امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے پاکستان کے نئے وزیراعظم عمران خان کو ایک ٹیلی فون کال میں کہا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کریں۔
اشتہار
جمعرات کے روز امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مائیک پومپیو نے عمران خان پر واضح کیا کہ اسلام آباد حکومت کو پاکستانی سرزمین پر فعال دہشت گرد گروہوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنا ہو گی۔
اس ٹیلی فون کال میں پومپیو نے عمران خان کو حلف برادری کے بعد وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر تہنیت بھی پیش کی۔ عمران خان پاکستان میں جولائی کی 25 تاریخ کو ہونے والے عام انتخابات کے نتیجے میں پاکستان کے 22ویں وزیراعظم کا منصب سنھبال چکے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ہیتھر نوئرٹ نے کہا، ’’وزیرخارجہ پومپیو نے تعمیری باہمی تعلقات کے فروغ کے لیے نئی پاکستانی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔‘‘
اس بات چیت میں پومپیو نے کہا کہ افغانستان میں امن عمل کی ترویج کے لیے پاکستان کو اپنی سرزمین پر موجود دہشت گرد گروپوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنا ہو گی اور یہ کارروائی بلاتخصیص کی جانا چاہیے۔
واشنگٹن انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ کئی برسوں سے پاکستان پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ حقانی نیٹ ورک سمیت ان تمام دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی کرے، جن کے مضبوط ٹھکانے مبینہ طور پر پاکستانی سرزمین پر قائم ہیں اور جو سرحد عبور کر کے افغانستان میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرتے ہیں۔
رواں برس جنوری میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایک ٹوئٹر پیغام میں پاکستان پر ’جھوٹ اور دوغلے پن‘ کے الزامات تناظر میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوئی ہے، جب کہ ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان کی لاکھوں ڈالر کی عسکری امداد بھی روک دی ہے۔
دوسری جانب عمران خان کی بابت یہ خدشات پائے جاتے ہیں کہ وہ عسکریت پسند گروہوں کے ساتھ بات چیت کرنا چاہتے ہیں اور انہیں برداشت کرنے پر آمادہ ہیں۔ اپنی انتخابی مہم میں انہوں نے ان دہشت گرد گروہوں سے متعلق خاصے نرم رویے کا مظاہرہ کیا تھا، تاکہ کٹر نظریات کے حامل افراد کی حمایت حاصل کی جا سکے۔
عمران خان ان انتخابات سے قبل اپنے کئی بیانات میں امریکی قیادت میں دہشت گردی کے خلاف لڑی جانے والی لڑائی میں پاکستان کی شمولیت کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے آئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس جنگ میں شرکت کی وجہ سے پاکستان میں دہشت گردی اور شدت پسندی میں اضافہ ہوا۔
ع ت، ع ب ( روئٹرز، اے ایف پی)
پاکستان کو ترقیاتی امداد دینے والے دس اہم ممالک
2010ء سے 2015ء کے دوران پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والے دس اہم ترین ممالک کی جانب سے مجموعی طور پر 10,786 ملین امریکی ڈالرز کی امداد فراہم کی گئی۔ اہم ممالک اور ان کی فراہم کردہ امداد کی تفصیل یہاں پیش ہے۔
تصویر: O. Andersen/AFP/Getty Images
۱۔ امریکا
سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو سب سے زیادہ ترقیاتی امداد امریکا نے دی۔ ترقیاتی منصوبوں کے لیے ان پانچ برسوں میں امریکا نے پاکستان کو 3935 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/C.Kaster
۲۔ برطانیہ
برطانیہ پاکستان کو امداد فراہم کرنے والے دوسرا بڑا ملک ہے۔ برطانیہ نے انہی پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو 2686 ملین ڈالر ترقیاتی امداد کی مد میں فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Dunham
۳۔ جاپان
تیسرے نمبر پر جاپان ہے جس نے سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو 1303 ملین ڈالر امداد فراہم کی۔
تصویر: Farooq Ahsan
۴۔ یورپی یونین
یورپی یونین کے اداروں نے پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے مذکورہ عرصے کے دوران اس جنوبی ایشیائی ملک کو 867 ملین ڈالر امداد دی۔
تصویر: Getty Images/AFP/B. Katsarova
۵۔ جرمنی
جرمنی، پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والا پانچواں اہم ترین ملک رہا اور OECD کے اعداد و شمار کے مطابق مذکورہ پانچ برسوں کے دوران جرمنی نے پاکستان کو قریب 544 ملین ڈالر امداد فراہم کی۔
تصویر: Imago/Müller-Stauffenberg
۶۔ متحدہ عرب امارات
اسی دورانیے میں متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو 473 ملین ڈالر کی ترقیاتی امداد فراہم کی۔ یو اے ای پاکستان کو ترقیاتی کاموں کے لیے مالی امداد فراہم کرنے والے ممالک کی فہرست میں چھٹے نمبر پر رہا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
۷۔ آسٹریلیا
ساتویں نمبر پر آسٹریلیا رہا جس نے ان پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 353 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H. Bäsemann
۸۔ کینیڈا
سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران کینیڈا نے پاکستان کو 262 ملین ڈالر ترقیاتی امداد کی مد میں دیے۔
تصویر: Getty Images/V. Ridley
۹۔ ترکی
پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے امداد فراہم کرنے والے اہم ممالک کی فہرست میں ترکی نویں نمبر پر ہے جس نے انہی پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 236 ملین ڈالر خرچ کیے۔
تصویر: Tanvir Shahzad
۱۰۔ ناروے
ناروے پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والا دسواں اہم ملک رہا جس نے مذکورہ پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 126 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: Picture-alliance/dpa/M. Jung
چین
چین ترقیاتی امداد فراہم کرنے والی تنظیم کا رکن نہیں ہے اور عام طور پر چینی امداد آسان شرائط پر فراہم کردہ قرضوں کی صورت میں ہوتی ہے۔ چین ’ایڈ ڈیٹا‘ کے مطابق ایسے قرضے بھی کسی حد تک ترقیاتی امداد میں شمار کیے جا سکتے ہیں۔ صرف سن 2014 میں چین نے پاکستان کو مختلف منصوبوں کے لیے 4600 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Schiefelbein
سعودی عرب
چین کی طرح سعودی عرب بھی ترقیاتی منصوبوں میں معاونت کے لیے قرضے فراہم کرتا ہے۔ سعودی فنڈ فار ڈیویلپمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب نے سن 1975 تا 2014 کے عرصے میں پاکستان کو 2384 ملین سعودی ریال (قریب 620 ملین ڈالر) دیے۔