1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عالمی ’ٹیک آؤٹیج‘ سے ہزاروں کاروبار متاثر

20 جولائی 2024

ہفتے کو مختلف ٹرانسپورٹ ادارے، کاروبار اور حکومتیں ٹیکنالوجی کی طویل بندش کے بعد دوبارہ آن لائن آ رہے ہیں اور اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کر رہے ہیں۔

Thailand Bankok | Globaler IT Ausfall legt Flughäfen und weitere Systeme lahm
تصویر: Mailee Osten-Tan/Getty Images

ٹیکنالوجی آؤٹیج کا سب سے بڑا شکار فضائی سفر کا شعبہ بنا ہے، جہاں مختلف فضائی کمپنیوں نے جمعے کو ہزاروں پروازیں منسوخ کر دیں اور اب ان کے جہاز اور عملہ واپس مقررہ جگہوں پر لایا جا رہا ہے۔ ٹیکنالوجی بندش کی وجہ سے ہوائی اڈوں کو بھی اس وقت چیکنگ اور سکیورٹی کے عمل میں مشکلات کا سامنا ہے۔

جرمنی مصنوعی ذہانت کی دوڑ میں پیچھے کیوں؟

مستقبل کا انٹرنیٹ کون تشکیل دے گا؟

ٹیکنالوجی کی بندش کراؤڈ اسٹرایک کی سرگرمیاں میں تعطل سے شروع ہوئی۔ یہ کمپنی اپنے سافٹ وئیر کے ذریعے مختلف کمپنیوں کو سکیورٹی فراہم کرتی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ معاملہ تب شروع ہوا، جب کمپنی ایک نقص کا حامل ایپ ڈیٹ استعمال کیا۔ اس کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ سراسر سسٹم آؤٹیج کا ہے اور اس میں کسی بھی طرح کا کوئی سائبر حملہ یا سکیورٹی مسئلے شامل نہیں ہے۔

ٹیک آؤٹیج سے ہزاروں مسافر متاثر ہوئےتصویر: Gregorio Borgia/AP Photo/picture alliance

یورپی ہوائی اڈے بحالی کی جانب گامزن

یورپ کا سب سے مصروف ہوائی اڈا ہیتھرو ہفتے کے روز اب بالکل معمول کے مطابق کام کر رہا ہے۔ اس ہوائی اڈے کے مطابق تمام نظام اور بیک اپ فعال ہیں اور مسافر بغیر کسی رکاوٹ کے سفر کر پا رہے ہے۔

 جمعے کے روز برطانیہ کے مختلف ہوائی اڈوں سے ایک سو سڑسٹھ پروازیں منسوخ ہوئی تھیں جب کہ برطانیہ آنے والی ایک سو اکہتر پروازوں کی  لینڈنگ سے روک دی گئی تھیں۔

چھٹیوں کا ایک اور موسم وبا کی نذر

01:52

This browser does not support the video element.

دوسری جانب جرمن دارالحکومت برلن میں بھی اب پروازیں تقریباﹰ معمول کے مطابق اڑ رہی ہیں۔ ہفتے کی علی الصبح حکام کی جانب سے رات میں پرواز پر عائد پابندی سے استثناء دیا، تو انیس فلائیٹس نے پرواز بھری۔ جمعے کو برلن سے پرواز کرنے اور اترنے والی مجموعی طور پر پانچ سو باون پروازوں میں سے ایک سو پچاس منسوخ کر دی گئی تھیں۔ اب ایک مرتبہ پھر پروازوں کو معمول کے مطابق روانہ کیا جا رہا ہے۔

ادھر جرمنی میں شیلسوِیگ ہولشٹائن یونیورسٹی ہسپتال ، جہاں  گذشتہ روز ایک طرح سے  جراحی کا تمام عمل  روک دیا گیا تھا، اب دوبارہ دھیرے دھیرے معمول کی جانب لوٹ رہا ہے۔

ع ت، ش ر (اے پی)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں