جنوبی ایشیائی معاشروں میں خواتین کی محنت اور مشقت کو اکثر کام سمجھا ہی نہیں جاتا۔ بچوں کی نگہداشت، بزرگ افراد کی دیکھ بھال اور گھریلو کاموں میں وہ چوبیس گھنٹے اپنی ذمہ داری نبھاتی ہیں۔ بھارت سے تعلق رکھنے والی حقوق نسواں کی علمبردار پریتی دروکا ’پروگرام آن ویمنز اکانمک، سوشل اینڈ کلچرل رائٹس‘ ادارے کی ایگزیکٹیو ڈائرکٹر ہیں۔ انہوں نے ڈی ڈبلیو شعبہ اُردو کی سربراہ کشور مصطفیٰء کے ساتھ گفتگو کی۔