عوام کے تعاون سے اوباما کی پیدا کردہ مایوسی دور کریں گے، مٹ رومنی
31 اگست 2012ریپبلکن کانگریس کی جانب سے باقاعدہ طور پر صدارتی امیدوار کی نامزدگی کے بعد اپنے خطاب میں مٹ رومنی نے کہا کہ وہ ’امریکی وعدے کا احیاء‘ کریں گے۔ اس سے قبل انہیں ریپبلکن جماعت کی جانب سے رسمی طور پر صدارتی امیدوار کی نامزدگی کی درخواست کی گئی، جو انہوں نے قبول کی۔
رومنی نے کہا کہ وہ رائے کے اعتبار سے منقسم ملک کو دوبارہ مجتمع کریں گے۔ ’ہمارے ملک کی موجودہ ضرورت کوئی پیچیدہ یا مشکل نہیں۔ اس کے لیے ہمیں کوئی خصوصی حکومتی کمیشن درکار نہیں جو یہ بتا سکے کہ امریکا کو کیا درکار ہے۔ امریکا کو ملازمتوں کی ضرورت ہے۔ بے شمار ملازمتوں کی۔‘
اس سے قبل ٹیمپا میں مٹ رومنی کے رشتہ داروں اور دوستوں نے رومنی کی مختلف تصاویر بنائیں۔ ان کا مقصد مٹ رومنی کے اس امیج کو زائل کرنا تھا، جس میں کہا جاتا ہے کہ رومنی سردمہر انسان ہیں۔ مٹ رومنی کی اس تقریر کو کروڑوں افراد نے ٹی وی اسکرینز پر دیکھا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مٹ رومنی کے لیے یہ فیصلہ کن لمحات جیسا مرحلہ ہے کہ جب وہ آزاد ووٹروں کو اپنی جانب متوجہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ اب تک کے عوامی جائزوں میں معمولی برتری لیے ہوئے موجودہ صدر باراک اوباما کو چھ نومبر کے صدارتی انتخابات میں شکست دی جا سکے۔
مٹ رومنی کی صدارتی مہم میں سب سے زیادہ زور معیشت کی بحالی اور ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کرنے کے وعدوں پر دیا جا رہا ہے۔ مٹ رومنی نے اپنی تقریر میں کہا کہ ان کا کاروباری تجربہ امریکی معیشت کا مرہم بن سکتا ہے۔ انہوں نے اپنی تقریر میں وعدہ کیا کہ صدر بننے پر وہ امریکا میں 12 ملین نئی ملازمتیں پیدا کریں گے۔ انہوں نے ڈیموکریٹ صدر باراک اوباما کی سن 2008ء کی انتخابی مہم کے وعدوں اور گزشتہ چار سالوں کی صورتحال کا ناقدانہ جائزہ بھی پیش کیا۔ انہوں نے کہا، ’’اب وقت آگیا ہے کہ گزشتہ چار برس کی مایوسی کو ایک طرف رکھ دیا جائے۔‘‘
(at / ah (Reuter)