1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراقی شیعہ، سنی مذہبی اداروں میں کرپشن کی نشاندہی: ٹی وی بند

3 ستمبر 2019

عراق میں شیعہ اور سنی مسلمانوں کی مذہبی تنظیموں میں پائی جانے والی مبینہ کرپشن سے متعلق ایک خصوصی تحقیقاتی رپورٹ نشر ہونے کے بعد امریکی مالی وسائل سے چلنے والے نشریاتی ادارے ’الحرہ‘ ٹی وی کا لائسنس معطل کر دیا گیا ہے۔

تصویر: imago/Xinhua

عراقی دارالحکومت بغداد سے منگل تین ستمبر کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے پی کی رپورٹوں کے مطابق ملکی حکومت نے پیر دو ستمبر کو تین ماہ کے لیے 'الحرہ‘ کا نشریاتی لائسنس معطل کر دیا۔ اس نشریاتی ادارے کی عربی میں یہ رپورٹ ہفتہ اکتیس اگست کو نشر کی گئی تھی اور اس میں الزام لگایا گیا تھا کہ عراق میں مسلمانوں کے شیعہ اور سنی دونوں فرقوں سے تعلق رکھنے والی مذہبی تنظیموں کی اعلیٰ  شخصیات ریاست کے ساتھ اپنے تعلقات کو بنیاد بنا کر بڑے مالیاتی اور کاروباری فائدے حاصل کر رہی تھیں۔

اس رپورٹ کے نشر ہونے کے بعد مشرق وسطیٰ کی اس ریاست میں سوشل میڈیا پر عوامی احتجاج کی صورت میں ایک طوفان کھڑا ہو گیا تھا اور بغداد حکومت سے یہ مطالبہ کیا جانے لگا تھا کہ وہ عراق میں اس نشریاتی ادارے کے دفاتر بند کر دے۔

اس احتجاج کے ردعمل میں عراق میں ذرائع ابلاغ کے ریگولیٹری ادارے کمیونیکیشن اینڈ میڈیا کمیشن نے پیر دو ستمبر کو 'الحرہ‘ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی اس رپورٹ کے مندرجات کی وجہ سے عراقی عوام سے معافی مانگے اور ساتھ ہی اس ٹی وی اسٹیشن کا لائسنس بھی تین ماہ کے لیے معطل کر دیا گیا۔

عراقی میڈیا کمیشن نے اپنے موقف میں 'الحرہ‘ پر یہ الزام بھی لگایا کہ اس کی متعلقہ رپورٹ تعصبات پر مبنی تھی، جو ہتک کا باعث بھی بنی۔ اس کے برعکس 'الحرہ‘ نے اس بارے میں اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کی متنازعہ ہو جانے والی یہ رپورٹ 'پیشہ ورانہ طور پر متوازن اور منصفانہ‘ تھی۔ ساتھ ہی امریکی مالی وسائل سے چلنے والے اس نشریاتی ادارے نے یہ بھی کہا کہ اس نے اپنی اس رپورٹ میں جن شخصیات کا ذکر کیا ہے، انہیں اپنا ردعمل ظاہر کرنے کا پورا موقع دیا گیا تھا لیکن انہوں نے انکار کر دیا تھا۔

تصویر: Getty Images/AFP/A. Al-Rubaye

'الحرہ‘ نے اپنے پیشہ ورانہ طور پر بامقصد اور غیر جانبدار ہونے پر زور دیتے ہوئے یہ بھی کہا، ''ہم جانتے ہیں کہ خطے کو درپیش سیاسی، اقتصادی اور سماجی چیلنجز کی وجہ سے میڈیا کو اپنی رپورٹنگ میں شفاف، ایماندارانہ اور غیر جانبدار رہنے کی اشد ضرورت ہے۔‘‘

اس نشریاتی ادارے کی اس خصوصی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ عراق میں شیعہ اور سنی مسلمانوں کے مقدس مقامات اور ان سے ملحقہ املاک کا انتظام چلانے والے مذہبی اداروں میں مبینہ طور پر وسیع تر بدعنوانی پائی جاتی ہے۔

اسی بارے میں بغداد میں امریکی سفارت خانے کی طرف سے کہا گیا کہ 'الحرہ‘ امریکی فنڈنگ سے چلنے والا ایک ایسا نشریاتی ادارہ ہے، جس کے نشریاتی مواد پر امریکی دفتر خارجہ کو کسی بھی طرح کی سنسرشپ کا کوئی اختیار نہیں ہے۔

دوسری طرف 'الحرہ‘ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر عراقی حکومت یہ سمجھتی ہے کہ اس ٹی وی اسٹیشن کی کسی بھی رپورٹ کے مندرجات غلط، ناقص یا غیر پیشہ ورانہ نوعیت کے ہیں، تو اسے یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ اس نشریاتی ادارے کو جواب دہ بناتے ہوئے اس سے وضاحت طلب کر سکے۔

م م / ع ا / اے پی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں