1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ: تازہ اسرائیلی حملوں میں کم از کم 15 ہلاکتیں

1 دسمبر 2024

غزہ کے طبی حکام کے مطابق غزہ شہر کے کیمپ نصیرات میں اسرائیلی فضائی حملے میں ایک ہی خاندان کے چھ افراد ہلاک ہوئے جبکہ ایک اور حملے میں مزید تین افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔

خان یونس کے تباہ شدہ کیمپ کے مکین روٹی کے منتظر
شہر خان یونس میں ایک خیمے پر میزائل حملہتصویر: Majdi Fathi/NurPhoto/picture alliance

غزہ پٹی کے جنوب میں واقع شہر خان یونس میں ایک خیمے پرایک میزائل گرنے کے نتیجے میں دو بچے ہلاک ہو گئے۔ اُدھر مصر کی سرحد سے متصل رفح میں اسرائیلی فضائی حملے میں چار افراد کی ہلاکت کی اطلاعات غزہ کے طبی حکام نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو دیں۔ جبکہ اس علاقے کے رہائشیوں نے بتایا کہ شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ، بیت لحیہ اور بیت حنون کے متعدد مکانات اسرائیلی فوج کے اس فضائی حملے میں تباہ ہوئے۔

قبل ازیں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب غزہ پٹی کے علاقے المواسی کے کیمپ  پر اور رفح میں ہونے والے اسرائیلی حملوں میں دو بچوں سمیت کم از کم چھ ہلاکتوں کی اطلاعات موصول ہو رہی تھیں۔ 

المواسی کے علاقے میں قائم اس کیمپ میں سینکڑوں بے گھر افراد رہائش پذیر ہیں۔ المواسی کیمپ سے نزدیک ناصر ہسپتال کے مطابق اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے چھ افراد میں شامل دونوں بچوں کی ماں اور دیگر بہن بھائیوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع  ہے۔

خان یونس کے دو گھروں پر اسرائیلی حملے میں بچوں سمیت کم از کم 20 ہلاکتیں

اسرائیلی فوج کی جانب سے تاہم ان خبروں پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ  صرف عسکریت پسندوں کو نشانہ بناتا ہے اور شہریوں کو نقصان پہنچانے سے بچانے کی کوشش کرتا ہے۔ لیکن غزہ میں اسرائیل کی طرف سے کیے جانے والے روزانہ حملوں میں اکثر خواتین اور بچوں کو ہلاکت کی خبر موصول ہوتی ہے۔ 

خان یونس کی خیمہ بستیاں بارش کے پانی اور موسم کی شدت سے مزید تباہ تصویر: Hatem Khaled/REUTERS

ادھر ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے یمن سے  اسرائیل کی جانب ایک میزائل فائر کیا جس کے بعد وسطی اسرائیل میں فضائی حملے کے سائرن بجنا شروع ہو گئے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے اس میزائل کو اسرائیلی علاقے میں داخل ہونے سے پہلے ہی فضا میں تباہ کر دیا۔

اسرائیل کی خان یونس میں کارروائی مکمل، سینکڑوں لاشیں برآمد

غزہ میں جنگ کا آغاز سات اکتوبر 2023 ء کو اُس وقت ہوا تھا جب حماس کے زیر قیادت عسکریت پسندوں نے جنوبی اسرائیلی علاقوں پر حملہ کر کے 1,200 افراد کو ہلاک اور قریب 250 کو یرغمال بنا لیا تھا۔ ان میں سے 100 کے قریب افراد اب بھی غزہ میں حماس کے قبضے میں ہیں۔ جن میں سے دو تہائی کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اب بھی زندہ ہیں۔ حماس کے حملوں کے جواب میں اسرائیل کی فوجی کارروائیاں 44 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی ہلاکتوں کا سبب بن چُکی ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت گرچہ یہ نہیں بتاتی کہ ہلاک ہونے والوں میں کتنے جنگجو شامل ہیں تاہم اُس کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے چوالیس ہزار افراد میں سے نصف سے زیادہ خواتین اور بچے تھے۔

اُدھر اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے 17,000 سے زیادہ عسکریت پسند مارے ہیں لیکن اُس نے اس بارے میں  کسی قسم کے ثبوت فراہم  نہیں  کیے ہیں۔

غزہ کی جنگ میں اسرائیلی فوج کی خان یونس میں مزید پیش قدمی

شمالی غزہ کا علاقہ بیت لحیہ اسرائیلی حملوں کے بعد تصویر: -/AFP

غزہ کی جنگ کی تباہ کاریاں

گزشتہ سال سے جاری غزہ کی جنگ کے نتیجے میں غزہ کے ساحلی علاقے کا وسیع حصہ تباہ ہو چُکا ہے اور وہاں کی  2.3 ملین نفوس پر مشتمل آبادی کا 90 فیصد گھر بار سے محروم ہو چُکا ہے۔ عالمی اداروں کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں یہ بے گھر افراد خیمہ بستیوں میں ناگفتہ بہ صورتحال میں رہ رہے ہیں۔ یہ حالات موسم سرما کے شروع ہونے کے ساتھ مزید ابتر ہو چُکے ہیں۔

مصر اور اسرائیل کے تعلقات رفح پر حملے سے خطرے کی زد میں

01:57

This browser does not support the video element.

گزشتہ برس امریکہ، قطر اور مصر نے غزہ میں جنگ بندی اور حماس کے قبضے میں باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی کی کوششوں مں کافی وقت صرف کیا، لیکن وہ کوششیں کاماب نہ ہو سکیں کیونکہ اسرائیل نے غزہ سے اپنے مکمل انخلا کے حماس کے مطالبے کو مسترد کر دیا۔

دریں اثناء امریکہ کی بائیڈن انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ اپنے اقتدار کے آخری ہفتوں میں غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے لیے ایک بار پھر دباؤ ڈالے گی اور کوششیں کرے گی۔

 

ک م/ا ب ا، ( اے پی، روئٹرز(

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں