیسے دی جا سکتی ہے۔
آسٹریلوی امیگریشن کی طرف سے ان کا ویزا منسوخ کرنے کا یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا ہے، جب جوکووچ نے آسٹریلوی ویزا فارم کو بھرتے ہوئے درست معلومات فراہم نہ کرنے پر اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے معذرت بھی کی ہے۔
نوواک جوکووچ نے آسٹریلین اوپن کے ڈراز کے مطابق پہلے راؤنڈ میں اپنے ہم وطن میمور کیس مانووچ کے خلاف کورٹ میں اترنا تھا۔ سرب دفاعی چیمپئن دسویں مرتبہ یہ ٹائٹل جیتنے کے لیے پر عزم تھے۔
اگر انہیں رواں سال کے اولین گرینڈ سلِیم ٹورنامنٹ میں کھیلنے کا موقع ملتا اور وہ یہ ٹائٹل جیت جاتے تو وہ اکیس گرینڈ سلِیم اعزازات کے ساتھ دنیائے ٹینس کے کامیاب ترین کھلاڑی بن جاتے۔
ٹنیس میں غصے کی سزا برابر ہے
سیرینا ولیمز کا خیال ہے کہ یُو ایس اوپن میں غصے کے اظہار پر انہیں شدید سزا اُن کے خاتون ہونے کی وجہ سے دی گئی ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ کورٹ میں کھیل کے دوران مرد اور خواتین کھلاڑی نے بارہا غصیلے جذبات کا اظہار کیا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/MediaPunch
کوئی دلیل کارگر ثابت نہ ہوئی
سیرینا ولیمز نے یُو ایس اوپن کے فائنل کے دوران اپنے جذبات کے اظہار پر دی جانے والی سزا کے خلاف امپائر کو قائل کرنے کی بھرپور کوشش کی لیکن یہ بے سود رہی۔ سیرینا نے اپنی کوشش میں ناکامی کے بعد پرتگالی ریفری کارلوس راموس کو چور تک کہہ ڈالا۔ ان پر جنسی تفریق کا الزام بھی لگایا۔ انجام کار اُن پر سترہ ہزار ڈالر جرمانہ عائد کر دیا گیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/MediaPunch
یُو ایس اوپن: پھر غصے پر کنٹرول نہ رہا
یُو ایس اوپن 2018 میں سیرینا ولیمز اور ریفری کے درمیان لفظی جھڑپ ایک سابقہ واقعے کا اعادہ ہے۔ سن 2009 میں میں کھیلے جانے والے میچ میں ریفری نے جب سیرینا کا فاؤل دیا تو اُس پر امریکی کھلاڑی بھڑک اٹھیں اور ریفری کو یہ تک کہہ دیا کہ وہ ٹینس گیند اُس کے حلق میں پھنسا ڈالیں گی۔ اس واقعے پر سیرینا ولیمز کو ایک لاکھ سترہ ہزار امریکی ڈالر کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Gombert
کھیل کے دوران غصہ ظاہر کرنے کا بادشاہ
امریکی ٹینس کھلاڑی جان میکنرو پر میچ کے دوران بھڑک اٹھنا سوار رہتا تھا۔ سن 1990 میں وہ پہلے کھلاڑی بنے جسے آسٹریلین اوپن میں مزید شرکت سے محروم کر دیا گیا۔ انہوں نے ریفری کو اخلاق سے گری بات کہی تھی۔ میکنرو نے غصے کے اظہار پر کئی مرتبہ جرمانے ادا کیے۔ سن 1987 میں انہیں یو ایس اوپن میں غصے کے اظہار پر دو مہینے تک کسی ٹینس ٹورنامنٹ میں شرکت پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H. Ossinger
ایک، دو، تین، چار۔۔۔۔۔۔
قبرصی کھلاڑی مارکوس بغداتس کو سن 2012 میں آسٹریلین اوپن میں غصہ ظاہر کرنے پر آٹھ سو ڈالر کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔ بغداتس نے ایک میچ کے دوران اپنے چار ریکٹ بتدریج توڑے۔ انہوں نے دو ایسے ریکٹ بھی توڑے جن کی پیکنگ بھی ابھی نہیں کھولی گئی تھی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Walton
