1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عمران خان کے جوڈیشیل ریمانڈ میں 13 ستمبر تک توسیع

30 اگست 2023

ایک خصوصی عدالت نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کے جوڈیشیل ریمانڈ میں 13 ستمبر تک توسیع کر دی ہے۔ کل توشہ خانہ کیس میں سزا معطل کیے جانے کے فوراً بعد ہی انہیں سائفر کیس میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔

خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں کی  پی ٹی آئی چیئرمین کے جوڈیشیل ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع کر دی
خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں کی پی ٹی آئی چیئرمین کے جوڈیشیل ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع کر دیتصویر: Aamir Qureshi/AFP/Getty Images

پاکستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق آفیشیل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم ایک خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے بدھ 30 اگست کو سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف پارٹی (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے کیس کی سماعت اٹک جیل میں کی، جہاں وہ قید ہیں۔

ذرائع کے مطابق عمران خان کو خصوصی عدالت کے سامنے لایا گیا اور حاضری لگائی گئی۔ عدالت نے اس کے بعد سائفر کیس کی سماعت کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین کے جوڈیشیل ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع کر دی۔

یاد رہے کہ منگل کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں اپیل کے فیصلے تک ٹرائل کورٹ کی جانب سے سنائی گئی سزا کو معطل کرتے ہوئے  عمران خان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ لیکن ان کے اور ان کے حامیوں کے لیے یہ خوشی کا لمحہ مختصر ثابت ہوا کیونکہ سائفر کیس میں دوبارہ گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیا گیا۔

عمران خان کی سزا معطل کرنے پر فیصلہ التوا در التوا کا شکار

آفیشیل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے بعد میں ان کو بدھ 30 اگست تک جوڈیشیل ریمانڈ پر اٹک جیل میں قید رکھنے کے احکامات دیے۔ آج جب انہیں خصوصی عدالت کے سامنے پیش کیا گیا تو جج نے جوڈیشیل ریمانڈ کی مدت میں 13ستمبر تک کی توسیع کردی۔

ضمانت کی درخواست دائر

دریں اثنا عمران خان  کے وکلاء کی ٹیم نے آفیشیل سیکرٹ ایکٹ کیس میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر کردی۔

خصوصی عدالت نے اس پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 2 ستمبر کو جواب طلب کیا ہے۔

خیال رہے کہ حکومت نے امریکہ میں پاکستانی سفارت خانے کی دستاویزات یعنی سائفر غائب ہونے اور اسے عوامی سطح پر لانے پر سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف یہ مقدمہ دائر کیا ہے۔

کیا توشہ خانہ کے خلاف اپیل کا التوا ایک تاخیری حربہ ہے؟

عمران خان کے وکلاء نے سائفر کیس کو کھلی عدالت میں چلانے اور وزارت قانون کا جیل ٹرائل کا نوٹیفیکیشن کالعدم قراردینے کی بھی درخواستیں دائر کی ہیں۔

پی ٹی آئی نے اس کیس کی سماعت کو اٹک جیل منتقل کرنے کے سرکاری فیصلے کی نکتہ چینی کی تھی۔ پارٹی نے ایک بیان میں کہا کہ "انسانی حقوق کی مقامی اور عالمی تنظیموں سے بھی اس غیر قانونی، غیرآئینی اور آمرانہ اقدام کے خلاف مؤثر آواز اٹھانے کی اپیل کی جاتی ہے۔"

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عمران خان کی فوری رہائی فی الحال ممکن دکھائی نہیں دیتی ہے۔

پاکستان سائفر تنازعہ: ’گفتگو کو غلط سمجھا گیا‘

11:30

This browser does not support the video element.

ج ا/ ص ز (نیوز ایجنسیاں)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں