1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراقی جنگی طیاروں کی شام میں داعش کے ٹھکانے پر بمباری

6 مئی 2018

عراقی جنگی طیاروں نے خانہ جنگی کے شکار ہمسایہ ملک شام میں شدت پسند تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش کی قیادت کے ٹھکانے پر فضائی حملے کیے ہیں۔ ان فضائی حملوں کی عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی کے دفتر نے بھی تصدیق کر دی ہے۔

تصویر: picture-alliance/AP Photo/R. Faisal

عراقی دارالحکومت بغداد سے اتوار چھ مئی کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق وزیر اعظم حیدر العبادی کے دفتر کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ملکی ایئر فورس نے یہ کارروائی عراقی سربراہ حکومت کے حکم  پر کی اور اس دوران شام میں داعش کے کمانڈروں کے ایک ٹھکانے پر بمباری کی گئی۔

داعش سے تعلق، 19 روسی خواتین کے لیے عمر قید کی سزا

داعش کا تارک وطن وفادار، اٹلی میں گرفتار

بیان کے مطابق ان حملوں میں عراقی سرحد کے پار شام کے ریاستی علاقے میں دشیشہ نامی قصبے سے جنوب کی طرف ایک اہم ہدف کو نشانہ بنایا گیا۔ ان فضائی حملوں کی اس سے زیادہ تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔ عراقی فضائیہ نے شام میں داعش کے ٹھکانوں پر گزشتہ برس بھی بمباری کی تھی لیکن اب کی جانے والی یہ کارروائی اس سال کے دوران اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔

داعش کو، جس کے ہزارہا جہادیوں نے 2014ء اور 2015ء میں عراق اور شام کے وسیع تر علاقوں پر قبضہ کر کے وہاں ایک نام نہاد ’خلافت‘ کے قیام کا اعلان بھی کر دیا تھا، حالیہ مہینوں میں ان دونوں ہمسایہ عرب ممالک میں شدید قسم کی عسکری ناکامیوں اور جانی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

پیرس حملوں کے ملزم عبدالسلام کو برسلز مقدمے میں بیس سال قید

عراق میں داعش کے تین سو سے زائد جہادیوں کے لیے سزائے موت

بغداد میں عراقی حکومت کا کہنا ہے کہ شامی قصبے دشیشہ کے نواح میں داعش کی قیادت کے ٹھکانے کو نشانہ بنانے سے قبل اس بارے میں دمشق میں شامی حکومت سے بھی رابطے کیے گئے تھے اور یہ فضائی بمباری اسد حکومت کی رضا مندی سے کی گئی۔

عراق نے اپنے ہاں گزشتہ برس دسمبر میں داعش کے خلاف اپنی حتمی عسکری فتح کا اعلان کر دیا تھا، جس میں امریکا کی قیادت میں ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے خلاف قائم عسکری اتحاد نے بھی وسیع تر علاقوں میں زیادہ تر فضائی حملوں کی صورت میں مرکزی کردار ادا کیا تھا۔

افغانستان میں داعش کا اعلیٰ کمانڈر امریکی فضائی حملے میں ہلاک

امریکا داعش کے خاتمے تک شام میں موجود رہے گا، وائٹ ہاؤس

مبصرین کے مطابق شام کے ریاستی علاقے میں عراقی جنگی طیاروں کے اس حملے کا ایک پس منظر یہ بھی ہے کہ عراق میں پسپا ہونے کے بعد سے داعش کے بہت سے جہادیوں نے سرحد پار شام میں اپنے ایسے چھوٹے چھوٹے گروپ اور ٹھکانے قائم کر رکھے ہیں، جہاں سے وہ عراق کے مختلف حصوں میں ابھی بھی خونریز کارروائیاں کرتے رہتے ہیں۔

م م / ع ب / ڈی پی اے

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں