غزہ جنگ بندی کے بعد بھی امدادی کارروائیاں سست روی کا شکار

This browser does not support the video element.
اشتہار
حالیہ جنگ بندی اور اپنے گھروں کو واپسی غزہ کے باشندوں کے لیے خوشی کا سبب تو بنی ہیں تاہم امداد کی کمی اور بڑے پیمانے پر ہونے والی تباہی اب بھی بڑے مسائل ہیں۔ اب بھی لوگ اپنی قیام گاہیں دوبارہ آباد کرنے کے بجائے دو وقت کا کھانا حاصل کرنے کے لیے پریشان ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے یہ موقف اختیار کیا جا رہا ہے کہ چونکہ حماس کی جانب سے ہلاک ہو جانے والے یرغمالیوں کی جسمانی باقیات کی واپسی سست روی کا شکار ہے، اس لیے امداد کی ترسیل بھی محدود رہے گی۔