1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

غزہ اور لبنان پر اسرائیلی حملے، متعدد افراد ہلاک اور زخمی

13 نومبر 2024

بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے اسرائیل کے لیے ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیر دفاع نے حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی کو خارج از امکان قرار دیا ہے۔

غزہ پٹی میں جاری اسرائیلی حملوں میں تین کم سن بہن بھائیوں سمیت مزید کم از کم چھ افراد مارے گئے ہیں
غزہ پٹی میں جاری اسرائیلی حملوں میں تین کم سن بہن بھائیوں سمیت مزید کم از کم چھ افراد مارے گئے تصویر: Omar AL-QATTAA/AFP

غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی میں جاری اسرائیلی حملوں میں تین کم سن بہن بھائیوں سمیت مزید کم از کم چھ افراد مارے گئے ہیں۔

یہ حملے بائیڈن انتظامیہ کے منگل کے روز دیے گئے اس بیان کے بعد کیے گئے، جس میں واشنگٹن نے کہا تھا کہ وہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں انسانی بنیادوں پر امداد کا بہاؤ بڑھانے میں پیش رفت دیکھنے کے بعد اس کے لیے ہتھیاروں کی فراہمی محدود نہیں بنائے گا۔

عالمی غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ پہلے ہی قحط کا سامنا کر رہا ہےتصویر: Omar AL-QATTAA/AFP

اس سے قبل آٹھ بین الاقوامی امدادی گروپوں نے کہا تھا کہ اسرائیل غزہ پٹی تک انسانی بنیادوں پر امداد کی مناسب رسائی کے امریکی مطالبات کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے۔ عالمی غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ پہلے ہی قحط کا سامنا کر رہا ہے۔

حماس کی وزارت صحت  کے حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس سات اکتوبر سے جاری اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں غزہ میں اب تک 43,000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان حکام کے بقول ہلاک ہونے والوں میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے تھے۔

اسرائیل اور حماس کی جنگ سات اکتوبر 2023 کو فلسطینی عسکریت پسند گروہ حماس کے اسرائیل میں دہشت گردانہ حملے کے بعد شروع ہوئی تھی، جس میں تقریباً 1200 افراد ہلاک جبکہ 250 دیگر کو اغوا کر لیا گیا تھا۔

غزہ میں طبی عملے کا کہنا ہے کہ جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں ایک کلینک کے قریب ایک گھر پر اسرائیلی حملے میں مارے جانے والے تین کم سن بہن بھائیوں کی عمریں چھ سال اور اس سے کم تھیں اور وہ منگل کو اسرائیلی حملوں میں مارے جانے والے چھ افراد میں شامل تھے۔

غزہ میں واقع الاقصیٰ شہداء ہسپتال نے بتایا کہ دیر البلاح میں پناہ گزینوں کے لیے قائم کیے گئے ایک خیمے پر اسرائیلی حملے میں ایک 15 سالہ لڑکے سمیت کم از کم دو افراد ہلاک ہو گئے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ ان حملوں میں صرف عسکریت پسندوں کو نشانہ بناتا ہے اور شہریوں کو نقصان پہنچانے سے بچنے کی کوشش کرتا ہے۔

اسرائیلی فوج حماس کے عسکریت پسندوں پر عام شہریوں کے گھروں اور پناہ گاہوں میں چھپنے کا الزام لگاتی ہے۔ تاہم اسرائیلی فوج ایسے انفرادی حملوں پر شاذ و نادر ہی تبصرہ کرتی ہے، جن میں اکثر خواتین اور بچے مارے جاتے ہیں۔

لبنانی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ بیروت کے جنوب میں ایک اپارٹمنٹ کی عمارت پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم چھ افراد ہلاک اور 15 زخمی ہو گئےتصویر: FADEL ITANI/AFP

لبنان پر بھی اسرائیلی حملے جاری

دوسری جانب لبنانی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ بیروت کے جنوب میں ایک اپارٹمنٹ کی عمارت پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم چھ افراد ہلاک اور 15 زخمی ہو گئے۔

لبنانی عسکریت پسند گروپ حزب اللہ نے غزہ میں حماس کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے آٹھ اکتوبر 2023 سے اسرائیلی فوج کے ساتھ لڑائی جاری رکھی ہوئی ہے۔ لبنانی وزارت صحت کے مطابق جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک لبنان میں 3,200 سے زیادہ افراد ہلاک اور 14,200 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔

حزب اللہ  کے ساتھ لڑائی میں اسرائیل کے بھی 31 فوجیوں سمیت 76 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ لبنان کی وزارت صحت نے بتایا کہ بدھ کے روز بیروت کے بالکل جنوب میں واقع ارامون قصبے میں اپارٹمنٹس والی ایک عمارت پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم چھ افراد ہلاک اور 15 دیگر زخمی ہو گئے۔

لبنان کی سرکاری نیوز ایجنسی نیشنل نیوز نے اطلاع دی ہے کہ اس حملے بعد سے چند بچے لاپتہ ہیں اور یہ واضح نہیں کہ آیا وہ عمارت کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں یا انہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ اس حملے سے پہلے کوئی انتباہ جاری نہیں کیا گیا تھا اور یہ واضح نہیں تھا کہ ہدف کیا تھا۔

لبنانی عسکریت پسند گروپ حزب اللہ نے غزہ میں حماس کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے آٹھ اکتوبر 2023 سے اسرائیلی فوج کے ساتھ لڑائی جاری رکھی ہوئی ہےتصویر: Nidal Solh/AFP

اسرائیلی فوج کی جانب سے فوری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ اسرائیلی فوج نے بدھ کی صبح بھی بیروت کے جنوبی مضافات میں حزب اللہ کا گڑھ سمجھے جانے والے ضاحیہ کے علاقے میں انخلا کا انتباہ جاری کرنے کے بعد کئی مقامات کو نشانہ بنایا۔

دریں اثنا اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے حزب اللہ کے ساتھ کسی بھی قسم کی فائر بندی کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ لبنانی حکومت کے ساتھ بھی ایسا کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا، جس کے تحت اسرائیل اپنی مرضی اور منشا کے مطابق حزب اللہ کے خلاف کارروائی نہ کر سکے۔ خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت امریکہ اور مغربی ممالک لبنانی حکومت کی درخواست پر جنگ بندی کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

ش ر⁄ ا ا ، م م  (روئٹرز، اے ایف پی، اے پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں