غزہ جنگ پھیلی تو تباہی کا ’تصورکرنا مشکل‘ ہو گا، مصری صدر
20 اگست 2024مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی جنگ علاقائی سطح پر اس طرح سے پھیل سکتی ہے، جس کا ''تصور کرنا مشکل‘‘ ہے۔ یہ انتباہ انہوں نے خطے کے دورے پر آئے ہوئے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے آج منگل کے روز مصر کے ساحلی سیاحتی قصبے العلمین میں ایک ملاقات کےبعد کیا۔
مصری ایوان صدر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق صدر السیسی کا کہنا تھا، ''غزہ میں جنگ بندی فلسطینی ریاست کی وسیع تر بین الاقوامی شناخت اور دو ریاستی حل کے نفاذ کا آغاز ہونا چاہیے کیونکہ یہ دونوں عوامل خطے میں استحکام کے بنیادی ضامن ہیں۔‘‘
بلنکن نے ایک دن قبل یعنی کل پیر کے روز تل ابیب میں اسرئیلی صدر، وزیر اعظم اور وزیر دفاع سے الگ الگ ملاقاتیں کی تھیں۔ سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر دہشت گردانہ حملے کے بعد سےغزہ میں جاری جنگ کے دوران انٹونی بلنکن کا یہ خطے کا نوواں دورہ ہے۔
اسرائیلی قیادت سے ملاقاتوں کے موقع پر اس اعلیٰ ترین امریکی سفارت کار کا کہنا تھا کہ ثالثوں کے ذریعے غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے موجودہ مذاکرات قیام امن کا 'آخری موقع ہو سکتے ہیں‘۔
بلنکن کے مصر کے دورے کا مقصد بھی غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے پر ممکنہ پیش رفت کے لیے اس ہفتے کے آخر میں ہونے والی بات چیت کی کامیابی کے لیے زور دینا ہے، جو اب تک نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکی۔
مصری صدر کا اپنے بیان میں کہنا تھا، ''وقت آ گیا ہے کہ ابھی تک جاری اس جنگ کو ختم کیا جائے، دانش مندی کا سہارا لیا جائے اور امن اور سفارت کاری کی زبان کو برقرار رکھا جائے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام فریقوں کو ''علاقائی سطح پر پھیلنے والے تنازعے کے خطرے‘‘ سے ہوشیار رہنا چاہیے۔
ش ر⁄ ا ا، م م (روئٹرز، اے ایف پی)