عالمی یوم سائیکل، کورونا نے سائیکل سواری کو مقبول کر دیا
3 جون 2021
جرمنی میں سائیکل کی دوکانوں پر بھیڑ میں غیر معمولی اضافہ ہو گیا ہے۔ سائیکل کی جانب جرمن شہریوں کا زیادہ راغب ہونا کورونا وائرس کی وبا کو قرار دیا گیا ہے۔
اشتہار
یورپ کے سب سی بڑے ملک جرمنی میں سائیکل فروخت کرنے والی دوکانوں اور اسٹورز پر جرمن شہری نئی یا پرانی سائیکلیں خریدنے کی کوشش میں ہیں۔ اسی طرح سائیکل مرمت کرنے والے مکینک بھی مصروف ہو گئے ہیں۔ ایسے میں سائیکلوں کے پرزوں کی کمیابی کی بھی اطلاعات ہیں۔ یہ سب کورونا وائرس کی وبا کا کیا دھرا ہے۔ سماجی دوری کے ضابطوں نے دوستوں کو ایک کار میں بیٹھنے کے بجائے سائیکلنگ کے طرف راغب کیا ہے۔
اسی طرح بچوں کی سائیکلوں کی طلب بھی بڑھ گئی ہے۔ جرمنی کے چوتھے بڑے شہر کولون میں سائیکل چلانے کے شوقین کم سن بچے اپنی سائیکل کا انتظار کر رہے ہیں کیونکہ عہاں سائیکلوں کی قلت ہو گئی ہے۔
کولون میں سائیکل بیچنے والے کرسٹوف ہوپ کہتے ہیں کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد دوکان کھول کر بہت خوشی ہوئی۔ ان کے مطابق دوکان کھولتے ہی لوگوں کی بھیڑ نے انہیں حیران کر دیا۔
جرمنی میں سائیکل انڈسٹری کی ایسوسی ایشن یا زیڈ آئی وی (ZIV) سے وابستہ ڈاوڈ آئزن بیرگر کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا نے سائیکل کی سواری کو وقت کی ضرورت بنا دیا ہے۔ آئزن بیرگر کا یہ بھی کہنا ہے کہ صرف سڑکوں پر ہی نہیں بلکہ دوکانوں پر بھی بھیڑ بڑھنے سے کاروباری سرگرمی بڑھ گئی ہے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ان دنوں جرمنی میں بہار کی رُت بھی لوگوں کو بہت بھلی لگ رہی ہے اور عموماً اس موسم میں لوگ سائیکلنگ کا لطف زیادہ اٹھاتے ہیں۔
ماحول دوستی کے آٹھ طریقے
کار چلانے کے بجائے سائیکل پر منتقل ہونا ایک ماحول دوست عمل ہے۔ درج ذیل طریقوں سے ماحول دوست بنا جا سکتا ہے.
تصویر: Reuters/E. Su
سفر ذمہ داری سے کریں
ایک مقام سے دوسری جگہ جانے کے لیے پیدل چلنا یا سائیکل کا استعمال کاربن اخراج میں کمی کا باعث ہو گا۔ یہ ایک صحت مندانہ سرگرمی بھی ہو گی۔ اس سے مراد یہ نہیں کہ آپ اپنی سالانہ چھٹیاں استعمال ہی نہ کریں بلکہ کاربن فری سفری مہم ممکن ہو سکتی ہے۔
تصویر: Reuters/E. Su
مناسب شاپنگ پر توجہ مرکوز رکھیں
شاپنگ میں بھی احتیاط کریں کہ کونسی شے زمین کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔ ماحول دوست اشیا کی خریداری ایک مناسب قدم قرار دیا جا سکتا ہے۔ ذمہ داری کے ساتھ ایسی اشیا کی تشہیر بھی کریں جو ماحول کے لیے بہتر ہوں۔ اس تناظر میں استعمال شدہ اشیا کے خریدنے میں بھی کوئی مضائقہ نہیں۔
تصویر: Imago/Westend61
خوراک ضائع کرنے سے گریز کریں
کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا میں پیدا ہونے والی ایک تہائی خوراک ضائع ہو جاتی ہے۔ خوراک کا استعمال احتیاط سے کیا جائے تو دنیا بھر میں ضائع ہونے والی خوراک کے حجم میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ بچی ہوئی خوراک پھینکنے کے بجائے اسے بدیر کھا لینا بہتر ہے۔ ضائع شدہ خوراک کو مکان کے صحن میں دفن کرنے سے عمدہ کھاد بھی حاصل کی جا سکتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. May
ضرورت کے مطابق بتیاں روشن کریں
بجلی کے استعمال کو محدود کرنا بھی ماحول دوستی ہے۔ ضرورت کے مطابق بتیاں روشن کریں۔ لیپ ٹاپ کو استعمال کے بعد پوری طرح شٹ ڈاؤن کرنا ضروری ہے۔ اسی طرح ٹیلی وژن کا بھی بے جا دیکھنا بینائی کے مضر اور صحت دوستی نہیں۔ توانائی ضرورت مطابق استعمال کی جائے تو یہ زمین کے لیے بھی بہتر ہے۔
تصویر: picture-alliance/blickwinkel
ماحول دوستی کے حق میں آواز بلند کریں
اگر آپ نے ابھی تک ماحول دوستی کے لیے آواز بلند نہیں کی تو اب عملی طور پر گلوبل کلائمیٹ ایکشن کا حصہ بن جائیں۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ سڑکوں پر مظاہرے شروع کر دیے جائیں بلکہ دوستوں، احباب اور ہمسایوں کو ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق آگہی اور معلومات دینا بھی ایک بہترعمل ہے۔
تصویر: Reuters/K. Pempel
صحت بخش خوراک کھائیں
صحت مند زندگی بسر کرنے کے لیے آرگینک خوراک کا انتخاب اب اہم ہو چکا ہے۔ زمینی ماحول کے لیے بہتر سمجھی جانے والی اشیا کھائیں۔ زمین پر جنگل بردگی کی ایک بڑی وجہ مال مویشیوں کا پالنا خیال کیا جاتا ہے۔ یہ پالتو جانور کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج کرنے کا بھی بڑا ذریعہ سمجھے جاتے ہیں۔ ماحول دوست خوراک کھانا زمین سے دوستی ہے۔
تصویر: Colourbox
ری سائیکل اور صرف ری سائیکل
ری سائیکلنگ اس وقت ایک اہم معاملہ ہے۔ یاد دہانی کے طور پر بتانا ضروری ہے کہ پلاسٹک آلودگی سے اجتناب کریں۔ پلاسٹک کی مصنوعات سمندروں کے لیے بھی شدید نقصان دہ ہیں۔ کئی اشیا کو آپ ری سائیکل کر کے گھریلو اشیا بنا سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر پلاسٹک کی ایک بوتل لیمپ یا جانور کے فیڈر کے طور پر استعمال کی جا سکتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/ZB/S. Stache
فطرت سے محبت پیدا کریں
زمین دوستی کا ایک بہتر عمل فطرت سے محبت کرنا ہے۔ گھروں سے نکل کر قدرتی حسن کا مشاہدہ اور سحر انگیز مناظر کی تلاش ایک بہترین سرگرمی ہے۔ اس سیاحتی مہم کا ماحول پر براہ راست کچھ اثر نہ بھی ہو لیکن آپ کے دل میں قدرتی ماحول سے محبت پیدا ہو گی۔ ایسے فطری ماحول کا تحفظ ضروری ہے۔ یہ ماحول دوستی بھی ہے۔
تصویر: Imago/All Canada Photos
8 تصاویر1 | 8
دوسری جانب کووڈ انیس کی وبا کی وجہ سے بھی لوگ بسوں یا ٹرام پر بیٹھنے سے گریز کر رہے ہیں۔ ایسے میں وہ اپنی ضرورت، شاپنگ یا کسی سے ملنے کے لیے سائیکل پر جانے کو ترجیح دینے لگے ہیں۔
ڈاوڈ آئزن بیرگر کہتے ہیں کہ ٹرام اور بس میں سوار ہونے کے لیے جرمنی میں ماسک پہننے کی پابندی ہے۔ کئی لوگ اس کی بجائے سائیکل چلانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ شاید اسی لیے بعض شہروں کی سڑکوں پر سائیکل ٹریک کو وسعت دی جا رہی جاری ہے۔
سائیکلنگ کی ترغیب کے لیے نت نئی اختراعات بھی دیکھنے میں آئیں ہیں۔ ان میں یومیہ کے ساتھ ساتھ ماہانہ کرائے پر سائیکل لینا بھی متعارف ہو چکا ہے۔ ہمسایہ ملک ہالینڈ کی ایک کمپنی سواپ فیٹس (Swapfiets) نے سائیکل ماہانہ کرائے پر دینا شروع کر دی ہے۔ اس دوران سائیکل کی مرمت یا پرزے کی تبدیلی مفت ہے۔ پورے مہینے کا کرایہ صرف بیس یورو (بائیس ڈالر) ہے۔ ماہانہ بنیاد پر کرائے پر سائیکل لینے کا کنٹریکٹ کسی بھی وقت ختم کیا جا سکتا ہے۔ سواپ فیٹس کمپنی کی یہ سہولت اب جرمنی میں بھی دستیاب ہے۔ اس کمپنی کے جرمن دفتر کے سربراہ اندرے المیر کا کہنا ہے کہ مارچ اور اپریل میں اس کمپنی کے کاروبار میں بہت اضافہ ہوا، جس کے باعث کولون شہر میں ہزاروں لوگ سائیکل پر گھومتے پھر رہے ہیں۔ جرمنی میں سواپ فیٹس کمپنی کی سائیکلیں اپنی نیلے ٹائروں کی وجہ سے آسانی سے پہچانی جاتی ہیں۔
ڈاوڈ آئزن بیرگر کا کہنا ہے کہ لوگ سائیکل خرید رہے ہیں یا کرائے پر لے رہے ہیں، بنیادی بات یہ ہے کہ اس کاروبار میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے جو حوصلہ افزاء بات ہے۔ انہں نے امید ظاہر کی کہ اسی بہانے جرمن لوگ کورونا وائرس کی پریشانی سے نکل آئیں گے۔
سائیکل پر دنیا کا سفر کرنے والا جرمن جوڑا پاکستان میں