1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

غزہ: شہباز شریف کی امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شرکت

جاوید اختر اے ایف پی، اے پی، روئٹر‍ز
13 اکتوبر 2025

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف پیر کو مصر روانہ ہو گئے جہاں وہ شرم الشیخ امن کانفرنس میں غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شریک ہوں گے۔ بھارت نے وزارت خارجہ کے ایک جونیئر وزیر کو اس تقریب میں شرکت کے لیے بھیجا ہے۔

پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف
وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ محمد اسحاق ڈار اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی وفد میں شریک ہیںتصویر: Chip Somodevilla/Getty Images/AFP

پاکستان کے وزیر اعظم کے دفتر سے پیر کو جاری بیان میں کہا گیا کہ شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم الشیخ کا دورہ کر رہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ ''وزیراعظم پاکستان، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، مصری صدر عبدالفتاح السیسی، امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی،  ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن اور دیگر عالمی رہنماؤں کی موجودگی میں غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میں خصوصی شرکت کریں گے۔‘‘

نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ محمد اسحاق ڈار اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ وفد میں شریک ہیں۔

غزہ میں امن کی بحالی کی طرف پہلا قدم

02:07

This browser does not support the video element.

غزہ معاہدے سے پاکستان کو امیدیں

بیان میں کہا گیا ہے، ''وزیرِ اعظم کی شرم الشیخ امن سربراہی اجلاس میں شرکت پاکستان کے فلسطینیوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے اور انہیں ہر قسم کی سیاسی و سفارتی مدد کی فراہمی کی عکاسی کرتا ہے۔‘‘

اس میں مزید کہا گیا ہے، ''پاکستان یہ توقع کرتا ہے کہ اس امن سربراہی اجلاس اور اس میں دستخط شدہ معاہدے کے بعد غزہ میں جاری مظالم کا سلسلہ رکے گا، غزہ سے اسرائیلی افواج کا انخلا ہو گا، فلسطینیوں کی اپنے گھروں کو واپسی ہو گی، ان کی حفاظت یقینی بنائی جائے گی، قیدیوں کی رہائی ہو گی اور امن کے ساتھ ساتھ غزہ کی تعمیر نو ممکن ہو سکے گی۔‘‘

وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان پر امید ہے کہ ایسے اقدامات سے نہ صرف مشرق وسطیٰ میں دیر پا امن کا دیرینہ خواب شرمندہ تعبیر ہو گا بلکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اور فلسطینیوں کی امنگوں کی ترجمانی کرتی ہوئی ایک آزاد و خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں آئے گا۔

قبل ازیں اتوار کو مصری وزارت خارجہ نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ ختم کرنے سے متعلق ایک دستاویز اس تاریخی اجلاس کے دوران دستخط کے لیے تیار ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شرم الشیخ کے لیے اتوار کے روز روانہ ہونے سے قبل اعلان کیا کہ غزہ میں جنگ ختم ہو چکی ہےتصویر: Evan Vucci/AP Photo/picture alliance

امریکی صدر ٹرمپ کا بیان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شرم الشیخ کے لیے اتوار کے روز روانہ ہونے سے قبل اعلان کیا کہ ''غزہ میں جنگ ختم ہو چکی ہے‘‘۔

امریکی صدر پہلے اسرائیل جائیں گے۔ ان کے پہنچنے کا وقت حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی متوقع رہائی کے فوراً بعد رکھا گیا ہے۔ وہ اسرائیلی پارلیمان سے خطاب کریں گے اور اس کے بعد مصر جائیں گے۔

جب ایئر فورس ون کے طیارے میں صحافیوں نے ان سے پوچھا کہ کیا وہ پُراعتماد ہیں کہ اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان جنگ ختم ہو چکی ہے، تو انہوں نے کہا،''جنگ ختم ہو چکی ہے۔ ٹھیک ہے؟ آپ سمجھ رہے ہیں نا؟‘‘

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریش نے اپنی شرکت کی تصدیق کی ہے جبکہ برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر، اطالوی وزیرِاعظم جورجیا میلونی اور اسپین کے پیڈرو سانچیز بھی تقریب میں شریک ہوں گے۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں اور ترک صدر رجب طیب ایردوآن بھی شرم الشیخ اجلاس میں ہوں گے۔ اردن کے شاہ عبداللہ دوم کی شرکت کی بھی متوقع ہے۔

یورپی کونسل کے صدر انٹونیو کوسٹا اجلاس میں یورپی یونین کی نمائندگی کریں گے۔ 

بھارت کی نمائندگی وزیر مملکت برائے امورِ خارجہ کرتی وردھن سنگھ کریں گے، کیونکہ وزیراعظم نریندر مودی نے کم وقت میں دعوت نامہ موصول ہونے کی وجہ سے مصر کی دعوت قبول نہیں کی۔

حماس نے واضح کیا ہے کہ وہ اس کانفرنس شامل نہیں ہو گی۔ اسی طرح اسرائیل بھی کل اس سمٹ میں غیر حاضر رہے گا۔

غزہ معاہدہ کیسے ہوا اور ٹرمپ کا کردار کیا رہا؟

02:41

This browser does not support the video element.

ادارت: صلاح الدین زین

جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں