1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عدالتی فیصلہ جماعت احمدیہ کے حق میں

10 ستمبر 2012

یورپی عدالت انصاف نے فیصلہ سنایا ہے کہ وہ لوگ، جنہیں اپنے ملکوں میں کھلے عام اپنے مذہب پر عمل پیرا ہونے کی وجہ سے تعاقب کا نشانہ بنایا جاتا ہے، یورپ میں سیاسی پناہ حاصل کرنے کا حق رکھتے ہے۔

تصویر: picture-alliance/dpa

اس فیصلے کے ساتھ ہی ان دو پاکستانیوں کو بھی سیاسی پناہ لینے کا حق حاصل ہو گیا ہے، جن کا تعلق غیر مسلم قرار دیے جانے والے قادیانی فرقے سے ہے۔

احمدی فرقے سے تعلق رکھنے والے یہ دو پاکستانی سن 2003ء اور 2004ء میں جرمنی پہنچے تھے۔ ان دونوں کا موقف تھا کہ ان کا تعلق جماعت احمدیہ سے ہے اور پاکستان میں ان کو جان کا خطرہ ہے۔

ان دونوں پاکستانی شہریوں کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان میں کھلے عام نماز بھی ادا نہیں کر سکتے لہٰذا انہیں جرمنی میں سیاسی پناہ دی جائے۔ اس موقف کے برعکس جرمنی میں امیگریشن حکام اور پناہ گزینوں کے وفاقی دفتر کا کہنا تھا کہ صرف اس بنیاد پر سیاسی پناہ نہیں دی جا سکتی اور یہ کہ احمدی فرقے سے تعلق رکھنے والے افراد پاکستان میں تعاقب سے بچنے کے لیے سرعام عبادت کرنے کی بجائے گھروں کے اندر عبادت کر سکتے ہیں۔

ایک جرمن خاتون جماعت احمدیہ کی نئی مسجد کی تعمیر کے خلاف احتجاج کرتے ہوئےتصویر: picture-Alliance/dpa

اس کے بعد یہ معاملہ جرمنی کے ایک صوبے سیکسنی کی ایک عدالت میں لے جایا گیا، جہاں عدالت نے ان دونوں پاکستانیوں کے حق میں فیصلہ دے دیا تھا۔ لیکن اس کے ساتھ ہی اس عدالت کے ججوں نے اس معاملے کی اصولی وضاحت کے لیے یہ مقدمہ لکسمبرگ میں یورپی عدالت انصاف کو بھی بھجوا دیا تھا۔

اب اس عدالت نے ان دونوں پاکستانیوں کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے مذہبی بنیادوں پر سیاسی پناہ حاصل کرنے سے متعلق قانون کو ’مزید واضح‘ کر دیا ہے۔

جرمنی میں جماعت احمدیہ کے ترجمان محمد داؤد کا کہنا ہے کہ فیصلہ کن بات یہ نہیں کہ پاکستان میں احمدیوں کو کھلے عام عبادت کی اجازت ہے یا نہیں بلکہ فیصلہ کن بات یہ ہے کہ وہاں انہیں کون سی سزائیں دی جا سکتی ہیں۔ جماعت احمدیہ کے اس ترجمان کے مطابق جب سے اس جماعت اور اس کے ارکان کو غیر مسلم قرار دیا گیا ہے، پاکستان میں تبھی سے کارکنوں کا تعاقب کیا جا رہا ہے۔

قادیانی فرقہ خود کو ’سنی اور اسلامی اصلاحاتی تحریک‘ سمجھتا ہے جبکہ اس کے برعکس پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد اس فرقے کو غیر مسلم قرار دیتی ہے۔ پاکستان میں سرکاری طور پر احمدیوں کو سن 1974ء میں غیر مسلم قرار دے دیا گیا تھا۔

D. Kaufmann, ia / A. Lueg, mm

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں