1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتپاکستان

عرب اور مسلم رہنماؤں کی ٹرمپ سے مشترکہ ملاقات

صلاح الدین زین نیوز ایجنسیوں کے ساتھ
22 ستمبر 2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر عرب اور مسلم رہنماؤں کے ایک منتخب گروپ سے مشترکہ طور پر ملاقات کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

عرب رہنما
صدر ٹرمپ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر منگل کے روز عرب اور بعض دیگر مسلم رہنماؤں کے ایک منتخب گروپ سے ملاقات کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔تصویر: picture-alliance/AP Photo/F. Belaid

اسلام آباد میں دفتر خارجہ کے ترجمان نے اتوار کے روز بتایا کہ پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف بھی چھ اسلامی ممالک کے رہنماؤں کے ہمراہ منگل کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔

شہباز شریف 22 سے 26 ستمبر تک نیویارک میں ہیں، جہاں وہ اقوام متحدہ کے سالانہ اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔ دفتر خارجہ کے مطابق وزیر اعظم کے ہمراہ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار، سینیئر وزراء اور اعلیٰ حکام بھی ہوں گے۔

اطلاعات ہیں کہ امریکی صدر ٹرمپ نے پاکستان، سعودی عرب، ترکی، قطر، متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، انڈونیشیا اور مصر کے رہنماؤں کو مشترکہ اجلاس کے لیے مدعو کیا ہے۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق مسلم رہنما اس موقع پر "علاقائی اور بین الاقوامی امن اور سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔" یہ ملاقات اس تناظر میں اہم ہے کہ کئی مغربی ممالک نے فلسطین کو بطور ایک ریاست تسلیم کر لیا ہے۔

ملاقات میں امکانات کیا ہیں؟

امریکہ کے ایک ميڈيا ادارے ایکسس نے دو عرب عہدیداروں کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ صدر ٹرمپ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر منگل کے روز عرب اور بعض دیگر مسلم رہنماؤں کے ایک منتخب گروپ سے ملاقات کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

 تاہم ادارے نے یہ بھی کہا کہ جب اس نے وائٹ ہاؤس سے اس بارے میں رابطہ کیا، تو اس نے فوری طور پر اس پیشرفت پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

امریکی میڈيا ادارے نے ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع بھی دی ہے کہ منگل کے روز ہی ٹرمپ خلیج فارس کے متعدد ممالک سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، عمان، بحرین اور کویت کے سربراہان سے بھی الگ الگ ملاقات کریں گے۔

اس ملاقات میں ایک اہم مسئلہ قطر میں اسرائیلی حملے کے بارے میں خلیجی ممالک کے تحفظات ہیں۔ عرب حکام کا کہنا ہے کہ خلیجی ممالک ٹرمپ انتظامیہ سے یہ یقین دہانی حاصل کرنا چاہتے ہیں کہ ایسے حملے دوبارہ نہیں ہوں گے۔

مسلم رہنماؤں کی صدر ٹرمپ سے ملاقات میں وزیر اعظم شہباز شریف بھی شامل ہیں اور یہ سب رہنما علاقائی اور بین الاقوامی امن اور سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کریں گے تصویر: Saudi Press Agency/REUTERS

ٹرمپ اور شہباز شریف کی ملاقات

پاکستان کے معروف اخبار ایکسپریس ٹریبیون نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ مسلم ممالک کے رہنماؤں سے مشترکہ ملاقات کے دوران ہی شہباز شریف اور ٹرمپ کے درمیان علیحدہ دو طرفہ ملاقات بھی زیر غور ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں واپس آنے کے بعد یہ دونوں رہنماؤں کے درمیان پہلی براہ راست بات چیت ہو گی۔

وزیر اعظم شہباز شریف 26 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔ دفتر خارجہ نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ "وزیر اعظم شہباز شریف بین الاقوامی برادری پر زور دیں گے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں حق خود ارادیت سے انکار کے حالات کو حل کرے۔"

بیان میں مزید کہا گیا کہ اجلاس کے دوران "وہ علاقائی سلامتی کی صورتحال کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی تشویش کے دیگر مسائل بشمول موسمیاتی تبدیلی، دہشت گردی، اسلامو فوبیا اور پائیدار ترقی پر پاکستان کے نقطہ نظر کو بھی اجاگر کریں گے۔"

توقع ہے کہ وہ سلامتی کونسل کے ایک منتخب رکن کے طور پر پاکستان کے کردار کو اجاگر کریں گے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کو برقرار رکھنے، تنازعات کو روکنے اور امن و خوشحالی کے فروغ کے لیے اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے اسلام آباد کے عزم کی توثیق کریں گے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اپنے قیام کے دوران چین، اٹلی اور کینیڈا کے وزرائے اعظم، ایران کے صدر، قطر کے امیر، یورپی یونین اور ورلڈ بینک کے سربراہان کے علاوہ آئی ایم ایف کے مینیجنگ ڈائریکٹر سے بھی ملاقاتیں کر سکتے ہیں، حالانکہ ابھی ان ملاقاتوں کا ایجنڈہ طے نہیں ہے۔

حکام نے کہا کہ "عالمی رہنماؤں کے سب سے بڑے سالانہ اجتماع" میں شہباز کی شرکت کثیرالجہتی کے لیے پاکستان کے عزم کی عکاسی کرے گی اور قیام امن، موسمیاتی مسائل اور پائیدار ترقی کے لیے اس کے دیرینہ تعاون کو اجاگر کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔

ادارت: جاوید اختر

’قطر پر حملہ بزدلانہ امر ہے‘، قطری امیر

02:33

This browser does not support the video element.

صلاح الدین زین صلاح الدین زین اپنی تحریروں اور ویڈیوز میں تخلیقی تنوع کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں