1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ : جنگ بندی کا اعلان متوقع

17 جنوری 2009

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم ایہود اولمیرٹ غزہ میں یک طرفہ جنگ بندی کا اعلان کرنے جا رہے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم جنگ بندی کا اعلان کرنے جا رہے ہیں۔تصویر: AP

مختلف ذرائعے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم ایہود اولمیرٹ سلامتی امور کی کابینہ کے اجلاس کے اختتام پر یہ اعلان کریں گے۔ یہ اعلان براہ راست ٹیلی ویژن خطاب کے ذریعے کیا جائے گا۔

قبل ازیں، فلسطینی عسکری تنظیم حماس کے ترجمان ابو ہمدان نےایک بیان میں کہا کہ جب تک غزہ میں اسرائیلی فوج موجود رہے گی اس وقت تک مزاحمت اور لڑائی جاری رہے گی۔

بان کی مون نے بارہا فریقین سے جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔تصویر: AP

اسرائیلی حملے: جنگ کے بائیسویں روز، ممکنہ جنگ بندی کے اعلان سے چند گھنٹوں قبل تک غزہ پر اسرائیلی حملے جاری رہے۔ فلسطینی طبی اہلکاروں کے مطابق اس جنگ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بارہ سو سے زائد ہے۔ ہفتہ کے روز،غزہ کے شمالی علاقے بیت الاحیا میں اقوام متحدہ کے زیر انتظام ایک اسکول کو اسرائیلی فوج نے ہدف بنایا۔اقوام متحدہ کے اہلکاروں کے مطابق اس میں دو بچے ہلاک، اور چودہ زخمی ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ نے اپنے سکول پر اسرائیلی بمباری کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسرائیلی حملے میں زخمی ہونے والے ایک فلسطینی بچے کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔تصویر: AP

جنگی جرا‌ئم کی تحقیق کا مطالبہ : اقوام متحدہ کے ترجمان کرسٹوف گینیس کا کہنا ہے:’’سولہ سو افراد اس سکول میں پناہ لیے ہوئے تھے۔ اسرائیلی فوج کو سمت بتانے والے آلے جی پی ایس سے معلوم تھا کہ وہاں کئی سو لوگ جمع ہیں۔ جب آپ اقوام متحدہ کے زیر انتظام سکول کی تیسری منزل کو براہ راست نشانہ بناتے ہیں تو اس کی تفتیش ہو نی چاہیے تا کہ پتا چل سکے کہ یہ جنگی جرم ہے کہ نہیں۔‘‘ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ سکول کی بمباری پر تحقیقات کر رہا ہے اور تحقیقاتی رپورٹ کے آنے کے بعد ہی کوئی بیان دیا جا ئے گا۔

اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق غزہ کے شہریوں کو نہ صرف مسلسل اسرائیلی بمباری کا سامنا ہے بلکہ ان علاقوں میں شہریوں کو اشیائے خو ردو نوش اور پینے کا پانی تک میسر نہیں۔ اسپتالوں میں گنجائش سے زیادہ مریض بھرتی ہیں اور دوائیاں نا کافی ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں