1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عدلیہ کی بحالی : لیکن کب

16 اپریل 2008

پاکستان پیپلز پارٹی نے معزول عدلیہ کی بحالی پر کوئی حتمی تاریخ دینے سے گریز کیا ہے تاہم منگل کے دن اتحادی حکومت کے سربراہی اجلاس کے بعد بالخصوص مسلم لیگ ن کے راہنماوں نے کہا ہے کہ عدلیہ میثاق بھوربن کے مطابق تیس دنوں کے اندر اندر بحال کی جائے گی۔

پاکستان پیپلز پارٹی اگرچہ معزول عدلیہ کی بحالی کے حق میں ہے تاہم انہوں نے کہا کہ اس کا طریقہ کار طے کرنا ابھی باقی ہے ۔

اسی دوران معزول جسٹس فلک شیر کا نام بھی ممکنہ چیف جسٹس آف پاکستان کے لئے سامنے آ گیا ہے ۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے ڈویچے ویلے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا اصل مسلہ دو نومبر کی صورتحال کو دوبارہ بحال کرنا ہے ورنہ کوئی بھی فوجی سربراہ مستقبل میں اس واقعہ کو اپنے مفاد میں استعمال کر نے کے قابل ہو جائے گا، انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کون ہو گا اور کون سنئیر ہے اس بات کا فیصلہ عدالتی قوانین کے مطابق بعد میں ہو سکتا ہے جس کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔

مسلم لیگ ن کے راہنماوں کی طرف سے اس بیان کے بعد کہ عدلیہ تیس دنوں کے اندر ہی بحال ہو گی ، فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ترجمان کی حثیت سے وہ اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کریں گے کیونکہ اس سے غلط فہمیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں