1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستاسرائیل

غزہ میں اسرائیل اور حماس کے مابین جنگ بندی کی امیدیں موہوم

18 فروری 2024

اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے عالمی برادری کے ان مطالبات کو مسترد کر دیا ہے، جن میں اسرائیل سے کہا جا رہا ہےکہ وہ غزہ پٹی کے جنوبی شہر رفح میں عسکری کارروائی نہ کرے۔

Gazastreifen | Rauchwolken über Khan Younis
تصویر: Mohammed Dahman/AP Photo/picture alliance

اتوار کے روز امریکہ نے عندیہ دیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ جنگ روکنے سے متعلق کوئی بھی قرارداد ویٹو کر دی جائے گی۔ اسی تناظر میں غزہ میں جنگ بندی کی کوشش میں مصروف قطر کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے سیزفائر کے لیے جاری کوششوں کو دھچکا پہنچا ہے۔

عالمی عدالت نے رفح میں مجوزہ اسرائیلی کارروائی سے متعلق درخواست مسترد کر دی

ایران نے نئے میزائل اور فضائی دفاعی نظام متعارف کرا دیے

قطر اور مصر کوشش کر رہے تھے کہ کسی طرح اسرائیل اور حماس کو فائربندی کے کسی معاہدہ پر راغب کیا جائے۔ اسی تناظر میں یہ مطالبات کیے جا رہے تھے کہ غزہ پٹی کے جنوبی شہر رفح، جہاں اس وقت قریب ڈیڑھ ملین فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں، وہاں کوئی بڑی فوجی کارروائی نہ کی جائے، کیوں کہ اس سے عام شہری شدید متاثر ہو سکتے ہیں۔ تاہم اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ غزہ سے حماس کے مکمل خاتمے تک اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا۔ گزشتہ شب غزہ سٹی کے وسطی شہر دیرالبلاہ میں اسرائیلی حملوں میں دس فلسطینی شہریوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔

سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے دہشت گردانہ حملے میں گیارہ سو چالیس اسرائیلی شہری ہلاک ہو گئے تھے، جب کہ عسکریت پسند قریب ڈھائی سو اسرائیلی شہریوں کو یرغمال بنا کر لے گئے تھے۔ اس کے جواب میں اسرائیل نے غزہ میں بڑی فضائی اور زمینی فوجی کارروائیوں کا آغاز کیا تھا۔ ان کارروائیوں میں اب تک اٹھائیس ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

رفح میں لاکھوں لوگ پناہ لیے ہوئے ہیںتصویر: Mohammed Salem/REUTERS

رفح میں کارروائی نہیں رکے گی

اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ قاہرہ میں حماس کے ساتھ عارضی فائربندی کے مذاکرات کامیاب  ہو بھی گئےتب بھی اسرائیلی فوج رفح میں کارروائی کرے گی۔ عالمی برادری کی جانب سے اسرائیل سے اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ رفح میں  فوجی کارروائی نہ کرےکیوں کہ اس کے نتیجے میں بہت بڑی تعداد میں جانی نقصان ہو سکتا ہے۔ تاہم اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ اس کا مطلب 'جنگ ہارنا‘ ہو گا۔

نیتن یاہو کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب تل ابیب میں ہزاروں افراد نے ایک مرتبہ پھر حکومت پر یرغمالیوں کو فراموش کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے فوری انتخابات کا مطالبہ کیا۔

غزہ پٹی میں اسرائیلی فوج کی زمینی کاررائیوں میں اضافہ

02:30

This browser does not support the video element.

سلامتی کونسل میں قرارداد

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اگلے ہفتے  ممکنہ طور پر غزہ میں سیزفائر کے حوالے سے ایک قرارداد پیش کی جانا ہے تاہم واشنگٹن نے ابھی سے اس کے خلاف اپنی رائے دی ہے۔ اقوام متحدہ کے لیے امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، ''امریکہ اس قرارداد کے مسودے میں درج اقدامات کی حمایت نہیں کرتا اور اگر یہ اس حالت میں سلامتی کونسل میں پیش کی گئی تو یہ منظور نہیں ہو گی۔‘‘

واضح رہے کہ الجزائر نے اس قرارداد کا مسودہ تیار کیا ہے، جس میں انسانی بنیادوں پر فوری فائربندی کا مطالبہ کیا گیا ہے تاہم امریکہ کا موقف ہے کہ وہ یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے چھ ہفتے کی فائربندی کی حمایت کرے گا۔

ع ت، ش ح (روئٹرز، اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں