1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عمران خان کل جماعتی کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے، اسد عمر

3 فروری 2023

وزیراعظم شہباز شریف نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے منگل کے روز اسلام آباد میں کل جماعتی کانفرنس بلانے کا اعلان کر رکھا ہے۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومتی انتقامی کاروائیوں کے سبب وہ اے پی سے میں شریک نہیں ہوں گے۔

Pakistan I Imran Khans - Islamabad
تصویر: W.K. Yousafzai/AP/picture alliance

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے وزیر اعظم شہباز شریف  کی طرف سے دہشت گردی کے معاملے سے نمٹنے کے لیے بلائی گئی کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کے حوالے سے ملے جلے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ پی ٹی کے نائب چئیرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ مشاورت کے بعد کرے گی۔ تاہم  تحریک انصاف کے ایک اور مرکزی رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ عمران خان وزیر اعظم کی طرف سے بلائی جانے والی اس کانفرنس میں شریک نہیں ہوں گے۔

تیس جنوری کو پشاور کی پولیس لائن کی مسجد میں خودکش حملے میں ایک سو سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھےتصویر: Fayaz Aziz/REUTERS

وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعے کے روز اعلٰی ترین حکومتی فورم ایپکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت کی ایک اہم ضرورت ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر اور تمام جماعتیں اپنے سیاسی علاقائی اور مزہبی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر دہشت گردی کے معاملے سے نمٹیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پیر کے روز پشاور میں خود کش حملے  کے دوران ایک سو سے زائد افراد کی ہلاکت کے واقعے کی تحقیقات ہوں گی۔ تاہم انہوں نے اس طرح کے بیانات کو سختی سے مسترد کیا کہ زیادہ ہلاکتیں ڈرون حملے کے نتیجے میں ہوئی تھیں۔ ان کا کہناتھا کہ ایسے بے جا الزامات اور تنقید کے لیے یہ موقع مناسب نہیں تھا۔

تاہم نجی نیوز چینل جیو کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں بھی شرکت کرنے سے انکار کر دیا۔ اس بارے میں جیو سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سابق صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا، ''اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی دعوت ملی لیکن انتقامی کاروائیاں کرنے والوں کے ساتھ کیسے بیٹھیں، ایک جانب لاشیں پڑی تھیں اور دوسری جانب یہ 417 ارب روپےکا حساب مانگ رہے تھے، اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں نہیں جائیں گے۔‘‘

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وہ تمام جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ منگل کو دہشت گردی کے خلاف ہونے والیآل پارٹیز کانفرنس  میں بھر پور شرکت کریں۔ اس موقع ہر تحریک انصاف کے سر براہ کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایک طرف دہشت گردوں کو یہاں بسانے کے لیے لایا گیا مگر دوسری جانب آپ ملک کی تقدیر سنوارنے کے لیے اپنوں سے ہاتھ ملانے کے لیے بھی تیار نہیں۔ انہوں نے کہا، ''میں نے ایک پارٹی کے لیڈر کو بھی مدعو کیا ہے جو میرے ساتھ ہاتھ ملانا بھی پسند نہیں کرتے۔ مجھے امید ہے آگے سے نفی میں جواب نہیں آئے گا۔ قوم کے وسیع تر مقصد کے لیے ہم اکٹھے ہوں گے۔‘‘

’اے پی سی چھوڑو، الیکشن کرواؤ‘

تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے مقامی ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ایک طرف مذاکرات کی دعوت دے رہی ہے اور دوسری جانب انتقامی کارروائیاں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی رویہ ظاہر کر رہا ہے کہ دہشت گردے جیسے سنگین مسئلے سے نمٹنا اس کے بس میں نہیں رہا۔

اس سے قبل اسد عمر نے لاہور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دو ٹوک انداز میں کہا کہ عمران خان شہباز شریف کی طرف سے بلائی گئی کل جماعتی کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ ایک ایسے وقت میں جب تحریک انصاف کے رہنماؤں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے ایسے میں حکومت کے ساتھ کس طرح بیٹھا جا سکتا ہے۔

اسی دوران پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی نے کہا کہ  تمام جماعتیں قومی اسمبلی کا حصہ ہیں تو ایسے میں آل پارٹیز کانفرنس کی کیا ضرورت ہے۔ اپنی ایک ٹویٹ میں زید ی نے لکھا، ٫٫اے پی سی بلانا اس بات کا کھلا اعتراف ہے کہ آج پاکستان میں عمران خان کے بغیر کوئی بھی سیاسی فیصلہ کرنا ناممکن ہے۔ اے پی سی چھوڑو، الیکشن کرواؤ!‘

دوسری جانب حکمران جماعت مسلم لیگ ن نے اسلام آباد میں منعقد کی جانے والی اسی کل جماعتی کانفرنس میں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی شرکت یقینی بنانے کے لیے رابطے جاری رکھے ہوئے ہے۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق  وفاقی وزیر سردار ایاز صادق نے  پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر اور  پرویز خٹک سے رابطے کیے ہیں۔

ش ر⁄ ش ح (اے پی)

سکیورٹی میں کوتاہی کے بغیر ایسا حملہ نہیں ہو سکتا، اعلیٰ پولیس اہلکار

02:29

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں