عمر عبداللہ کشمیر کے کم عمر ترین وزیر اعلیٰ ہوں گے
30 دسمبر 2008اس سمجھوتے کے تحت نیشنل کانفرنس کے صدر عمر عبداللہ نئی مخلوط حکومت کے وزیر اعلیٰ ہوں گے۔ اٹھتیس سالہ عمر عبداللہ ریاست میں اس عہدے پر فائز ہونے والی اب تک کی کم عمر ترین شخصیت ہوں گی۔
مخلوط حکومت کے قیام کے سلسلے میں کانگریس پارٹی کی صدر سونیا گاندھی اور نیشنل کانفرنس کے صدر عمر عبداللہ کے درمیان نئی دہلی میں ایک اہم ملاقات ہوئی، جس کے بعد یہ اعلان سامنے آیا۔ اس اعلان کے ساتھ ہی شورش زدہ ریاست میں مخلوط حکومت کے قیام کے تعلق سے موجود سنسنی خیزی ختم ہوگئی۔
کانگریس نے اس بات پر اتفاق کرلیا کہ ریاست کی علاقائی جماعت کے رہنما کو ہی وزیر اعلیٰ کا عہدہ ملنا چاہیے۔
سونیا گاندھی کے ساتھ ملاقات کے بعد عمر عبداللہ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ نئی مخلوط حکومت اشتراک کی حکومت ہوگی۔ ’’ یہ حکومت پارٹنرشپ کی حکومت ہوگی۔‘‘
مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے نیشنل کانفرنس کا یہ موٴقف ہے کہ ریاست کو بھارت کے زیر انتظام ہی وسیع تر بنیادوں پر داخلی خودمختاری ملنی چاہیے جبکہ محبوبہ مفتی کی سربراہی والی جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی خود حکمرانی کی وکالت کرتی ہے۔
بحران زدہ ریاست میں سات مرحلوں میں کرائے گئے حالیہ اسمبلی انتخابات میں نیشنل کانفرنس سب سے بڑی جماعت کے طور پر اُبھر کر سامنے آئی۔ ستاسی نشستوں پر مشتمل ریاستی اسمبلی میں نیشنل کانفرنس کو اٹھائیس سیٹوں پر کامیابی حاصل ہوئی جبکہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اکیس سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی۔
سن دو ہزار دو کے انتخابات میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے کانگریس کے ساتھ مل کر مخلوط حکومت تشکیل دی تھی تاہم یہ حکومت امرناتھ زمین تنازعے کے باعث اپنی مدت پوری نہیں کرسکی تھی۔
ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں اس مرتبہ علیحدگی پسند اتحاد حریت کانفرنس اور دیگر حریت پسند جماعتوں کی انتخابی بائیکاٹ مہم کے باوجود لوگوں کی بڑی تعداد نے ووٹنگ میں حصّہ لیا تاہم سری نگر میں ہمیشہ کی طرح بائیکاٹ کا واضح اثر رہا۔