غزہ: پاکستان کی درخواست پر انسانی حقوق کونسل کا اجلاس
20 مئی 2021
اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق نے اسرائیلی فلسطین تنازعہ پر خصوصی اجلاس بلانے کا اعلان کیا ہے۔ کونسل کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل کے زیر انتطام فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ لے گی۔
اشتہار
اس اجلاس کا انعقاد اگلے جمعرات کو کیا جائے گا۔ انسانی حقوق کی کونسل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے،'' اجلاس میں مشرقی یروشلم سمیت مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی بگڑتی صورتحال کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔'' اس اجلاس کے انعقاد کی درخواست پاکستان کی جانب سے کی گئی تھی جو مسلم ممالک کی تنظیم او آئی سی اور فلسطینی اتھارٹیز کا کوآرڈینیٹر ملک ہے۔ اس اجلاس کے ساتھ کونسل کی پندرہ سالہ تاریخ میں یہ تیسواں غیر معمولی اجلاس ہوگا۔
اب تک اقوام متحدہ کی جانب سے نہیں بتایا گیا کہ جنیوا میں قائم انسانی حقوق کے 47 اراکین میں سے کتنے ممالک نے اس اجلاس کی حمایت کی ہے لیکن کونسل کو اس خصوصی اجلاس کے لیے کم از کم ایک تہائی مملک کی حمایت چاہیے۔
جمعرات کو یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ دنیا کی بڑی طاقتوں کے سفارتکار جنگ بندی کی کوشش میں ہیں۔ اسرائیل اور غزہ کی اس حالیہ کشیدگی کا آغاز گیارہ روز قبل ہوا تھا۔ مشرقی یروشلم سے کچھ فلسطینی خاندانوں کو زبردستی ان کے گھروں سے نکالنے کا اسرائیلی سپریم کورٹ سے فیصلہ آنے والا تھا اور اس پر فلسطینی مظاہرین احتجاج کر رہے تھے۔ ان مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے حماس نے اسرائیل کی جانب راکٹ فائر کیے۔ جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری کا سلسلہ شروع ہوا۔ اس دوران مسجد الاقصیٰ میں اسرائیلی پولیس اور فلسطینی مظاہرین کے درمیان جھڑپوں نے بھی دونوں اطراف میں کشیدگی بڑھا دی تھی۔
اب تک اسرائیلی بمباری کے باعث 65 بچوں سمیت 230 فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں۔ کئی عمارتیں مسمار ہو چکی ہیں اور ہزاروں فلسطینی اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حماس کی جانب سے چار ہزار سے زائد راکٹ داغے گئے ہیں۔ ان راکٹوں کے باعث اب تک اسرائیل میں 12 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ب ج، ع ق (اے ایف پی)
اسرائیل فلسطین تنازعہ، دو سو سے زائد فلسطینی ہلاک
اسرائیل اور فلسطین حالیہ تاریخ کے بدترین تنازعہ میں گھرے ہوئے ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ پٹی پر فضائی بمباری اور حماس کے جنگجوؤں کی جانب سے اسرائیل میں راکٹ داغنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک نظر اس تنازعہ پر
تصویر: Fatima Shbair/Getty Images
اسرائیل پر راکٹ داغے گئے
دس مئی کو حماس کی جانب سے مشرقی یروشلم میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر اسرائیل پر راکٹ داغے گئے۔ اسرائیل کی جانب سے جوابی کارروائی میں غزہ پر بھاری بمباری کی گئی۔ تشدد کا یہ سلسلہ مشرقی یروشلم میں فلسطینیوں اور اسرائیلی سکیورٹی فروسزکے درمیان تصادم کے بعد شروع ہوا۔
تصویر: Fatima Shbair/Getty Images
تل ابیب میں راکٹ داغے گئے
گیارہ مئی کو اسرائیل کی جانب سے غزہ کے مرکز میں بمباری کی گئی جوابی کارروائی کرتے ہوئے حماس کی جانب سے تل ابیب میں راکٹ داغے گئے۔
تصویر: Cohen-Magen/AFP
فرقہ وارانہ تشدد
اگلے روز اسرائیل میں فلسطینی اور یہودی آبادیوں میں تناؤ اور کشیدگی کی رپورٹیں آنا شروع ہوئی۔ اور فرقہ وارانہ تشدد کے باعث ایک اسرائیلی شہری ہلاک ہوگیا۔ پولیس کی جانب سے تل ابیب کے ایک قریبی علاقے میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ پولیس نے چار سو سے زائد عرب اور یہودی افراد کو حراست میں لے لیا۔
تصویر: Cohen-Magen/AFP
ہنگامی اجلاس
بارہ مئی کو روس کی جانب سے یورپی یونین، امریکا اور اقوم متحدہ کے اراکین کے ساتھ اس بگڑتی صورتحال پر ایک ہنگامی اجلاس بلایا گیا۔
تصویر: Ahmad gharabli/AFP
جنگی گاڑیاں اور فوجی تعینات
تیرہ مئی کو اسرائیل کی جانب سے غزہ کی سرحد کے پاس جنگی گاڑیاں اور فوجی تعینات کر دیے گئے۔ اگلے روز اسرائیل کے زیر انتظام مغربی کنارے میں فلسطینیوں اور اسرائیلی پولیس کے درمیان جھڑپوں میں گیارہ افراد ہلاک ہو گئے۔
تصویر: Mussa Qawasma/REUTERS
مہاجرین کے کیمپ پر اسرائیلی بمباری
پندرہ مئی کو غزہ میں قائم مہاجرین کے کیمپ پر اسرائیلی بمباری سے ایک ہی خاندان کے دس افراد ہلاک ہو گئے۔ کچھ ہی گھنٹوں پر اسرائیلی نے بمباری کرتے ہوہے ایک ایسی عمارت کو مسمار کر دیا گیا جس میں صحافتی ادارے الجزیرہ اور اے پی کے دفاتر تھے۔ اس عمارت میں کئی خاندان بھی رہائش پذیر تھے۔ بمباری سے ایک گھنٹہ قبل اسرائیل نے عمارت میں موجود افراد کو خبردار کر دیا تھا۔
تصویر: Mohammed Salem/REUTERS
حماس کے رہنماؤں کے گھروں پر بمباری
اگلے روز اسرائیل کی جانب سے حماس کے مختلف رہنماؤں کے گھروں پر بمباری کی گئی۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق ان حملوں میں بیالیس فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ اقوام متحدہ کے سکریڑی جنرل کی جانب سے اس تنازعہ کو فوری طور پر ختم کیے جانے کی اپیل کی گئی۔
تصویر: Mahmud Hams/AFP
'اسلامک اسٹیٹ' کا ایک کمانڈر ہلاک
سترہ مئی کو دہشت گرد تنظیم 'اسلامک اسٹیٹ' کی جانب سے کہا گیا کہ اسرائیلی بمباری میں ان کا ایک کمانڈر ہلاک ہو گیا ہے۔ دوسری جانب اقرام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں امریکا کی جانب سے تیسری مرتبہ اسرائیلی فلسطینی تنازعہ پر اس مشترکہ بیان کو روک دیا گیا جس میں تشدد کے خاتمے اور شہریوں کو تحفظ پہنچانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
تصویر: Said Khatib/AFP
دو سو سے زائد فلسطینی ہلاک
اس حالیہ تنازعہ میں اب تک دو سو سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میں سے قریب ساٹھ بچے ہیں۔ تیرہ سو سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
تصویر: Ahmad Gharabli/AFP/Getty Images
تین ہزار سے زائد راکٹ فائر کئے گئے
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حماس کی جانب سے تین ہزار سے زائد راکٹ فائر کئے گئے ہیں جن کے باعث ایک بچے سمیت دس اسرائیلی شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔
ب ج، ا ا (اے ایف پی)