1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

علاقائی انتخابات کشمیر کے مسئلے کا حل نہیں، میر واعظ

30 ستمبر 2024

بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں متحرک علیحدگی پسند رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ ریاستی انتخابات دہائیوں پرانے تنازعے کا حل نہیں۔

میر واعظ عمر فاروق مسجد میںمیر واعظ عمر فاروق مسجد میںمیر واعظ عمر فاروق مسجد میں
میر واعظ عمرفاروق بھارتی حکومت کے بڑے ناقد ہیںتصویر: Tauseef Mustafa/AFP/Getty Images

بھارتی انتظام والے کشمیر میں ریاستی انتخابات کے حتمی مرحلے میں کشمیری عوام اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں، تاہم علیحدگی پسند رہنما میر واعظ عمر فاروق کا کہنا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشمیر کے دیرینہ تنازعے کا حل مقامی حکومت کے قیام میں نہیں۔

اگست 2019 میں بھارت کی مرکزی حکومت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے اعلان کے بعد میر واعظ عمر فاروق کو ان کے گھر میں نظر بند کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے یہ چار برس سے زائد عرصہ نظربندی میں گزارا ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے ساتھ زیرحراست رہنما نے ٹیلی فون پر بات چیت میں کہا، ''مقامی انتخابات جمہوریت کا میلہ تو ہو سکتے ہیں، مگر اس تنازعے کے حل کا متبادل نہیں۔‘‘

علیحدگی پسند رہنما میرواعظ اپنے حامیوں کے ہم راہعلیحدگی پسند رہنما میرواعظ اپنے حامیوں کے ہم راہ
علیحدگی پسند رہنما میر واعظ عمر فاروق نظربند رہے ہیں۔تصویر: Mukhtar Khan/AP Photo/picture alliance

واضح رہے کہ کئی مرحلوں پر مشتمل ریاستی انتخابات کے حتمی مرحلے کی ووٹنگ منگل کے روز منعقد ہو رہی ہے۔ سن 2019 میں کشمیر کے خصوصی تشخص کے خاتمے کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ یہاں علاقائی انتخابات کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ گزشتہ پانچ برسوں سے لداخ اور جموں و کشمیر کا انتظام براہ راست بھارت کی مرکزی حکومت کے پاس ہے۔

میر واعظ کے مطابق بھارتی حکومت نے متعدد اقدامات کے ذریعے کشمیر میں ''لوگوں کو خاموش‘‘ کروایا، جس سے خطے میں ''بے اختیار اور بے بسی کا احساس‘‘ پیدا ہوا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عوامی سطح پر اب بھی بھارتی حکومتی اقدامات کے خلاف ''زبردست مزاحمت‘‘ پائی جاتی ہے۔

بھارت: کشمیری رہنما پاکستان کے ساتھ مذاکرات کے حامی کیوں؟

06:30

This browser does not support the video element.

کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے پر سخت عوامی ردعمل سے نمٹنے کے لیے بھارتی جکومت  نے ہزاروں افراد کو گرفتار کیا تھا، جب کہ بنیادی شہری آزادیوں کو محدود بنا دیا گیا تھا۔ کل جماعتی حریف کانفرنس کے سربراہ میر واعظ عمر فارق بھی تب سے زیر حراست ہیں۔ یہ تنظیم بھارت اور پاکستان میں منقسم اس خطے کے عوام کے لیے حق خود ارادیت کا مطالبہ کرتی ہے۔

ع ت، ا ا (اے پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں