عراق کی کشیدہ داخلی صورت حال
27 جون 2011اسی ویک اینڈ پر عراق میں مختلف دہشت گردانہ واقعات میں مقامی افراد کی ہلاکت کے ساتھ ساتھ دو امریکی فوجیوں کے مرنے کی بھی تصدیق کی گئی ہے۔ امریکی فوجی شمالی عراق میں ہلاک ہوئے۔ یہ فوجی ایک آپریشن میں شریک تھے۔ گزشتہ دو سالوں کے دوران جون کا مہینہ امریکی فوجیوں کے انتہائی خطرناک رہا۔ اب تک اس ماہ کے دوران گیارہ امریکی فوجی مختلف دہشت گردانہ واقعات میں مارے جا چکے ہیں۔ اس طرح سن 2003 سے امریکی فوج کی عراق میں داخل ہونے کے بعد سے مارے جانے والے فوجیوں کی تعداد چار ہزار 465 ہوگئی ہے۔ عراق میں اب بھی پچاس ہزار امریکی فوجی موجود ہیں۔
دارالحکومت بغداد کے نواحی بستی الامین میں بجلی کی ترسیل کے محکمے کے بڑے افسر کے مارے جانے کی بھی حکام نے تصدیق کی ہے۔حکام کے مطابق ڈائریکٹر جنرل سلمان صہیب ثمر گاڑی چلاتے ہوئے جا رہے تھے کہ وہ مسلح افراد کی فائرنگ کا نشانہ بن گئے۔ اسی طرح صوبے صلاح الدین میں مرکزی خفیہ ایجنسی کے ایک اہم اہلکار گاڑی میں نصب بم کے پھٹنے سے ہلاک ہوئے۔ بغداد کے ایک پولیس اسٹیشن پر وہیل چیئر بیٹھے خودکش بمبار کے حملے میں کم از کم دو افراد کی ہلاکت کے علاوہ دیگر بیس افراد کے زخمی ہونے کی حکام نے تصدیق کی ہے۔ ویک اینڈ پر ہفتہ کے روز موصل میں چھ افراد پولیس کی گشتی پارٹی پرکیے جانے والے بم حملے میں ہلاک ہوئے۔
دوسری جانب عراق میں ایک عدالت نے القاعدہ کے سابق سربراہ ابو ایوب المصری کی بیوی حسنہ علی یحیٰ کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ اس سزا کی تصدیق سپریم جوڈیشل کونسل کے ترجمان عبدالستار برقدار کی جانب سے سامنے آئی ہے۔ پچھلی جمعرات کو حسنہ علی یحیٰ دہشت گردی کے چار الزامات میں شرکت کی مرتکب قرار دی گئی تھیں۔ ابوایوب المصری اور ابو عمر البغدادی اسی سال اپریل میں ایک خصوصی آپریشن کے دوران ہلاک کیے گئے تھے۔
رپورٹ: عابد حسین ⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: عدنان اسحاق