عالمی کپ 2026 امریکا، کینیڈا اور میکسیکو میں ہو گا
13 جون 2018
سن 2026 کا فٹ بال ورلڈ کپ امریکا، میکسیکو اور کینیڈا میں مشترکہ طور پر منعقد کیا جائے گا۔ فٹ بال کے عالمی منتظم ادارے فیفا کی کانگریس میں ہوئی ووٹنگ میں ’متحدہ 2026‘ کی درخواست نے میدان مار لیا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/K. Kudryavtsev
اشتہار
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے فٹ بال کے عالمی منتظم ادارے فیفا کے حوالے سے بتایا ہے کہ سن 2026 کا ورلڈ کپ امریکا، کینیڈا اور میکسکو میں منعقد کیا جائے گا۔
روسی دارالحکومت ماسکو میں اس حوالے سے بدھ کے دن فیفا کانگریس کی ووٹنگ ہوئی، جس میں 134 ممبران نے ان تین ممالک میں عالمی کپ منعقد کرانے کے حق میں فیصلہ دیا جبکہ 65 نے مراکش کی حمایت کی۔ یوں سن 1994 کے بعد پہلی مرتبہ عالمی کپ کا فائنل امریکا میں کھیلا جائے گا۔
سن 2026 کا عالمی کپ تاریخی قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ یہ ورلڈ کپ مقابلوں کی تاریخ کا سب سے بڑا ٹورنامنٹ ہو گا۔ پہلی مرتبہ ان مقابلوں میں اڑتالیس ممالک کی ٹیمیں شریک ہوں گی، جو چونتیس دونوں کے دوران مجموعی طور پر 80 میچ کھیلیں گی۔ شمالی امریکا میں اس ایونٹ کے انعقاد سے اس براعظم میں فٹ بال کے فروغ کی کوششوں کو تقویت بھی ملے گی۔
سن 2026 میں عالمی کپ کی میزبانی کا اعزاز حاصل کرنے پر امریکی فٹ بال ایسوسی ایشن کے صدر کارلوس کورڈیریو نے کہا، ’’جیت فٹ بال کے کھیل کی ہی ہوئی ہے۔ اس کھیل میں ہم سب متحد ہیں۔ اس اعزاز کے لیے میں سب کا شکر گزار ہوں۔ ہمیں یہ خاص موقع دینے کا بہت بہت شکریہ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اس عالمی کپ کی وجہ سے چودہ بلین ڈالر کا ریونیو جمع ہو گا جبکہ اس سے فیفا کو گیارہ بلین ڈالر کا منافع ہو گا۔
فیفا کی 68 ویں کانگریس کے دوران اس عالمی ادارے کے رکن 211 ممالک میں سے دو سو نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ کامیابی کے لیے امیدوار کے لیے کم ازکم 104 ووٹ حاصل کرنا لازمی تھے۔ تاہم شمالی امریکا کے ان تین ممالک کے اتحاد نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔
میکسیکو ماضی میں دو مرتبہ (سن 1970 اور 1986) میں عالمی کپ مقابلوں کا انعقاد کرا چکا ہے جبکہ امریکا کو یہ اعزاز سن 1994 میں ملا تھا۔ کینیڈا میں ان مقابلوں کا انعقاد پہلی مرتبہ کیا جا رہا ہے۔ تاہم سن 1995 میں خواتین کے عالمی مقابلوں کا انعقاد کینیڈا میں ہوا تھا۔
پروگرام کے مطابق اس ورلڈ کپ کے لیے سولہ شہروں میں میچ کھیلے جائیں گے، جن میں دس امریکی ہوں گے جبکہ کینیڈا اور میکسیکو کے تین تین شہروں کو یہ اعزاز حاصل ہو گا۔ ساٹھ میچ امریکا میں کھیلے جائیں گے اور کینیڈا اور میکسیکو میں دس دس میچ منعقد کیے جائیں گے۔ عالمی کپ 2026 کا فائنل میچ نیو یارک کے MetLife اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
ع ب / ع ح / خبر رساں ادارے
فٹ بال ورلڈ کپ: تہلکہ مچانے والے نوجوان کھلاڑی
فيفا ورلڈ کپ فٹ بال کی دنيا کا سب سے معتبر، سب سے بڑا اور سب سے زيادہ اہميت کا حامل ایونٹ تسلیم کیا جاتا ہے۔ رواں برس فٹ بال ورلڈ کپ چودہ جون سے روس کی میزبانی میں کھیلا جائے گا۔ اس کا فائنل میچ وسطِ جولائی میں ہو گا۔
تصویر: Getty Images/D. Mullan
سردار آزمون
ایران کے تیئیس سالہ فٹ بالر سردار آزمون کو ایشیائی ملکوں کے عمدہ کھلاڑیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ وہ ایران کی جانب سے کھیلتے ہوئے مختلف دوستانہ میچوں میں بائیس گول کر چکے ہیں۔ وہ روسی فٹ بال کلب روبن کازان میں بھی کھیلتے ہیں
تصویر: AFP/Getty Images/J. Klamar
گیبریل ژیسُوس
ژسُوس کی عمر صرف اکیس برس ہے اور اُسے برازیل کی فٹ بال ٹیم کا مستقبل کا سرمایہ قرار دیا جا رہا ہے۔ وہ برطانوی فٹ بال کلب مانچیسٹر یونائٹڈ میں شامل ہیں۔ حالیہ فٹ بال سیزن میں وہ سترہ گول کرنے میں کامیاب رہے۔ اس بات کا قوی اماکان ہے کہ وہ برازیلی ٹیم کے کوچ ٹیٹے کی امیدوں کے مطابق پرفارمنس دینے میں کامیاب ہوں گے۔
تصویر: Reuters/L. Foeger
رودریگو بیٹن کوُر
لاطینی امریکی ملک یوروگوئے کئی نامور کھلاڑی عالمی منظر پر سامنے لا چکا ہے۔ اب اِس ملک کا اکیس سالہ رودریگو بیٹن کُور ایک نیا سپر اسٹار بننے جا رہا ہے۔ وہ اطالوی فٹ بال کلب ژووینس کی جانب سے کھیلتے ہیں۔
تصویر: imago/Imaginechina
گیووانی لو سیلسو
ارجنٹائن کے ایک ابھرتے ہوئے کھلاڑی گیووانی لو سیلسو کو بھی ایک شاندار کھلاڑی قرار دیا جا رہا ہے۔ وہ ارجنٹائنی مڈ فیلڈ میں ایک بڑا کردار ادار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ وہ فرانسیسی فٹ بال کلب پیرس سینٹ جزمین کے ساتھ منسلک ہیں۔
تصویر: Getty Images/L. Griffiths
آندریا جیوکووچ
جیکووچ کو سربیا کا میسی کہا جاتا ہے۔ اکیس برس کے درمیانے قد کے فارورڈ کھلاڑی سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں۔ وہ پرتگالی فٹ بال کلب بینفیکا کی جانب سے بھی کھیل رہے ہیں۔ وہ اس کلب کے گزشتہ تیس میچوں میں شرکت کر چکے ہیں۔
تصویر: imago/A. Djorovic
ہوانگ ہی چَن
جنوبی کوریا کے بائیس برس کے ہوانگ ہی چَن کا نام یورپ میں جانا پہچانا جاتا ہے۔ وہ آسٹریا کی فٹ بال کلب ریڈ بُل سالزبرگ سے کھیلتے ہیں۔ اُن کی کوشش ہے کہ وہ روس میں کھیلے جانے والے فٹ بال ورلڈ کپ میں اپنی ٹیم کی مجموعی کارکردگی میں بہتر کردار ادا کر سکیں۔
تصویر: AFP/Getty Images/A. Iwanczuk
الیگزانڈر گولوِوِن
گولووِن کو روس میں فٹ بال کے شاندار کھلاڑی کے طور پر بہت مقبولیت حاصل ہے۔ کئی شائقین کے وہ ہیرو بھی ہیں۔ وہ روسی دارالحکومت ماسکو کے فٹ بال کلب کے رکن ہیں۔ روسی ٹیم کے کوچ اُن سے بہت ساری توقعات وابستہ کیے ہوئے ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/Y. Kodobnov
مارکیس ریشفرڈ
فرانس منعقدہ یورپی فٹ بال چیمپئن شپ یورو 2016 میں برطانوی نوجوان فٹ بالر مارکیس ریشفرڈ ایک ٹین ایجر تھے۔ وہ اب انگلینڈ کی فٹ بال ٹیم کا لازمی رکن خیال کیے جاتے ہیں۔ ایسا خیال کیا جاتا ہے کہ وہ چودہ جون سے شروع ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔
تصویر: picture alliance/Citypress 24
ارونگ لوسانو
میکسیکو کے بائیس سالو فٹ بالر ارونگ لوسانو ولندیزی فرسٹ ڈویژن فٹ بال لیگ میں کھیلتے ہیں۔ اب وہ میکسیکو کی قومی ٹیم کا حصہ ہیں۔ میکسیکو سترہ جون کو جرمن ٹیم کے خلاف میچ سے ورلڈ کپ سن 2018 کا آغاز کرے گا۔ اس میچ میں لوسانو کی پرفارمنس پر سب کی نظریں جمی ہوئی ہیں۔
تصویر: AFP/Getty Images/F. J. Brown
کِلیان ایمباپے
انیس برس کے ایمباپے نے رواں برس کے فٹ بال سیزن میں پیرس سینٹ جرمین کی جانب سے کھیلتے ہوئے انیس گول کیے تھے۔ مبصرین کے مطابق انہی کی کارکردگی کے باعث پیرس سینٹ جرمین کو فرنچ قومی لیگ جیتنے میں مدد حاصل ہوئی تھی۔
تصویر: picture-alliance/abaca/C. Liewig
مارکو اسینسیو
ہسپانوی کھلاڑی مارکو اسینسیو نوجوان کھلاڑیوں کا ایک نمائندہ نام ہے۔ وہ ریال میڈرڈ کا مستقل حصہ بن چکے ہیں۔ وہ اکیس برس سے کم عمر کے فٹ بال ورلڈ کپ میں اسپین کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ امید کی جا رہی ہے کہ وہ ورلڈ کپ کے میچوں میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں۔
تصویر: imago/Alterphotos
ٹیمو ویرنر
جرمن ٹیم میں شامل ہونے والے ٹیمو ویرنر کو بھی مستقل کا ایک بڑا کھلاڑی قرار دیا جاتا ہے۔ جرمن کوچ یوآخم لُوو نے ویرنر سے خاصی امیدیں وابستہ کر رکھی ہیں۔