عمران خان کے دورے سے تعاون کے نئے باب کا آغاز ہوگا، چین
30 اکتوبر 2018
چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے آئندہ دورے سے دونوں ملکوں کے مابین نئے حالات کے تحت دو طرفہ ترقی، تعلقات اور تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز ہو گا۔
اشتہار
پاکستانی وزیر اعظم عمران خان دو نومبر کو اپنے چینی ہم منصب لی کیچیانگ کی دعوت پر اس ملک کا دورہ کر رہے ہیں۔ چینی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان لی کیکیانگ کے مطابق اس دوران عمران خان شنگھائی میں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو (سی آئی آئی ای) میں بھی شرکت کریں گے۔ عمران خان اپنے دورے کے دوران چینی صدر شی جن پنگ سے بھی ملاقات کریں گے۔
چینی حکومت کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق دونوں ملکوں کے رہنما دو طرفہ تعاون، مسائل اور مشترکہ مفادات کے حوالے سے تفصیلی مذاکرات کریں گے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اس چینی حکومتی بیان سے پاکستان میں ایسی افواہوں کا خاتمہ ہو سکے گا کہ چین پاکستان کی نئی حکومت سے خوش نہیں ہے۔
چین کے کاروباری مرکز شنگھائی میں آئندہ ہفتے درآمدات کے حوالے سے منعقد ہونے والی اس بڑی نمائش میں اٹھارہ ممالک کے سربراہان شرکت کریں گے جبکہ عمران خان اس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک ہو رہے ہیں۔ اس ایکسپو کی افتتاحی تقریب کے دوران ایک اہم تقریر بھی کریں گے۔
چینی عہدیداروں نے ایک مرتبہ پھر اس عزم کو دہرایا ہے کہ بین الاقوامی اور مقامی صورتحال میں تبدیلی سے دونوں ممالک کے تعلقات متاثر نہیں ہوں گے۔
چینی وزارت خارجہ نے بتایا کہ اس نمائش میں چیک جمہوریہ، کیوبا، ڈومینیکن ریپبلک، کینیا، لیتھوانیا، پاناما، سلواڈور، سوئٹزرلینڈ، کُکس آئی لینڈ، کروشیا، مصر، ہنگری، جارجیا، لاؤس، مالٹا،پاکستان، ویت نام اور روس کے رہنما شرکت کریں گے۔
بیجنگ حکومت کے ایک بیان کے مطابق چین کی طرف سے اتنے بڑے پیمانے پر تجارتی نمائش کا انعقاد اس عزم کو ظاہر کرتا ہے کہ بیجنگ حکومت اپنا تجارتی دائرہ کار مزید وسیع اور چین کی ترقی سے دیگر ممالک کو بھی مستفید کرنا چاہتی ہے۔ آئندہ ہفتے شنگھائی میں ہونے والی درآمدات سے متعلق اس نمائش کا اعلان چینی صدر شی جن پنگ نے سن دو ہزار سترہ میں کیا تھا۔
ا ا / ع ب ( نیوز ایجنسیاں)
پاکستان کو ترقیاتی امداد دینے والے دس اہم ممالک
2010ء سے 2015ء کے دوران پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والے دس اہم ترین ممالک کی جانب سے مجموعی طور پر 10,786 ملین امریکی ڈالرز کی امداد فراہم کی گئی۔ اہم ممالک اور ان کی فراہم کردہ امداد کی تفصیل یہاں پیش ہے۔
تصویر: O. Andersen/AFP/Getty Images
۱۔ امریکا
سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو سب سے زیادہ ترقیاتی امداد امریکا نے دی۔ ترقیاتی منصوبوں کے لیے ان پانچ برسوں میں امریکا نے پاکستان کو 3935 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/C.Kaster
۲۔ برطانیہ
برطانیہ پاکستان کو امداد فراہم کرنے والے دوسرا بڑا ملک ہے۔ برطانیہ نے انہی پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو 2686 ملین ڈالر ترقیاتی امداد کی مد میں فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Dunham
۳۔ جاپان
تیسرے نمبر پر جاپان ہے جس نے سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو 1303 ملین ڈالر امداد فراہم کی۔
تصویر: Farooq Ahsan
۴۔ یورپی یونین
یورپی یونین کے اداروں نے پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے مذکورہ عرصے کے دوران اس جنوبی ایشیائی ملک کو 867 ملین ڈالر امداد دی۔
تصویر: Getty Images/AFP/B. Katsarova
۵۔ جرمنی
جرمنی، پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والا پانچواں اہم ترین ملک رہا اور OECD کے اعداد و شمار کے مطابق مذکورہ پانچ برسوں کے دوران جرمنی نے پاکستان کو قریب 544 ملین ڈالر امداد فراہم کی۔
تصویر: Imago/Müller-Stauffenberg
۶۔ متحدہ عرب امارات
اسی دورانیے میں متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو 473 ملین ڈالر کی ترقیاتی امداد فراہم کی۔ یو اے ای پاکستان کو ترقیاتی کاموں کے لیے مالی امداد فراہم کرنے والے ممالک کی فہرست میں چھٹے نمبر پر رہا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
۷۔ آسٹریلیا
ساتویں نمبر پر آسٹریلیا رہا جس نے ان پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 353 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H. Bäsemann
۸۔ کینیڈا
سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران کینیڈا نے پاکستان کو 262 ملین ڈالر ترقیاتی امداد کی مد میں دیے۔
تصویر: Getty Images/V. Ridley
۹۔ ترکی
پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے امداد فراہم کرنے والے اہم ممالک کی فہرست میں ترکی نویں نمبر پر ہے جس نے انہی پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 236 ملین ڈالر خرچ کیے۔
تصویر: Tanvir Shahzad
۱۰۔ ناروے
ناروے پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والا دسواں اہم ملک رہا جس نے مذکورہ پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 126 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: Picture-alliance/dpa/M. Jung
چین
چین ترقیاتی امداد فراہم کرنے والی تنظیم کا رکن نہیں ہے اور عام طور پر چینی امداد آسان شرائط پر فراہم کردہ قرضوں کی صورت میں ہوتی ہے۔ چین ’ایڈ ڈیٹا‘ کے مطابق ایسے قرضے بھی کسی حد تک ترقیاتی امداد میں شمار کیے جا سکتے ہیں۔ صرف سن 2014 میں چین نے پاکستان کو مختلف منصوبوں کے لیے 4600 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Schiefelbein
سعودی عرب
چین کی طرح سعودی عرب بھی ترقیاتی منصوبوں میں معاونت کے لیے قرضے فراہم کرتا ہے۔ سعودی فنڈ فار ڈیویلپمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب نے سن 1975 تا 2014 کے عرصے میں پاکستان کو 2384 ملین سعودی ریال (قریب 620 ملین ڈالر) دیے۔