1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غازی پارک کی تعمیر روکنے کا عدالتی حکم

زبیر بشیر4 جولائی 2013

ترکی کی ایک عدالت نے استنبول میں غازی پارک کی تعمیر نو کے منصوبے کو ختم کردیا ہے۔ اس متنازعہ تعمیر کی وجہ سے ملک میں حکومت مخالف مظاہروں کا ایک سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔

تصویر: picture-alliance/dpa

عدالت نے یہ فیصلہ گزشتہ ماہ سنایا تھا تاہم یہ بدھ کو منطر عام پر آیا ہے۔ استنبول کی انتظامی عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے اس حکم نامے میں اس تعمیر کو روکنے کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے مقامی آبادی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا تھا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ترک اخبارات کا حوالے دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے میں مزید کہا گیا ہے، ’’ غازی پارک کی تعمیر نو کا منصوبہ ملک میں موجود قانونِ تحفظ کی خلاف ورزی ہے، اس تعمیر سے تقسیم اسکوائر اور غازی پارک کی شناخت متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔‘‘

ماہرین کا کہنا کہ ترک حکومت اس فیصلے کے خلاف اپیل کرے گی۔

ترک وزیر اعظم رجب طیب ایردوآنتصویر: Reuters

ترک وزیر اعظم رجب طیب ایردوآن نے 14 جون کو جب حکومت مخالف مظاہرے انتہائی عروج پر تھے تو یہ کہا تھا کہ وہ اس تعمیر کے حوالے سے آنے والے کسی بھی عدالتی فیصلے کا احترام کریں گے۔ پارک کی تعمیر نو سے شروع ہونے والے یہ مظاہرے دیکھتے ہی دہکھتے حکومت مخالف مظاہروں میں تبدیل ہوگئے تھے۔ ان مظاہروں میں کم ازکم چار افراد ہلاک اور آٹھ ہزار سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

ترکی میں یہ ہنگامے 28 مئی کو اس وقت شروع ہوئے تھے جب حکومت نے استنبول میں واقع غازی پارک پر ایک تعمیراتی منصوبے کا آغاز کرنا چاہا تھا۔ اس منصوبے میں وہاں موجود چھ سو درختوں کی کٹائی بھی شامل تھی۔ ان درختوں کی کٹائی کے خلاف سول سوسائٹی اور تحفظ ماحول کی تنظیموں نے دھرنا دیا تھا۔ اس دھرنے کے شرکاء کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے طاقت کا استعمال کیا گیا تھا۔ اس واقعے کے ردعمل میں یہ مظاہرے ایردوآن اور ان کی جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمینٹ پارٹی کے خلاف ملک گیر تحریک میں تبدیل ہوگئے تھے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں