1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عمران خان کے گھر پر چھاپا، اکسٹھ گرفتاریاں

19 مارچ 2023

پولیس نے سابق وزیراعظم عمران خان کے گھر چھاپے کے دوران مزاحمت کرنے پر اکسٹھ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ گزشتہ روز پولیس اور عمران خان کے حامیوں کے درمیان جھڑپیں دیکھی گئیں۔

Pakistan Schwere Ausschreitungen bei Protesten gegen die Regierung
تصویر: W.K. Yousafzai/AP Photo/picture alliance

ایک سینیئر پولیس افسر سہیل سکھیرا نے خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر ناجائز تجاوزات ہٹائی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس دوران عمران خان کے حامیوں نے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا اور پیٹرول بم پھینکے جب کہ عمارت کی چھت سے ایک شخص نے پولیس پر فائرنگ بھی کی۔

عمران خان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ، تیس مارچ کو عدالت میں طلب

کیا عمران خان مفاہمت کی راہ اپنائیں گے؟

سکھیرا کا کہنا تھا کہ عمران خان کی رہائش گاہ کے مرکزی دروازے تک جانے والے راستے پر کنکریٹ کے بلاک، خیمے اور دیگر رکاوٹیں موجود تھیں، جنہیں ہٹایا گیا۔

یہ آپریشن اس وقت کیا گیا، جب عمران خان لاہور میں زمان پارک کے علاقے میں واقع اپنی اس رہائش گاہ میں موجود نہیں تھے۔ عمران خان گزشتہ روز اسلام آباد میں ایک عدالت میں مقدمے کی سماعت کے لیے پیشی پر گئے ہوئے تھے۔ اس مقدمے کی سماعت مقامی عدالت نے تیس مارچ تک ملتوی کر دی ہے۔

عمران خان کی عدالتی پیشی کے موقع پر بھی جوڈیشل کمپلیکس کے باہر پی ٹی آئی کے کارکنان اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔

دوسری جانب عمران خان نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کی رہائش گاہ پر چھاپے کے دوران پولیس نے غیرقانونی طور پر توڑ پھوڑ کی۔ پی ٹی آئی کی جانب سے پولیس پر عمران خان کے ملازمین کو تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔

مجھے گرفتار کر لیا جائے گا، عمران خان

01:23

This browser does not support the video element.

دریں اثناء پاکستانی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ پولیس کو عمران خان کی رہائش گاہ سے غیرقانونی ہتھیار اور گولیاں ملی ہیں اور شبہ ہے کہ اس عمارت سے مزید ہتھیار اور دیگر اسلحہ برآمد ہو سکتا ہے، اس لیے پولیس اس عمارت کی تفصیلی تلاشی لے گی۔

ع ت، ع س (اے پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں