1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ سے چھ اسرائيلی يرغماليوں کی لاشيں برآمد

1 ستمبر 2024

اسرائيلی فوج نے جنوبی غزہ ميں ايک سرنگ سے چھ اسرائيلی يرغماليوں کی لاشيں برآمد کرنے کی اطلاع دی ہے۔ اب بھی سو کے قريب اسرائیلی يرغمالی حماس کی قيد ميں ہيں۔

Gaza Israel- Luftangriff auf Gaza-Stadt
تصویر: Ayman Al Hassi/REUTERS

اسرائيلی افواج نے غزہ سے چھ يرغماليوں کی لاشيں برآمد کر لی ہيں۔ اسرائيلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) کی جانب سے اتوار يکم ستمبر کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹيلی گرام پر جاری کردہ ایک پيغام میں کہا گيا کہ یہ لاشيں غزہ پٹی کے جنوب ميں ايک زیر زمین سرنگ سے ملیں۔ فوجی ترجمان ڈينيل ہگاری نے دعویٰ کيا کہ تمام يرغماليوں کو اسرائیلی فوجیوں کے ان تک پہنچنے سے کچھ ہی دیر قبل قتل کيا گيا تھا۔

ہرش گولڈ برگ پولن کے والدين جان پولن اور ريچل گولڈ برگتصویر: Saul Loeb/AFP

غزہ سے جن يرغماليوں کی لاشيں ملی ہيں، انہيں گزشتہ برس سات اکتوبر کو عسکریت پسند فلسطينی گروہ حماس کے جنگجوؤں نے اغوا کر ليا تھا اور تب سے وہ غزہ ميں حماس کی قيد ميں تھے۔ حماس کو امريکہ اور يورپی يونين نے ایک دہشت گرد تنظيم قرار دے رکھا ہے۔

گزشتہ برس سات اکتوبر کو حماس کے عسکريت پسندوں نے اسرائيل میں جو دہشت گردانہ حملہ کيا تھا، اس ميں تقريباً بارہ سو افراد ہلاک ہو گئے تھے، جن ميں اکثريت عام اسرائيلی شہريوں کی تھی۔ حماس کے حملہ آور ڈھائی سو کے قريب افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ واپس غزہ لے گئے تھے۔ ان چھ يرغماليوں کی لاشيں ملنے کے بعد بھی قريب ايک سو اسرائیلی يرغمالی اب بھی حماس کی قيد ميں ہيں۔

مغربی کنارے ميں اسرائيلی فوجی آپريشن چوتھے روز بھی جاری

اسرائیل حماس تنازعہ اور عرب دنیا، کون کس کے ساتھ ہے؟

اسرائیلی فوج کے غزہ اور مغربی کنارے میں حملے اور چھاپے جاری

حماس کے اسرائيل میں سات اکتوبر کے دہشت گردنہ حملے کے رد عمل ميں اس فلسطینی گروہ کے خلاف غزہ پٹی میں شروع کی گئی وسيع تر اسرائيلی فوجی کارروائيوں ميں اب تک غزہ ميں 40,602 فلسطينی مارے جا چکے ہيں۔ يہ اعداد و شمار حماس کے زير انتظام غزہ میں وزارت صحت کے ہيں۔ اقوام متحدہ کے مطابق ہلاک شدگان کی ايک بڑی تعداد خواتين اور بچوں پر مشتمل تھی۔

حماس کا نیا لیڈر السنوار کون؟

02:30

This browser does not support the video element.

یرغمالیوں کی لاشوں کی شناخت

اسرائیلی فوجیوں کو جن چھ يرغماليوں کی لاشيں ملی ہيں، ان ميں سے چار مرد تھے اور دو خواتين۔ مردوں ميں تيئیس سالہ ہرش گولڈ برگ پولن، بتيس سالہ الیکسانڈر ليبنوو، ستائيس سالہ ايلموگ ساروسی اور پچيس سالہ اوری ڈينينو شامل ہيں جبکہ دونوں خواتين چاليس سالہ کارمل گاٹ اور چوبيس سالہ ايڈن ييروشلمی تھيں۔

امريکی صدر جو بائيڈن نے تصديق کی ہے کہ ان مقتول یرغمالیوں ميں سے ايک ہرش گولڈ برگ پولن امريکی اسرائيلی شہری تھے۔ بعد ازاں اسرائيلی وزارت خارجہ نے پولن کے اہل خانہ کی جانب سے ان کی ہلاکت کی تصديق کے ليے جاری کردہ بيان کو شيئر بھی کيا۔

اسرائيل میں جرمنی کے سفير اشٹيفن زائبرٹ نے بھی ايکس پر اپنے ایک بيان ميں مزید چھ اسرائیلی يرغماليوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کيا ہے۔

اسی دوران اسرائيلی وزير اعظم بينجمن نيتن ياہو نے اتوار کے روز اس حوالے سے ايک بيان جاری کيا، جس ميں انہوں نے ''حساب برابر کرنے‘  کا تذکرہ کيا۔ انہوں نے مزید کہا، ''جو قتل کرتے ہيں، وہ سمجھوتے ميں دلچسپی نہيں رکھتے۔‘‘

تصویر: Hani Alshaer/Anadolu/picture alliance

دريں اثنا غزہ پٹی ميں بچوں کو پوليو کے حفاظتی قطرے پلانے کی مہم آج اتوار سے شروع ہو گئی ہے۔ طبی حکام نے اس پيش رفت کی تصديق کر دی ہے۔ قبل ازيں عالمی ادارہ صحت نے بتايا تھا کہ اسرائيل انسانی ہمدردی کی بنيادوں پر امداد کی فراہمی کے ليے اتوار کے دن سے تين روز کے لیے اپنی عسکری کارروائیاں روک دینے پر رضامند ہو گيا ہے۔

غزہ پٹی میں يہ ويکسينيشن مہم پوليو کا ايک کيس سامنے آنے کے بعد شروع کی گئی ہے۔ تاہم وزير اعظم بينجمن نيتن ياہو نے واضح طور پر کہا ہے کہ يہ کوئی 'جنگ بندی‘ نہيں ہے۔

غزہ میں جنگ بندی، نیتن یاہو پر بڑھتا دباؤ

01:33

This browser does not support the video element.

ع س / م م (ڈی پی اے، اے پی، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں