عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں پاکستانی فوج کا میجر ہلاک
6 جولائی 2023پاکستانی شہر ڈیرہ اسماعیل خان سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق آج جمعرات چھ جولائی کے روز مارے جانے والے میجر کا نام عبداللہ شاہ اور عمر 33 برس تھی۔ وہ ماضی میں وفاق کے زیر انتظام اور فاٹا کہلانے والے چھ قبائلی علاقوں میں سے ایک خیبر میں مارا گیا، جو پہلے خیبر ایجنسی مگر اب ضلع خیبر کہلاتا ہے۔
بلوچستان میں عسکریت پسندوں کا حملہ، میجر سمیت دو فوجی ہلاک
اس پاکستانی فوجی افسر کی موت عسکریت پسندوں کے ساتھ ایک ایسے علاقے میں خونریز جھڑپ کے دوران ہوئی، جو افغانستان کے ساتھ قومی سرحد سے زیادہ دور نہیں۔ فوجی اہلکاروں اور عسکریت پسندوں کے مابین اس جھڑپ کا مقام اس علاقے سے زیادہ دور نہیں جہاں کل بدھ کے روز بھی عسکریت پسندوں کی طرف سے کیے گئے ایک خودکش بم حملے میں تین فوجی مارے گئے تھے۔
وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی، چھ باغی ہلاک
مولانا عبدالعزیز سے مبینہ بدسلوکی، پاکستانی طالبان کی دھمکی
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی طرف سے بتایا گیا کہ میجر عبداللہ شاہ اپنی ہلاکت کے وقت عسکریت پسندوں کے خلاف ایک آپریشن کی قیادت کر رہے تھے۔ ساتھ ہی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گہا کہ اس جھڑپ کے دوران ''تین دہشت گردوں اور اور ان کے سہولت کاروں‘‘ کو گرفتار بھی کر لیا گیا۔
شمالی وزیرستان میں خودکش بم حملہ
ضلع خیبر میں فوج کے ایک میجر کی ہلاکت کا سبب بننے والی مسلح جھڑپ سے صرف ایک روز قبل خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں بھی، جو خیبر سے زیادہ دور نہیں، بدھ پانچ جولائی کے روز ایک فوجی چیک پوسٹ کے پاس کیے گئے ایک خودکش بم حملے میں تین فوجی مارے گئے تھے۔
خیبر پختونخوا میں چھ پاکستانی فوجی اور سات ٹیچر بھی ہلاک
یہ خودکش حملہ آور ایک گاڑی میں سوار تھا، جو اس نے دھماکے سے اڑا دی تھی۔ اس بم حملے میں متعدد عام شہری بھی زخمی ہوئے تھے۔ شمالی وزیرستان میں اس خودکش کار بم حملے کی ذمے داری ابھی تک کسی بھی مسلح گروہ نے قبول نہیں کی۔
پاکستانی قبائلی علاقوں میں بچھی بارودی سرنگوں سے انسانی زندگیاں خطر ے میں
اس کے برعکس ضلع خیبر میں ہونی والی جھڑپ کے بعد پاکستانی طالبان کی ممنوعہ تنظیم ٹی ٹی پی نے دعویٰ کیا کہ میجر عبداللہ شاہ تحریک طالبان کے عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں ہلاک ہوئے۔
پاکستان میں ٹی ٹی پی کی طرف سے ماضی میں حکومت کے ساتھ کیے جانے والے ایک فائر بندی معاہدے کی یک طرفہ منسوخی کے بعد گزشتہ برس کے اواخر سے طالبان شدت پسند اپنی خونریز کارروائیوں میں کافی تیزی لا چکے ہیں۔
م م / ع ا (روئٹرز، ڈی پی اے)