1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراق: تکریت پر دوبارہ قبضے کی جنگ

امتیاز احمد27 جون 2014

عراقی فوج نے سُنی باغیوں کے زیر کنٹرول اہم اسٹریٹیجک شہر تکریت کا دوبارہ قبضہ حاصل کرنے کے لیے حملے شروع کر دیے ہیں۔ دریں اثناء ہیومن رائٹس وچ نے کہا ہے کہ باغیوں نے 160 سے زائد حکومتی فوجیوں کو قتل کیا گیا تھا۔

تصویر: Mahmud Al-Halabi/AFP/Getty Images

نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق تکریت یونیورسٹی کے احاطے میں تین حکومتی ہیلی کاپٹر لینڈ کیے ہیں اور عراقی فوجیوں کی عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپیں ہوئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق باغیوں نے ایک ہیلی کاپٹر کو مار گرایا ہے۔ عرب ٹیلی وژن الجزیرہ کے مطابق اسی شہر میں سنی عسکریت پسندوں کے دیگر ٹھکانوں پر بھی بمباری کی گئی ہے۔

آئل ریفائنری کا قبضہ

گزشتہ روز سُنی باغیوں کی طرف سے ایک ایسی ویڈیو جاری کی گئی تھی ، جس میں بیجی آئل ریفائنری پر ان کا قبضہ دکھایا گیا تھا۔ اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد ہی حکومت نے فوجی کارروائی کا آغاز کیا ہے۔ دوسری جانب میجر جنرل قاسم عطاء موسوی نے بتایا ہے کہ بدھ کے روز عسکریت پسندوں نے بیجی آئل ریفائنری پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن ان کا حملہ پسپا کر دیا گیا تھا۔ موسوی کے مطابق بیجی ریفائنری کو عسکریت پسندوں کا قبرستان بنا دیا گیا ہے۔ بیجی آئل ریفائنری اس علاقے میں واقع ہے، جس پر سنی اتحادی جنگو گروپ آئی ایس آئی ایل قابض ہو چکا ہے۔ بیجی آئل ریفائنری بیجی شہر کے بالکل ساتھ واقع ہے۔

حکومتی فوجیوں کی پھانسی

دوسری جانب انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ رواں مہینے کے آغاز پر سنی عسکریت پسندوں نے شہر تکریت پر قبضے کے بعد کم از کم 160 حکومتی فوجیوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔ اس تنظیم کے مطابق گیارہ سے چودہ جون کے مابین تکریت شہر کے دو مختلف مقامات پر 160 سے 190 تک افراد کو ہلاک کیا گیا۔ یہ تفصیلات سیٹلائٹ اور منظر عام پر آنے والی تصاویر کا تفصیلی تجزیہ کرنے کے بعد منظر عام پر لائی گئی ہیں۔ قبل ازیں عسکریت پسندوں اور ان کے حامیوں نے تقریبا پندرہ سو فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

عراق کا نیا ممکنہ وزیراعظم

نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق ایران کے ایک سینیئرجنرل قاسم سلیمانی اپنے دس روزہ دورہ ء عراق کے بعد واپس ایران پہنچ گئے ہیں اور وہ اپنے ساتھ ان افراد کی فہرست بھی لائے ہیں، جن میں سے کوئی ایک ممکنہ طور پر عراق کا نیا وزیراعظم بن سکتا ہے۔ اے پی کی اطلاعات کے مطابق ایران کی رضامندی کے بعد ہی کسی کو عراق کا نیا وزیراعظم بنایا جائے گا۔

امریکی وزیر خارجہ سعودی عرب میں

دریں اثناء عراق اور شام کی صورتحال سے متعلق صلاح مشورے کے لیے امریکی وزیر خارجہ جان کیری سعودی عرب پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ سعودی شاہ عبداللہ سے جدہ میں ملاقات کریں گے۔ وہ یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں کر رہے ہیں، جب امریکی صدر باراک اوباما نے شامی باغیوں کی تربیت اور اسلحے کی فراہمی کے لیے قانون سازوں سے پانچ سو ملین ڈالر مانگ لیے ہیں۔ سعودی عرب نے ایک طویل عرصے سے امریکا سے شامی باغیوں کو مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں