1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

غزہ میں جنگ بندی معاہدہ خطرے میں، امریکی سفارتی کوششیں تیز

جاوید اختر روئٹرز، اے پی، اے ایف پی
21 اکتوبر 2025

امریکی سفارتکاروں نے پیر کے روز اسرائیلی وزیرِاعظم سے ملاقات کی، جس کا مقصد اسرائیل اور حماس کو آمادہ کرنا تھا کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے منصوبے کو دوبارہ بحال کریں، جو اتوار کے پرتشدد واقعات کے بعد خطرے میں پڑ گیا ہے۔

غزہ شہر کے بندرگاہ کے اردگرد جنگ سے متاثرہ علاقے کا فضائی منظرد
اسرائیل نے فلسطینی عسکریت پسندوں پر اپنی افواج پر حملے کا الزام لگانے کے بعد غزہ پر بمباری کی لہر شروع کر دیتصویر: AFP

اتوار کے روز ہونے والے تشدد کے بعد، جس میں ایک فلسطینی حملے میں دو اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے اور اسرائیلی بمباری میں غزہ میں کم از کم 28 افراد مارے گئے، اسرائیل اور حماس دونوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی سے طے پانے والے جنگ بندی منصوبے پر دوبارہ عملدرآمد کا عزم ظاہر کیا ہے۔

تاہم، پیر کے روز بھی ہونے والے پرتشدد واقعات سے جنگ بندی متاثر ہوئی تھی، جس کے بعد یہ واضح نہیں کہ آیا امریکہ دونوں فریقین پر دباؤ برقرار رکھ سکے گا اور اس تنازعے کے خاتمے کے لیے پیش رفت جاری رکھ پائے گا۔

اتوار کے روز ہونے والے تشدد کے بعد، جس میں ایک فلسطینی حملے میں دو اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے اور اسرائیلی بمباری میں غزہ میں کم از کم 28 افراد مارے گئےتصویر: Mahmoud Issa/REUTERS

جنگ بندی منصوبے کے اگلے مرحلے پر بات چیت

ٹرمپ، جو اپنی دوسری مدت کے پہلے سال کی نمایاں خارجہ پالیسی کی کامیابی کو بچانے کی خاطر حماس اور اسرائیل دونوں پر دباؤ برقرار رکھے ہوئے ہیں، نے پیر کو کہا کہ امریکہ جنگ بندی کو برقرار رکھنے کے لیے متعدد اقدامات کر رہا ہے۔

انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ 'حماس' کو جلد قابو میں لایا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ حماس نے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور اس کی قیادت اسے تسلیم نہیں بھی کر رہی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ حماس کو اندرونی سطح پر 'کچھ بغاوت' کا سامنا ہے۔

ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں کہا کہ اگر حماس کی قیادت نے صورتحال کو درست نہ کیا تو 'ہم انہیں ختم کر دیں گے، اگر ضرورت پڑی'۔ تاہم انہوں نے زور دیا کہ اس قسم کی کارروائی میں امریکی زمینی فوج شامل نہیں ہو گی۔

پیر سے شروع ہونے والے اپنے دورے کے دوران، امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف اور صدر ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر سے توقع کی جا رہی تھی کہ وہ جنگ بندی کو مستحکم کرنے کی کوشش کریں گے، اور پھر 20 نکاتی منصوبے کے اگلے اور زیادہ مشکل مرحلے پر بات چیت کا آغاز کریں گے۔

امریکی نائب صدر جے ڈی وینس منگل کے روز اسرائیل کا دورہ کرنے والے ہیں، جہاں وزیرِاعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ دونوں رہنما علاقائی چیلنجز اور مواقع پر بات چیت کریں گے۔

اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق، پیر کے روز ریڈ کراس نے حماس سے ایک اور یرغمالی کی لاش وصول کر کے اسرائیلی فوج کے حوالے کر دیتصویر: Jack Guez/AFP

حماس ایک اور یرغمالی کی لاش حوالے کرے گا

امریکی اور اسرائیلی ذرائع کے مطابق، اسٹیو وٹکوف اور جیرڈ کشنر کا اسرائیل کا دورہ، جو صدر ٹرمپ کے پیچیدہ جنگ بندی منصوبے کے اگلے مرحلے پر بات چیت کے لیے تھا، اتوار کے روز ہونے والے تشدد سے پہلے ہی طے پا چکا تھا۔

اسرائیل کی جانب سے مذاکرات میں کسی پیش رفت کو اس وقت تک منظرِ عام پر لانے کا امکان نہیں جب تک مزید یرغمالیوں کی باقیات واپس نہیں کی جاتیں۔

وزیرِاعظم نیتن یاہو کے دفتر کے مطابق، پیر کے روز ریڈ کراس نے حماس سے ایک اور یرغمالی کی لاش وصول کر کے اسرائیلی فوج کے حوالے کر دی۔

اسرائیل کا ماننا ہے کہ حماس فوری طور پر مزید پانچ لاشیں واپس کر سکتی ہے، تاہم غزہ میں تباہی کے باعث باقی 15 میں سے کچھ لاشوں کی بازیابی مشکل ہو سکتی ہے۔

حماس کے مطابق، مصر، قاہرہ میں تنظیم کے جلاوطن رہنما خلیل الحیہ کے ساتھ جنگ بندی پر عملدرآمد کے طریقہ کار پر بات چیت کے لیے مذاکرات کی میزبانی کرے گا۔

تاہم، حماس اور اس کی اتحادی تنظیمیں ٹرمپ منصوبے کے تحت غزہ پر کسی غیر ملکی انتظام کو مسترد کرتی ہیں اور اب تک ہتھیار ڈالنے کی اپیلوں کو مسترد کرتی آئی ہیں، جو اس معاہدے پر عملدرآمد کو مزید پیچیدہ بنا سکتا ہے۔

ادارت: صلاح الدین زین ⁄ رابعہ بگٹی

جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں