عرب دنیا کے لیے یورپی پالیسی میں تبدیلی کی ضرورت: رپورٹ
8 مئی 2011اس مطالعاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عرب دنیا پر حکمرانی کرنے والے آمروں کو برسوں سے اربوں یورو فراہم کیے جا رہے ہیں جبکہ یورپ کو دراصل وہاں جمہوریت کے نفاذ کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔ اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یورپی یونین کو چاہیے کہ وہ عرب حکمرانوں کو تنبیہ کرے کہ وہ اپنے اپنے ملکوں میں جمہوریت کو پروان چڑھائیں اور بڑے پیمانے پر سیاسی اصلاحات کریں ورنہ ان کی امداد روک لی جائے گی۔
اوپن یورپ تھنک ٹینک کی طرف سے سامنے آنے والی اس رپورٹ کے مطابق، ’برسوں تک یورپی یونین تیونس اور مصر کے بدعنوان حکمرانوں کو امداد دیتی رہی۔ یورپ کو ہر صورت میں امداد اور سیاسی اصلاحات کے درمیان تعلق پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ خصوصی طور پر ان ممالک کو تجارتی مراعات اسی صورت میں دی جائیں۔‘
اوپن یورپ کے مطابق یورپی یونین کو بحیرہ روم کے علاقے کو فری ٹریڈ زون بنانےکے اپنے ہدف پرکام جاری رکھنا چاہیے اور اس کا آغاز یورپی پارلیمان کی طرف سے مراکش کے حوالے سے منظوری کے ساتھ کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ یورپی یونین پہلے ہی اس حوالے سے غور کر رہی ہے کہ یورپی یونین کے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارت کو ان ممالک میں جمہوری اصلاحات سے مشروط کیا جائے، تاہم اس حوالے سے یونین میں شامل رکن ممالک میں مختلف آراء پائی جاتی ہیں۔ جنوبی یورپ اس حوالے سے سخت شرائط کا حامی نہیں ہے۔
اوپن یورپ کی اس مطالعاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سن 1995ء سے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے لیے یورپی یونین کی طرف سے دیا جانے والا 13 بلین یورو کا سرمایہ ان ممالک میں جمہوریت اور ترقی کا باعث نہیں بنا ہے۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : عدنان اسحاق