وزیراعظم عمران خان کی تقریب حلف برداری کے دوران ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سب کی توجہ کا مرکز تھیں۔ ان کے نقاب پر پاکستان کے متعدد حلقوں کی جانب سے تنقید بھی کی گئی لیکن الجزائر میں ان کے لباس کی تعریف کی جا رہی ہے۔
اشتہار
پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی تقریب حلف برداری میں ان کی اہلیہ بشری بی بی نے اپنا چہرہ سفید رنگ کے نقاب سے ڈھانپا ہوا تھا۔ اس خاص قسم کے نقاب کو شمالی افریقی ممالک میں الحايك کے نام سے جانا جاتا ہے جبکہ الجزائر کی خواتین کا یہ روایتی لباس بھی ہے۔
پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی اپنی اہلیہ کے ساتھ تصویر جب الجزائر کے سوشل میڈیا تک پہنچی تو اسے کافی پذیرائی حاصل ہوئی۔ الجزائر کے سوشل میڈیا صارفین نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ پاکستانی وزیراعظم کی اہلیہ نے تقریب حلف برداری کے دوران ان کا روایتی لباس پہن رکھا تھا۔
الحايك ہلکے سفید رنگ کا ایک مکمل لباس ہے، جو عمومی طور پر اون یا پھر ریشم کا بنایا جاتا ہے جبکہ آنکھوں کے علاوہ چہرے کو ڈھانپنے کے لیے سفید رنگ کا ایک الگ ٹکڑا استعمال کیا جاتا ہے۔
الجزائر میں عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ کے نمائندے خاتم غندیر نے اس حوالے سے لکھا، ’’الجزائر کی خواتین کا روایتی لباس، جسے برسوں پہلے پہننے کی روایت ختم ہو گئی تھی، اب عمران خان کی تقریب حلف برداری میں نظر آیا ہے۔ پاکستانی وزیراعظم کی اہلیہ نے الجیرین لباس پہن رکھا تھا۔‘‘
اسی طرح الجزائر میں کئی سوشل میڈیا صارفین نے ان علاقوں کی تفصیلات بھی فراہم کیں، جہاں ابھی تک یہ لباس تیار کیا جاتا ہے۔ ماضی میں الجزائر کی زیادہ تر خواتین گھر سے نکلنے کے وقت الحايك ہی پہنا کرتی تھیں۔
نشریاتی ادارے العربیہ کے مطابق اسی کی دہائی کے اواخر اور نوے کی دہائی کے آغاز میں الحايك الجزائر سے غائب ہونا شروع ہو گیا تھا۔ سیاسی، مذہبی اور معاشرتی وجوہات کی بنا پر اس روایتی لباس کی جگہ اسکارف یا حجاب نے لے لی تھی۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا، ’’ہمیں دوبارہ اس شان و شوکت والے لباس کو بحال کرنا ہوگا، یہ ہماری روایات کا امین ہے۔‘‘
برقعہ، حجاب اور نقاب، اسلام میں پردے کے مختلف رنگ
مذہبِ اسلام میں مسلمان عورتوں کو اپنا جسم ڈھانپنے کا حکم دیا گیا ہے۔ لیکن ایک عورت کو کتنا پردہ کرنا چاہیے؟ اس حوالے سے مسلمان علماء مختلف رائے بھی رکھتے ہیں۔ چند مذہبی ملبوسات اس پکچر گیلری میں دیکھے جاسکتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Roessler
حجاب
زیادہ تر علما کی رائے میں حجاب جو کہ عورت کے سر اور گردن کو ڈھکتا ہے، عورتوں کو پہننا لازمی ہے۔ دنیا بھر میں مسلمان عورتیں مختلف ڈیزائنوں اور رنگوں کے حجاب پہننا پسند کرتی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/J. Martin
چادر
کئی مسلم ممالک میں چادر خواتین کے لباس کا اہم حصہ ہوتا ہے۔ پاکستان کے صوبے خیبر پختونخواہ، اور کچھ دیگر علاقوں میں عورتیں گھروں سے باہر چادر پہنے بغیر نہیں نکلتیں۔ چادر زیادہ تر سفید یا کالے رنگ کی ہوتی ہے۔
تصویر: DW/I. Jabeen
نقاب
نقاب عورت کے چہرے کو چھپا دیتا ہے اور صرف آنکھیں نظر آتی ہیں۔ کئی مرتبہ نقاب کا کپڑا اتنا زیادہ ہوتا ہے کہ عورت کی چھاتی اور کمر بھی ڈھک جاتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Roessler
عبایا
عبایا ایک کھلی طرز کا لباس ہے جس میں پورا جسم ڈھکا ہوتا ہے۔ دنیا بھر میں مسلمان عورتیں مختلف رنگوں اور ڈیزائنوں کے عبایا زیب تن کرتی ہیں۔ مختلف موقعوں پر مختلف طرح کے عبایا پہنے جاتے ہیں۔ ان میں دیدہ زیب کڑھائی والے اور سادے، دونوں طرح کے عبایا شامل ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Haider
برقعہ
برقعہ بھی عبایا کی ہی ایک قسم ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے کچھ حصوں میں ’ٹوپی برقعہ‘ پہنا جاتا ہے جس میں عورتیں آنکھوں کے سامنے والے کپڑے میں کچھ سوراخوں سے ہی باہر دیکھ سکتی ہیں۔
تصویر: AP
کوئی پردہ نہیں
بہت سی مسلمان عورتیں اپنے سر کو حجاب سے نہیں ڈھکتیں اور جدید ملبوسات پہننا پسند کرتی ہیں۔