ایک بڑیی مصیبت
مئی سن 2018 میں کیرولینا پلشکووا نے روم ٹورنامنٹ میں ایک غلط فیصلے کے بعد میچ ختم ہونے پر امپائر سے ہاتھ ملانے سے اجتناب کیا اور امپائر کی کرسی پر اپنا ریکٹ مار کر سوراخ بھی کر ڈالا۔ انہیں اس پر ایک ہزار ڈالر سے زائد کے جرمانے کا سامنا رہا۔
تصویر: Getty Images/J. Finney
یہ جنٹلمین کا انداز نہیں
برطانوی معروف کھلاڑی ٹِم ہینمین نے دورانٍ میچ غصے کی حالت میں گیند کو ریکٹ سے ہٹ کیا تو وہ کورٹ کے کنارے پر بیٹھی بال گرل کے سر پر جا لگا۔ اس واقعے پر ہینمین وہ پہلے کھلاڑی بن گئے جنہیں ومبلڈن ٹورنامنٹ میں مزید کھیلنے سے روک دیا گیا۔ ہینمین نے بعد میں کورٹ میں شائقین کے سامنے اُس لڑکی سے معذرت کی اور اُس کو پھول پیش کرنے کے علاوہ شفقت کے ساتھ اُس کی گال پر بوسہ بھی کیا۔
تصویر: Getty Images/ALLSPORT/G. M. Prior
بیوی کا انتقام
سن 1995 میں ومبلڈن کے دوران امریکی کھلاڑی جیف ٹرانگو امپائر کے ساتھ تلخی پر اپنا سامان سمیٹ کر کورٹ سے چلے گئے۔ شائقین میں بیٹھی ٹرانگو کی بیوی بینیڈیکٹ میدان میں اتریں اور امپائر کو دو تھپڑ لگا دیے۔ اس واقعے کے بعد ٹرانگو پر دو سال کے لیے کسی بھی گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ میں شرکت پر پابندی عائد کر دی گئی۔ تریسٹھ ہزار ڈالر کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا، جسے اپیل پر کم کر کے بیس ہزار کر دیا گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/J. Neilsen
امپائر کو زخمی کر دیا
یہ واقعہ کسی انٹرنیشنل میچ کا تو نہیں لیکن ٹینس کورٹ سے جڑا ہے۔ سن 2012 میں ڈیوڈ نالبندین نے ایک ٹورنامٹ میں شدید غصے میں امپائر کی کرسی کے نیچے رکھے لکڑی کے بلاک کو زوردار ٹھوکر ماری تو ایک نوکیلا ٹکڑا اڑ کر امپائر کی ٹانگ میں جا لگا اور وہ خون میں لتھڑ گئی۔ نالبنیدن کو ٹورنامنٹ سے باہر کرنے کے علاوہ 70 ہزار ڈالر جرمانہ عائد کیا گیا۔ آسٹریلین اوپن میں اسی کھلاڑی نے امپائر پر پانی بھی پھینکا تھا۔
تصویر: picture-alliance/Actionplus
آنکھ ہی پھوڑ ڈالی
سن 2017 میں کینیڈا اور برطانیہ کے درمیان کھیلے جانے والے ڈیوس کپ ٹورنامنٹ کے ایک میچ میں کینیڈین کھلاڑی ڈینس شاپووالوف نے امپائر کے فیصلے پر ناراضی ظاہر کرتے ہوئے گیند کو ہٹ کیا تو وہ ریفری ارناؤڈ گابس کی آنکھ پر جا لگی۔ آنکھ فوری طور پر سوجھ گئی اور اُس کے کناروں کو آپریشن کے ذریعے درست کیا گیا۔ شاپووالوف کو میچ سے خارج کرنے کے علاوہ سات ہزار ڈالر کے جرمانے کا بھی سامنا رہا۔
تصویر: picture-alliance/empics/The Canadian Press/J. Tang
سخت مزاج الیگزینڈر
الیگزانڈر زویریف کا تعلق جرمنی سے ہے۔ انہیں بھی امپائر سے اختلاف پر جرح کرنے کی عادت کا سامنا ہے۔ زویریف کو ایک میچ کے دوران سخت تنبیہ اُسی ریفری نے کی تھی جس کا سامنا سیرینا ولیمز کو کرنا پڑا یعنی کارسوس راموس۔