1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراق میں دھماکا، 27 افراد ہلاک

19 اپریل 2013

عراقی دارالحکومت بغداد کے ایک کیفے میں بم دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 27 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ یہ تازہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے، جب کچھ دنوں بعد ہی وہاں صوبائی الیکشن منعقد ہونے والے ہیں۔

تصویر: Reuters

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بغداد سے موصولہ رپورٹوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ جمعرات کی رات کو بغداد میں واقع ’دبئی کیفے‘ میں یہ دھماکا اُس وقت ہوا، جب وہاں نوجوان افراد ویڈیو گیمز اور بلیئرڈ کھیل رہے تھے۔ حکام نے بتایا ہے کہ مقامی وقت کے مطابق رات 10 بجے سنی اکثریتی علاقے میں ہونے والے اس بم حملے کے نتیجے میں 50 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

دبئی کیفے بغداد میں واقع ایک چھوٹے سے شاپنگ مال کی عمارت کی دوسرے فلور پر قائم ہے۔ اس مال میں متعدد ریستوران اور کپڑے کی دکانیں بھی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ جب دبئی کیفے میں دھماکا ہوا، تو اِس شاپنگ مال میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ جس کیفے کو نشانہ بنایا گیا ہے، وہاں زیادہ تر نوجوان رخ کرتے ہیں۔

طبی اور سکیورٹی حکام کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں تین بچے اور ایک خاتون بھی شامل ہیں۔ رواں ماہ کے دوران ہونے والے مختلف حملوں میں اس مخصوص حملے کو خونریز ترین قرار دیا جا رہا ہے۔

صوبائی انتخابات پر سوالیہ نشانات

انتخابات کے دروان سلامتی کو یقینی بنانا عراقی سکیورٹی فورسز کے لیے ایک چیلنج قرار دیا جا رہا ہےتصویر: Reuters

عراق سے امریکی افواج کے انخلا کے بعد وہاں ہفتہ 20 اپریل کو پہلی مرتبہ صوبائی انتخابات منعقد کیے جا رہے ہیں۔ تاہم بغداد اور اس کے نواح میں ہونے والی پر تشدد کارروائیوں اور وہاں شیعہ وزیر اعظم نوری المالکی اور سنی اپوزیشن کے مابین سیاسی رسہ کشی کے نتیجے میں ان انتخابات کی شفافیت پر سوالیہ نشانات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

ان صوبائی انتخابات میں 13.8 ملین افراد ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔ عراق کے الیکشن کمیشن کے مطابق کل 378 نشستوں کے لیے مجموعی طور پر آٹھ ہزار سے زائد امیدوار میدان میں اتر رہے ہیں۔ اے ایف پی نے بتایا ہے کہ غیر ملکی سفارتکار ان انتخابات کے شفاف اور پر امن طور پر انعقاد پر تحفظات رکھتے ہیں۔ یہ امر بھی اہم ہے کہ مختلف پر تشدد واقعات میں ان انتخابات میں حصہ لینے والے 14 امیدوار مارے جا چکے ہیں۔

2003ء میں امریکی اتحادی افواج کی طرف سے عراقی آمر رہنما صدام حسین کا تختہ الٹ دینے کے بعد اب وہاں پہلی مرتبہ پولنگ کی سکیورٹی عراقی فورسز کے ذمہ ہو گی۔ افغانستان سے امریکی افواج کی دسمبر 2011ء میں واپسی ہوئی تھی۔

(ab/aba(AFP

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں