1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عدالتوں سے کرپشن کا خاتمہ ضروری ہے:جسٹس افتخار چوہدری

عاطف توقیر24 مارچ 2009

افتخار محمد چوہدری نے بحالی کے بعد آج منگل سے بطور چیف جسٹس اپنے کام کا ایک مرتبہ پھر آغاز کر دیا ہے۔ ایک مقدمے کی سماعت کے دوران اپنے ریمارکس میں انہوں نے کہا کہ انصاف کی فراہمی میں بدعنوانی برداشت نہیں کی جائے گی۔

افتخار محمد چوہدری نے تیسری مرتبہ بطور چیف جسٹس فرائض کی انجام دہی شروع کر دیتصویر: picture-alliance/ dpa

چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ عدلیہ میں کرپشن وکلا کی مدد کے بغیر ختم نہیں کی جاسکتی ۔ یہ بات انہوں نے سپریم کورٹ میں مقدمے کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہی۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سولہ ماہ اور اکیس دن بعد مقدمات کی سماعت کے لئے سپریم کورٹ پہنچے اور انہوں نے آج ہی اپنے کام کا آغاز کر دیا۔

افتخار محمد چوہدری کی رہائش گاہ پر پاکستانی پرچم لہرانے کی تقریب میں شریک بیرسٹر اعتزاز احسنتصویر: AP

اس سے قبل چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے سپریم کورٹ پہنچنے پر وکلاء اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کی بڑی تعداد نے ان کا پر جوش استقبال کیا۔ اس موقع پر جسٹس شاکر اللہ جان اور جسٹس ناصر الملک چیف جسٹس کے ہمراہ ہیں۔

افتخار محمد چوہدری نے آج نو منتخب چیف الیکشن کمشنر جسٹس حامد علی مرزا سے ان کے عہدے کا حلف لیا۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سپریم کورٹ آمد کے موقع پر لاپتہ افراد کے لواحقین کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔


چیف جسٹس کی سپریم کورٹ آمد کے موقع پر سخت سیکیورٹی انتظامات کئے گئے تھے اور پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔

پاکستانی عدلیہ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان، وکلاء تحریک اور عوامی جدوجہد کے نتیجے میں تیسری مرتبہ اپنے منصب پر فائز ہوئے ہیں۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے تیس جون2005میں پہلی مرتبہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔ نو مارچ2007کو سابق صدر پرویز مشرف نے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے چیف جسٹس کے خلاف الزامات عائد کر کے انہیں معذول کر دیا، بعد ازاں سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے افتخار محمد چوہدری کو بے قصور قرار دے کر انہیں بحال کر دیا گیا اور اس طرح بیس جولائی 2007کو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے دوسری مرتبہ دوبارہ اپنے عہدے کا چارج سنبھالا۔

اسی اثناء میں تین نومبر 2007کو سابق صدر اور اس وقت کے فوجی سربراہ جنرل پرویز مشرف نے ملک میں ایمرجنسی کا نفاذ کر کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت سپریم و ہائی کورٹس کے ساٹھ جج صاحبان کو معذول کر دیا، جس کے بعد ایک موثر تحریک شروع کی گئی جس میں وکلاء، سول سوسائٹی، طلباء اور سیاسی جماعتوں نے عوامی طاقت سے آزاد عدلیہ کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کا عزم کیا اورسولہ مارچ 2009کو انہیں پھر ان کے منصب پر بحال کر دیا گیا اور اس طرح ایک سال چار ماہ اور بیس دن کے عرصے بعدچیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے 24 مارچ 2009کودوبارہ اپنے کام کا آغاز کیا۔

پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھیتصویر: AP
جسٹس افتخار محمد چوہدری کی رہائش گاہ سے سابق صدر پرویز مشرف نے پاکستانی پرچم اتار لیا تھاتصویر: AP
اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں