1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستاسرائیل

غزہ میں تین یرغمالیوں کی حادثاتی ہلاکت، تل ابیب میں مظاہرے

16 دسمبر 2023

اسرائیلی فوج غزہ میں تین اسرائیلی یرغمالیوں کی حادثاتی ہلاکت کے واقعے کی تفتیش کر رہی ہے۔ اس واقعے کے بعد تل ابیب میں مظاہرے بھی دیکھے گئے تھے۔

Israel Demonstration in Tel Aviv
تصویر: Violeta Santos Moura/REUTERS

اسرائیلی فوج کے مطابق یوتم ہائم، الون شامریز اور سمر التلاقا غزہ سٹی میں ایک آپریشن کے دوران ہلاک ہو گئے۔ یہ تین افراد بیس کی دہائی کی عمروں کے تھے۔ یہ تینوں ان قریب ڈھائی سو اسرائیلی یرغمالیوں میں شامل تھے، جنہیں حماس کے جنگجو سات اکتوبر کو اسرائیل پر دہشت گردانہ حملے کے بعد ساتھ لے گئے تھے۔ اسرائیلی بیان کے مطابق حماس کے اس دہشت گردانہ حملے میں گیارہ سو چالیس افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔

غزہ پٹی میں اسرائیلی دفاعی افواج کی کارروائیوں میں وسعت

نیتن یاہو کی عبوری فائر بندی میں توسیع پر مشروط آمادگی

اسی تناظر میں اسرائیل نے غزہ میں حماس کے خلاف بڑا عسکری آپریشن شروع کیا۔ اسرائیلی حکومت کا دعویٰ ہے کہ وہ غزہ پٹی سے حماس کا خاتمہ کرنے تک یہ کارروائی جاری رکھے گی۔ دوسری جانب حماس کے زیر اثر کام کرنے والی غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک اٹھارہ ہزار آٹھ سو افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

جبلیہ کے علاقے میں اسرائیلی حملے ہوئے ہیںتصویر: Fadi Alwhidi/Anadolu/picture alliance

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہگاری نے بتایا کہ غزہ سٹی کے شجائیہ ضلعے میں تین افراد پر خطرے کا گمان ہوا اور انہیں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا، تاہم یہ اسرائیلی یرغمالی نکلے۔ اسرائیلی فوج نے بعد میں اس واقعے کی تفتیش کا اعلان کیا اور کہا کہ اس سے سیکھا جانے والا سبق زمینی کارروائی میں مصروف فوجیوں تک پہنچا دیا گیا۔

یرغمالیوں کی ہلاکتیں، ناقابل برداشت سانحہ ہیں، نیتن یاہو

اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے ان ہلاکتوں کو 'ناقابل برداشت سانحہ‘ قرار دیا ہے۔ اسی تناظر میں سینکڑوں اسرائیلی شہریوں نے تل ابیب میں اسرائیلی وزارت دفاع کے باہر مظاہرہ کیا اور حماس کے قبضے میں بدستور موجود 129 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی یقينی بنانے کا مطالبہ کیا۔

اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی میں تاخیر کیوں ہو رہی ہے؟

02:23

This browser does not support the video element.

 اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان جوناتھن کنریکس نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این سے گفتگو میں کہا کہ یرغمالیوں کی ہلاکت کن حالات میں ہوئی، اس بابت تفتیش جاری ہے۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ عسکریت پسند تنظیم حماس کے جنگجو بھی عام شہریوں کے لباس میں متحرک ہیں اور یہ غزہ میں کارروائی میں مصروف اسرائیلی فوج کے لیے انتہائی چیلنجنگ صورت حال کا باعث ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج سے کہا گیا ہے کہ وہ سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد سے مڈبھیڑ میں انتہائی احتیاط کا مظاہرہ کرے۔

ان یرغمالیوں کی ہلاکت کے بعد تل ابیب میں مظاہرے کیے گئے ہیںتصویر: Violeta Santos Moura/REUTERS

غزہ میں جبالیہ میں اسرائیلی فضائی حملے

فلسطینی خبر رساں ادارے وفا نیوز کے مطابق ہفتے کو غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں درجنوں فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اس فضائی حملے میں جبلیہ کے علاقے میں دو مکانات کو نشانہ بنایا گیا، جس میں کم از کم 14 افراد مارے گئے جب کہ اسی علاقے میں ایک اور جگہ بھی ایک مکان پر بمباری کی گئی جو درجنوں افراد کی ہلاکت کا موجب بنی۔ اس واقعے میں بڑی تعداد میں عام شہریوں کے ملبے تلے دب جانے کا بھی بتایا گیا ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ لڑاکا طیاروں نے جبلیہ میں مکانات کی چھت سے فائرنگ کے بعد جوابی کارروائی کی۔

ع ت، ر ب (اے ایف پی، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں